چینی حکام نے عوامی مقامات پر پاجامہ پہننے والے لوگوں کو سوشل میڈیا پر شرمندہ کرنے پر معافی مانگ لی

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 25 جنوری 2020 23:48

چینی حکام   نے عوامی مقامات پر پاجامہ پہننے والے لوگوں کو سوشل میڈیا پر شرمندہ کرنے پر معافی مانگ لی

مغربی ممالک میں  لوگوں کا عوامی مقامات پر پاجامہ پہن کر جانا کوئی معیوب بات نہیں۔ چین کے بہت سےحصوں بشمول انتہائی الٹرا ماڈرن  شہرشنگھائی ، میں بھی یہ بہت عام ہے۔اس لیے جب انہوئی صوبے  میں حکام   نے  عوامی مقامات پر پاجامہ پہننے والے   لوگوں کو سوشل میڈیا پر شرمندہ کرنا شروع کیا تو اس پر چین میں ہی سے ہی  لوگوں نے تنقید کرنا شروع کر دی۔

انہوئی کے شہر سوزہو میں  حکام نے عوامی مقامات پر پاجامہ پہن کر گھومنے پھرنے والے 7 افراد کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کر دیں۔ حکام نے ان کے ساتھ ڈسکرپشن میں ”غیر مہذب“ لکھ دیا۔ ان افراد کی تصاویر کے ساتھ ان کے کلوز اپ میں چہرے ، ا ان کے نام اور نامکمل آئی کار ڈ نمبر بھی شیئر کیے گئے۔ان سات شہریوں ، جن میں چھ خواتین  اور ایک مرد شامل ہیں،  کو  نام نہاد  مقامی  ڈریس کوڈ  کی خلاف ورزی  کا مرتکب قرار دیا گیا۔

(جاری ہے)

یہ تصاویر ویبو کے مقامی حکومت کے اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی تاہم شہریوں کی طرف سے تنقید کے بعد فوری طور پر ڈیلیٹ کر دی گئیں۔ عوام کی تنقید اتنی زیادہ بڑھی کہ مقامی حکام کو جلد ہی عوام سے معافی مانگنا پڑی۔مقامی حکام نے دعویٰ کیا کہ   یہ تصاویر  نامناسب ریویو پراسس کی وجہ سے پوسٹ ہو گئیں۔
ایک صارف نے اس پوسٹ پر تبصرہ کیا” قاتلوں کے آئی ڈی نمبر شائع کر دئیے گئے۔

۔۔ کیا گلیوں میں پاجامہ پہننا غیر قانونی ہے؟!“۔
شہر کے ایک تفتیشی صحافی نے اُن سات افراد سے بھی رابطہ کی ہےا، جن کی تصاویرشائع ہوگئی تھی۔ صحافی نے اُن سے سوال کیا  ہے کہ کیا  وہ مقامی حکومت پر مقدمہ کریں گے؟
شنگھائی میں 2010 ورلڈ ایکسپو سے پہلے  عوامی مقامات پر پاجامہ پہننے کی حوصلہ شکنی کی جاتی تھی۔ حکام مہم چلاتے تھے، جس کا نعرہ تھا کہ  اپنے پاجامہ گھر چھوڑ کر آئیں اور ورلڈ ایکسپو کےلیے مہذب بن جائیں۔تاہم ورلڈ ایکسپو کے بعد لوگ عوامی مقامات پر بھی پاجامہ پہننے لگے تھے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu