20 ہزار میل دور رہنے والے دو افراد نے کرہ ارض کو سینڈوچ میں بدل دیا

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 23 جنوری 2020 23:45

20 ہزار میل دور رہنے والے دو افراد نے کرہ ارض کو سینڈوچ میں بدل دیا

نیوزی لینڈ اور سپین سے تعلق رکھنے والے دو افراد نے کرہ ارض کو ایک سینڈوچ میں  بدل دیا۔ان دونوں افراد نے زمین کے دونوں طرف بالکل  درست مقام پر سلائس رکھ کر ”ارتھ سینڈوچ“ بنا لیا۔
زمین چونکہ گول ہے اس لیے اگر  ہم ایک جگہ سے کھدائی کرتے  ہوئے بالکل سیدھ میں نیچے جاتے رہیں تو کسی دوسرے ملک یا مقام ابعد پر  نکل سکتے ہیں لیکن  انسان ایک مخصوص گہرائی سےزیادہ کھدائی نہیں کر سکتا تاہم ہمیں معلوم ہے کہ اگر ہم  اس جگہ سے کھدائی کرتے جائیں تو زمین کے دوسری طرف کس جگہ سے نکلیں گے۔


مقام ابعد یا antipode  وہ مقام ہوتا ہے جو زمین پر کسی مخصوص جگہ کے عین دوسری سمت میں ہوتا ہے۔ انہی مقام ابعد کے استعمال سے یہ ارتھ سینڈوچ بنایا گیاہے۔   آکلینڈ سے تعلق رکھنے والے  اٹینی ناؤڈ نے بتایا کہ وہ سالوں سے ارتھ سینڈوچ بنانے کی کوشش کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

وہ نیوزی لینڈ کے مقام ابعد سپین میں کسی ایسے شخص  کی تلاش میں تھے، جو ارتھ سینڈوچ بنانے میں ان کی مدد کر سکے۔


انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ریڈٹ پر ایک میسج پوسٹ کیا، جس کے جواب میں انہیں  سپین میں ایک شخص مل ہی گیا۔ دونوں نے طول بلد اور عرض بلد کی مدد سے  درست مقام کا تعین کیا۔ اس کے بعد دونوں نے اس مقام پر سلائس رکھ کر زمین کو ارتھ  سینڈوچ کی شکل دے دی۔
ایٹنی ناؤڈ وہ پہلے شخص نہیں، جنہوں نے ارتھ سینڈوچ بنایا ہوا۔ پہلا ارتھ سینڈوچ امریکی فنکار زی فرانک نے بنایا تھا۔

انہوں نے  2006 میں نیوزی لینڈ اور سپین میں دو سلائسوں کی مدد سے پہلا ارتھ سینڈوچ بنایا تھا۔بہت سے لوگوں نے ارتھ سینڈوچ بنانے کی کوشش کی ہے لیکن   اُن میں سے اکثر زیادہ سنجیدہ نہیں تھیں۔
اٹینی نے  بی بی سی کو بتایا کہ ارتھ سینڈوچ بنانا آسان نہیں۔وقت کے  12 گھنٹے کے  فرق، بریڈ کی قسم، مقام اور بہت سی چیزوں کا انتظام کرنا پڑتا ہے۔اٹینی نے بتایا کہ انہیں تو مناسب مقام کی تلاش کے لیے چند سو میٹر دور جانا پڑا جبکہ   اُن کے سپین کے ساتھی کو 11 کلومیٹر دور جا کر متعین مقام تک جانا پڑا۔
نقشوں کے مطابق خشکی کے صرف 15 فیصد حصوں  کے مقام ابعد پر خشکی ہے۔ دوسرے تمام علاقوں  کے مقام ابعد پر پانی ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu