چاقو کے حملے کے 26 سال بعد ایک شخص کے سر سے زنگ آلود بلیڈ نکال لیا گیا

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 15 اپریل 2020 23:48

چاقو کے حملے کے 26 سال بعد  ایک شخص کے سر سے زنگ آلود بلیڈ نکال لیا گیا
چین  کے دیہاتی علاقے میں رہنے والے ایک 76 سالہ شخص کو بلا شبہ خوش قسمت  ترین شخص کہا جا سکتا ہے۔آج سے 26 سال پہلے اُن پر چاقو سے حملہ ہوا تھا ۔ اس حملے کی وجہ سے چاقو کا ایک 4 انچ کا بلیڈ ان کے سر میں ہی رہ گیا تھا۔ اس بلیڈ کو اب سرجری سے کر کے نکال دیا گیا ہے۔
چین کے  شمال مشرقی صوبے چنگھائی کی دیہاتی کاؤنٹی  ہائیان سے تعلق رکھنے والے کسان ڈوریجی کے زندہ بچ جانے کا معجزہ قرار دیا جا سکتا ہے۔

انہیں ایک لڑائی کے دوران  1994 میں  سر میں چاقو مارا گیا تھا۔ ڈوریجی تب سے ہی اپنے سر میں چاقو کے بلیڈ  ساتھ رہ رہے تھے۔ سر میں چاقو لگے رہنے کی وجہ سے ان کے سر میں شدید درد رہنے لگا اور اُن کی ایک آنکھ کی بینائی چلی گئی۔ اب ڈاکٹروں کی ایک ٹیم کی بدولت وہ سر میں چاقو اور درد کے بغیر اپنی زندگی گزار سکتے ہیں۔

(جاری ہے)


ڈوریجی نے 2012 میں اس وقت طبی امداد حاصل کرنے کی کوشش کی جب اُن کے سر کا درد ناقابل برداشت ہوگیا۔

تاہم جب اُن کے سر کا ایکسرے لیا گیا تو ڈاکٹر سر میں چار انچ کا چاقو دیکھ کر حیران رہ گئے۔ ڈاکٹروں نے طبی معائنے کے بعد فیصلہ کیا کہ اس چاقو کو نکالنا خطرناک ہو سکتا ہے، اس لیے اس آپریشن کو ملتوی کر دیا جائے۔
خوش قسمتی سے ڈوریجی کا کیس  حال ہی میں دوبارہ  اس وقت سامنے آیا جب  ڈاکٹروں کی ایک  ٹیم طبی دورے پر اُن کے علاقے میں پہنچی۔

وہ ایک بار پھر سب کی نظروں میں آ گئے۔اب کی بار انہیں آپریشن کے لیے شینگڈونگ لایا گیا۔علاج کے لیے انہیں 3000 کلومیٹر کا سفر کرنا پڑا۔
سی ٹی سکین اور ایکسرے سے پتا چلا کہ  بلیڈ اُن کی کھوپڑی کی تہہ میں آنکھ کی سوکٹ کے پاس پھنسا ہے اور یہ  بصری رگوں کو دبا رہا ہے۔اسے نکالنا کافی مشکل تھا۔ چیف نیورولوجسٹ ڈاکٹر لیو گوانگکون کے مطابق اسے نکالنا ہی ڈوریجی کی تمام تکلیفوں کو ختم کر سکتا تھا۔


2012 سے 2020 کے درمیان نیوروسرجری میں کافی ترقی ہوئی ہے۔ ڈاکٹروں کو یقین تھا کہ اس بار وہ ڈوریجی کے دماغ سے بلیڈ نکال لیں گے۔2 اپریل اور 8 اپریل کو ڈوریجی  کے آپریشن ہوئے اور ان کے سر سے بلیڈ کو نکال لیا گیا۔
2 اپریل کو 2 گھنٹے کی سرجری کے دوران ڈاکٹروں نے اُن کے سر سے 10 سینٹی میٹر (4 انچ) لمبا بلیڈ نکال لیا۔8 اپریل کو ہونے والے آپریشن میں اُن کے زخموں کو صاف کیا گیا۔ اب وہ تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں اور خود ہی چلتے پھرتے ہیں۔

Browse Latest Weird News in Urdu