چینی سائنسدانوں کے حادثے کے ٹسٹ میں نقلی پتلے کی بجائے زندہ سور استعمال کرنے پر شدید تنقید

Ameen Akbar امین اکبر اتوار 3 نومبر 2019 23:55

چینی سائنسدانوں کے  حادثے کے ٹسٹ میں نقلی پتلے کی  بجائے  زندہ سور استعمال کرنے پر شدید تنقید

چینی  سائنسدانوں  نے حادثے کے ٹسٹ کے دوران گاڑی میں نقلی پتلے  بٹھانے کی بجائے زندہ سوروں کو بٹھا دیا۔ تیز رفتاری کے اس ٹسٹ کے بعد  سات سور موقع  پر  ہی مر گئے جبکہ باقی تقریباً چھ گھنٹے تک زندہ رہے۔

جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے اس غیر ضروری ظلم پر  چینی سائنسدانوں  پر شدید تنقید کی ہے۔

اس ٹسٹ میں 15 زندہ سور استعمال کیے گئے تھے۔ان جانوروں کو ٹسٹ سے 24 گھنٹے پہلے کھانے پینے کو بھی کچھ نہیں دیا گیا۔ اس کے بعد انہیں بیلٹ سے  جکڑ کر گاڑیوں کی سیٹوں پر بٹھایا گیا،  پھر ان گاڑیوں کو تیز رفتاری سے دیوار سے  ٹکرایا گیا۔حادثے کی وجہ سے ان جانوروں کو کئی طرح کی چوٹیں لگیں۔ اس کے  بعد سائنسدانوں نے ان  جانوروں کا پوسٹ مارٹم کر کے پتا چلایا کہ  وہ کس طرح سےزخمی ہوئے اور زخموں کی وجہ سے کیسے مرے۔

(جاری ہے)

جو جانور اس تجربے کا شکار ہوئے، ان کی عمریں 70 سے 80 ہفتے تھی۔ انہیں کار میں بچوں کی سیٹ پر بٹھایا گیا تھا۔ اس کے بعد کار کو 30 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ایک دیوار سے ٹکرایا گیا تھا۔ سائنسدانوں نے ٹسٹ میں زندہ سوروں کے استعمال کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ  ان  کی تشریح الاعضا (اناٹومی) بالکل انسانی بچوں جیسی ہوتی ہے۔

سائنسدانوں نے بتایا کہ وہ   اس ٹسٹ  میں 6 سال تک کے بچوں   پر حادثے کے اثرات کو مطالعہ کرنا چاہتے تھے۔

چینی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان کی تحقیق کے لیے ایک اخلاقیاتی کمیٹی نے منظوری  دی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ   ان جانوروں کو تجربے میں استعمال کرنے کے لیے  جانوروں کے لیبارٹری میں استعمال کی امریکی ہدایات کو ملحوظ رکھا گیا تھا۔

سائنسدانوں کے اس موقف کے باوجود اُن پر تنقید کم نہیں ہوئی ہے۔ جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے  اداروں کا کہنا ہے کہ   تجربات کے لیے  جانوروں اور انسانوں کے بہترین ماڈلز موجود ہیں، اس کےباوجود اس تجربے میں زندہ جانوروں کو استعمال کیا گیا۔اُن کا کہنا ہے کہ سور کار کی سیٹ پر انسانوں کی طرح نہیں بیٹھتے، وہ انسانوں سے مختلف ہیں، اس لیے ان جانوروں سے حاصل کیے گئے ڈیٹا کا اطلاق بھی انسانوں پر نہیں کیا جا سکتا۔

 

ماضی میں امریکی اور دوسرے ممالک کی کمپنیاں تجربات میں زندہ جانوروں کو استعمال کرتی رہی ہیں۔ تاہم اب سب نے ہی یہ مشق ختم کر دیا ہے۔ جنرل موٹرز نے  1993میں حادثے کے  ٹسٹ میں زندہ جانوروں کا استعمال ترک کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس طرح کے ٹسٹ کے لیے اب   انسان کی جسمانی ساخت سے قریب ترین پتلے ملتے ہیں لیکن ان کی لاگت کئی سو ڈالر تک ہوتی ہے۔ ہو سکتا ہے پتلوں کی لاگت کی وجہ سے ہی چینی سائنسدانوں نے زندہ سوروں کو استعمال کیا ہو۔

چینی سائنسدانوں کے  حادثے کے ٹسٹ میں نقلی پتلے کی  بجائے  زندہ سور استعمال ..

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu