یہ جاپانی ریسٹورنٹ 1945 سے ہر روز ایک ہی شوربا کو استعمال کر رہا ہے

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 11 اکتوبر 2019 19:01

یہ جاپانی  ریسٹورنٹ 1945 سے ہر روز ایک ہی شوربا کو استعمال کر رہا ہے

اوٹافوکو جاپان کے قدیم ترین اوڈین ریسٹورنٹس میں سے ایک ہے۔ اس ریسٹورنٹ کی  ایک وجہ شہرت یہ بھی ہے کہ   یہاں 1945 سے  ایک ہی شوربا استعمال کیا جا رہا ہے۔ یعنی یہاں 1945 سے اب تک ہر روز پچھلے دن کے شوربے میں نیا پانی اور مسالہ جات ڈال کر نیا شوربا تیار کیا گیا جاتا ہے، جس میں پچھلے دن کے شوربے کی تاثیر بھی باقی ہوتی ہے۔
اوڈین جاپان کا روایتی سٹیو (گوشت یا مچھلی کی ڈش) ہے۔

اسے گاہکوں کو پیش کیے جانے تک شوربے میں پکایا جاتا ہے۔ اوڈین سبزی اور گوشت کھانے والوں کو یکساں پسند ہے۔اس میں ہر طرح کی چیزیں جیسے انڈے، ٹوفو، سبزیاں  اورہر طرح کا گوشت  بھی شامل ہوتا ہے۔لیکن اس کے ذائقے کا اصل راز اس کے شوربے میں ہوتا ہے۔جاپان کے زیادہ تر ریسٹورنٹس اس کے لیے ماسٹر سٹوک پر انحصار کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ماسٹر سٹوک  وہ شوربا ہوتا ہے جسے گوشت کو  پکانے یا گلانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

اس سے اوڈین کا ذائقہ بہت بہتر ہو جاتا ہے۔ لیکن جاپان کے کسی بھی ریسٹورنٹ کا شوربا اوٹافوکو سے زیادہ قدیم نہیں۔ اسے 1945 سے استعمال کیا جا رہا ہے۔
ٹوکیو میں  واقع اوٹافوکو ، اوڈین کا سب سے قدیم ریسٹورنٹ ہے۔ اس کی تاریخ 100 سالوں پر پھیلی ہوئی ہے۔جاپان میں تمام  اوڈین  ریسٹورنٹس پرانا شوربا استعمال کرتے ہیں۔ ان ریسٹورنٹس کے لیے 10 سال پرانا شوربا استعمال کرنا تو عام بات ہے۔

تاہم 1945 سے اب تک  ایک ہی شوربا استعمال کرنے والے اوٹافوکو کا کوئی مقابلہ نہیں کر سکتا۔  اسے اس وقت سب سے قدیم اوڈین سوپ بھی خیال کیا جاتا ہے۔
ماسٹر سٹوک کے معاملے میں احتیاط برتی جائے تو اسے لامحدود عرصے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔چین میں کچھ ریسٹورنٹ ایسے بھی ہیں جو کئی سو سالوں سے ایک ہی شوربا استعمال کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ اُن کا دعویٰ ہے کہ یہ شوربا کئی نسلوں بعد ان تک پہنچا ہے۔ تاہم ایسے دعوؤں کی تصدیق نہیں کی جاتی۔اوٹافوکو میں  موجود شوربے کی تو کاغذی تصدیق بھی کی جا سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu