یہ چھپکلی شکاریوں کو خود سے دور رکھنے کے لیے اپنی آنکھوں سے خون کی پچکاری مار سکتی ہے

Ameen Akbar امین اکبر منگل 3 مارچ 2020 23:52

یہ چھپکلی شکاریوں کو خود سے دور رکھنے  کے لیے اپنی آنکھوں سے خون کی پچکاری مار سکتی ہے
ریگل ہورنڈ (regal horned) میکسیکو اور جنوبی مغربی امریکا میں پائی جانے والی مقامی چھپکلی ہے۔ان کا  اصل مسکن تو  صحرائے سونورا کا پہاڑی علاقہ ہے ، جہاں یہ اپنا زیادہ وقت چیونٹیوں اور چھوٹے کیڑوں کو کھانے میں  گزارتے ہیں۔یہ ایک چھپکلی ایک وقت میں 2500 چیونٹیاں کھا سکتی ہے لیکن اس کی  ایک اور خصوصیت اس کا دفاع ہے۔یہ اپنے دفاع میں اپنی آنکھوں سے خون  کی پچکاری مارتی ہے۔


صحرائے سونورا  میں زندگی کافی مشکل ہے۔ اس صحرا میں بہت سے جانور جیسے سانپ سے گوشت خور چوہے اور کویوٹی سے لیکر بھیڑے تک  پائے جاتے ہیں جو ریگل ہورنڈز چھپکلی کو بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔ لیکن اس چھپکلی کی ایک دفاعی خصوصیت اسے کچھ شکاریوں سے بچنے میں مدد دیتی ہے۔ قدرتی ماحول میں اس کا مشاہدہ کرنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ چھپکلی خون پھینک کر بچنے کی ترکیب خاص قسم کی صورتحال میں ہی استعمال کرتی ہے۔

(جاری ہے)

مثال کے طور پر اگر کوئی اسے اٹھا لے اور نقصان پہچانے کی کوشش کرے تو یہ بیٹھی ہوئی بس سسکارتی رہتی ہے۔ یہ اس وقت تک آنکھوں سے خون پھینکنے کی ترکیب استعمال نہیں کرتی جب تک اسے یہ ترکیب کارگر ہونے کایقین نہ ہو جائے۔
آنکھوں سے سانپوں، چوہوں اور انسانوں پر خون پھیکنا کچھ زیادہ کارگر نہیں ہوتا لیکن یہ ترکیب کویوٹی اور کچھ بلیوں کے لیے کافی موثر ہے۔


یہ چھپکلی موقع پاکر آنکھوں سے نشانہ لیتی ہے اور شکار کے منہ میں آنکھوں سے ہی خون کی پچکاری مارتی ہے۔ جہاں شکاری کو یہ سب سے زیادہ نقصان پہنچاتی ہے۔ اگرچہ یہ خون زہریلا نہیں ہوتا لیکن کویوٹی اور بلیاں اس سے نفرت کرتی ہیں۔
امریکن میوزیم آف نیچرل ہسٹری کے وایڈ شیربروک نے بی بی سی کو بتایا کہ اس چھپکلی کا خون بظاہر کچھ زہریلا ہوتا ہے جو کویوٹی اور کچھ بلیوں کو ہی محسوس ہوتا ہے کیونکہ ان انواع کی زبان میں ذائقہ محسوس کرنے کے کچھ ایسے حساسہ یا ریسپٹر ہوتے ہیں جو دوسری انواع کی زبان پر نہیں ہوتے۔

اس چھپکلی کے خون کی پچکاری دو میٹر دور تک جا سکتی ہے۔ ضرورت پڑنے پر یہ کئی بار پچکاری مار سکتی ہے۔
ویڈ نے بتایا کہ یہ چھپکلی شکاری جانوروں کے لحاظ سے ہی دفاعی حکمت عملی اپناتی ہے مثال کے طور پر کسی تیز رفتار سانپ سے بچنے کے لیے خود کو ساکت کر لیتی ہے اور خود کو ماحول میں چھپا لیتی ہے جبکہ سست سانپ سے واسطہ پڑنے پر بھاگ جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu