کورونا وائرس کی وبا کے دوران اس گاؤں میں رضاکار بھوت بن کر لوگوں کو گھروں میں محدود کرنے لگے

Ameen Akbar امین اکبر اتوار 19 اپریل 2020 23:54

کورونا وائرس کی وبا کے دوران اس گاؤں میں رضاکار بھوت بن کر لوگوں کو گھروں میں محدود کرنے لگے
دنیا بھر میں تمام  حکومتیں  لوگوں کو گھروں میں محدود کرنے کے لیے نت نئے طریقے اپنا رہی ہے تاکہ  کورونا وائرس کی عالمی وبا کے پھیلاؤ کو کم کیا جا سکے۔ تاہم کسی بھی حکومت نے لوگوں کو گھروںمیں محدود کرنے کے لیے وہ طریقہ نہیں سوچا ہو گا جو انڈونیشیا کے ایک گاؤںمیں رضاکاروں نے اپنایا ہے۔اس گاؤں میں رضا کار بھوت بن کر لوگوں کو ڈراتے ہیں تاکہ وہ اپنے گھروں میں رہیں۔


وسطی جاوا کے کیپوہ گاؤں    پوچونگ یا کفن پہنے بھوتوں راتوں کو لوگوں کو گھروں میں محصور رکھتے ہیں۔ پوچونگ ایسی   روحوں کو ظاہر کرتے ہیں جو کفن میں ملبوس ہوتی ہیں۔ لیکن گاؤں میں گھومنے والے پوچونگ  لوگ داستانوں والی روحیں نہیں ہوتی بلکہ یہ تو رضاکار ہوتے ہیں جو کفن پہن کر باہر گھومتے یا کہیں اکٹھے بیٹھے لوگوں کو ڈراتے ہیں اور انہیں گھروں تک محدود کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان رضاکاروں کا مقصد کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد دینا ہے۔یہ رضاکار اپنے چہرے پر باقاعدہ میک اپ کر کے اپنی شکل مُردوں جیسی بناتے ہیں۔ اس گاؤں کے نوجوانوں نے ہی لوگوں کو اس طرح گھروں تک محدود کرنے کا خیال گاؤں کے مکھیا کے سامنے پیش کیا تھا۔ مکھیا نے بھی فوراً ہی اسے منظور کر لیا۔
جب سے پوچونگ سامنے آئے ہیں بچے یا والدین اپنے گھروں سے باہر نہیں نکلتے پچھلے تین دنوں سے تو رات کے وقت میں گاؤں کا ایک شخص بھی گھر سے باہر نہیں نکلا۔ ایک حوالے سے ایک دلچسپ نیوز رپورٹ آپ بھی دیکھیں۔


متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu