بالکونی سے سیب گرانے والی لڑکی کے والدین کو حادثہ ہونے پر سوا چار کروڑ روپے جرمانہ

Ameen Akbar امین اکبر منگل 14 اپریل 2020 23:57

بالکونی سے سیب گرانے والی لڑکی کے والدین کو حادثہ ہونے پر سوا چار کروڑ روپے جرمانہ
چین کے شہر ڈونگوان میں 9  مارچ 2018 میں ایک حادثہ پیش آیا۔ ایک 11 سالہ لڑکی، جن کا نام ظاہر نہیں کیا گیا،  نے   اپارٹمنٹ بلڈنگ کی 24 ویں  منزل سے   اپنے کتے کو کھانا کھلاتے ہوئے ایک سیب نیچے گرا دیا۔ اس وقت بلڈنگ کے نیچے ایک خاتون اپنی 3 ماہ کی پوتی  ٹونگ ٹونگ کو  اٹھائے چہل قدمی کر رہی تھیں۔ یہ سیب ٹونگ ٹونگ کے سر میں لگا اس انہیں شدید چوٹیں آئیں۔

ٹونگ ٹونگ کی دادی انہیں لے کر ہسپتال دوڑی۔جہاں ڈاکٹروں نے  اُن کے خاندان والوں کو بتایا کہ ٹونگ ٹونگ کے سر میں شدید چوٹیں آئیں ہیں، اُن کی کھوپڑی میں فریکچر ہوگیا ہے  اور اُن کی کھوپڑی  کی خون کی رگیں پھٹ گئی ہیں ۔ڈاکٹروں نے اُن  کی سرجری کی تاکہ دماغ میں بہنے والے خون کو روکا جا سکے لیکن ٹونگ ٹونگ بدستور کوما میں رہیں۔

(جاری ہے)


ڈاکٹر نے ٹونگ ٹونگ کے والدین کوبتایا کہ  اُن کے ہوش میں آنے کی صورت میں بھی  اُن  کے دماغ کا دایاں حصہ طبی طور پر مردہ رہے گا۔

اسی دوران پولیس نے سیب پر سے اور عمارت میں رہنے والے سب لوگوں کے ڈی این اے  کے نمونے لے کر پتا چلا لیا کہ  حادثے کی ذمہ دار 11 سالہ  لڑکی ہے۔
لڑکی  کے والدین نے  رپورٹروں کو بتایا کہ اُن کی بیٹی نے سیب گرانے کا اعتراف کر لیا ہے اور ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ یہ  صرف ایک حادثہ تھا، اُن کی بیٹی اپنے کتے کو کھانا کھلانے کی کوشش کر  رہی تھی۔

لڑکی کے والدین نے   اپنی بیٹی کی غلطی پر ٹونگ ٹونگ کے والدین کو 30 ہزار یوان یا 4700 ڈالر  ادا کیے حالانکہ ٹونگ ٹونگ کے  میڈکل بلز 1 لاکھ 30 ہزار یوان یا 20 ہزار 500 ڈالر کے  ہو چکے تھے۔
حادثے کے دو سال بعد  اب عدالت نے  11 سالہ بچی کے والدین کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ ٹونگ ٹونگ کے خاندان کو 1.85 ملین  یوان یا 2 لاکھ 61 ہزار ڈالر یا تقریباً سوا چار کروڑ روپے بطور ہرجانہ ادا کریں۔
چین میں عمارتوں  کی کھڑ کیوں سے حادثے کا باعث بننے والے سامان کے پھیکنے پر سخت قوانین ہیں۔ اسے عوام کی جان خطرے میں ڈالنے والا جرم تصور کیا جاتا ہے تاہم عام طور پر ایسا جان بوجھ کرپھینکنے پر ہوتا ہے لیکن 11 سالہ لڑکی کے معاملے میں یہ صرف ایک حادثہ تھا۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu