دس ایسے منفرد جزیرے جہاں جا نوروں کی حکمرانی ہے

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 18 جولائی 2019 21:47

دس ایسے منفرد جزیرے جہاں جا نوروں کی حکمرانی ہے

گزشتہ چند دہائیوں میں انسانی آبادی میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔ بڑھتی ہوئی انسانی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ہم نے جانوروں کے مسکن بھی تباہ کر دئیے ہیں۔نئے شہروں اور صنعتوں کی تعمیر کی وجہ سے جنگلات بھی کم ہو رہے ہیں، جس کا براہ راست اثر جانوروں اور پرندوں پر پڑ رہا ہے۔معدومی کے خطرات سے دوچار انواع کی تعداد بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ایسے حالات کے باوجود بھی دنیا میں بہت سی جگہیں ایسی ہیں، جہاں جانور تیزی سے پھل پھول رہے ہیں۔

دنیا میں چند ایسے جزیرے بھی ہیں، جہاں حقیقتاً جانوروں کی ہی حکمرانی ہے۔ایسے ہی چند جزیرے درج ذیل ہیں۔
1.    سانتا کاٹالینا جزیرے میں 150 سے زیادہ ارنا بھینسے رہتے ہیں۔1924 میں ایک فلم کی شوٹنگ کے لیے اس جزیرے پر 14 ارنا بھینسے لائے گئے۔

(جاری ہے)

فلم کی شوٹنگ کے بعد انہیں جزیرے میں ہی چھوڑ دیا گیا۔ یہ ارنا بھینسے نہ صرف بچ گئے بلکہ ان کی آبادی میں بھی کافی اضافہ ہوگیا ہے۔


2.    بہاماس کے ایک غیر آباد جزیرے میں منفرد قسم کے سور رہتے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ کچھ ملاح ان سوروں کو جزیرے پر،  بعد میں واپس آکر کھانے کی نیت سے، چھوڑ گئے تھے لیکن واپس نہیں آئے۔ دوسرا خیال ہے کہ یہ سور کسی جہاز کے ملبے سے ساتھ بہہ کر جزیرے تک آئے۔اس جزیرے کو پگ بیچ بھی کہا جاتا ہے۔
3.    جاپانی جزیرے تاشیراجیما میں بلیوں کی تعداد انسانوں سے زیادہ ہے۔

اس جزیرے پر 100 انسان اور 600 بلیاں رہتی ہیں۔اس جزیرے پر کتوں کا داخلہ منع ہے تاکہ کوئی کتا بلی کو نقصان نہ پہنچائے۔
4.    اساٹیاگ جزیرے پر انسانوں کی نہیں  پونی (چھوٹے گھوڑے) کی حکومت ہے۔ یہ پونی ساحل پر آزادانہ گھومتے رہتے ہیں۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ پونی ایک جہاز کے ملبے کے ساتھ اس جزیرے پر پہنچے تھے۔ اس جہاز کا ملبہ ابھی بھی ساحل کی ریت کے نیچے  دبا دیکھا جا سکتا ہے۔

اس جزیرے کے اندرونی طرف 300 پونی رہتے ہیں جبکہ بیرونی طرف 1000 پونی رہتے ہیں، جنہیں پونی کی افزائش کرنے والوں نےرکھا ہے ۔
5.    جاپان کے میاجیما آئی لینڈ کو ڈئیر آئی لینڈ بھی کہا جاتا ہے۔اس جزیرے پر 1000سیکا ہرن رہتے ہیں۔ یہ ہرن جزیرے میں موجود درگاہ  میں بھی آتے ہیں اور مقدس تاری گیٹ کے پاس بھی منڈلاتے رہتے ہیں۔ یہ ہرن یہاں آنے والے لوگوں سے خوراک بھی قبول کرتےہیں۔


6.    جزیرہ مکواری  میں پینگوئین  کی چار اقسام رہتی  ہیں۔ یہ جزیرہ تسمانیہ میں  آسٹریلین انٹارکٹک علاقے میں ہے۔ اندازہ ہے کہ اس جزیرے پر صرف 12 انسان اور 40 لاکھ پینگوئین رہتی ہیں۔
7.    جنوبی افریقا میں ڈیکار کے جزیرے میں  میں 6000 دریائی بچھڑے رہتے ہیں۔ اس جزیرے پر کوئی انسان نہیں رہتا۔ اسے Seal Island بھی کہتے ہیں۔ ایک ایکڑ پر محیط یہ جزیرہ چٹانوں سے بنا ہے۔

اس جزیرےپر  کئی اقسام کے جانور رہتے ہیں، جن میں افریقی پینگوئن بھی شامل ہیں۔
8.    برازیل کے جزیرے مارہا کوئیماڈاگرینڈ کے ہر ایک میٹر کے علاقے میں  ایک سانپ رہتا ہے۔یہاں موجود سانپوں میں گولڈن لانس ہیڈ سانپ بھی ہیں، جو دنیا میں سب سے زیادہ زہریلے سمجھے جاتے ہیں۔
9.    جاپان میں اوکونوشیما جزیرے  کو کبھی کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

دوسری جنگ عظیم میں یہ ایک خفیہ جگہ تھی۔ اب یہاں ہر طرف خرگوش  ہی خرگوش نظر آتے ہیں، جس کی وجہ سے اس جزیرے کا نام Rabbit Island پڑ گیا ہے۔ شک ہے کہ یہ خرگوش کیمیائی تجربات کی نذر ہونے والے خرگوشوں کی نسل سے ہیں جبکہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے  کہ 1971 میں سکول کے کچھ طلباء اپنے ساتھ خرگوش لائے تھے، جنہیں جزیرے پر چھوڑ دیا گیا۔
10.    آسٹریلیا کے کرسمس آئی لینڈ میں 30 ملین کیکڑؤں کی حکمرانی ہے۔ سال میں ایک بار کئی ملین بالغ  کیکڑے جنگل سے ساحل سمندر تک سفر کرتے ہیں، تاکہ اپنی نسل بڑھا سکیں۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu