ہمسایوں کے ہاتھوں قبر میں زندہ دفن ہونے والی خاتون معجزانہ طور پر بچ گئی

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 1 مئی 2020 23:56

ہمسایوں  کے ہاتھوں قبر میں زندہ دفن ہونے والی خاتون معجزانہ طور پر بچ گئی
یوکرین سے تعلق رکھنے والی 57 سالہ خاتون  قبر میں زندہ دفن ہونے اور معجزانہ طور پر  بچ جانے کے باعث عالمی  خبروںکا مرکز  بن گئیں۔ان خاتون کو دفن کرنے سے پہلے ان کے ہمسایوں نے  انہیں کئی گھنٹوں تک مارا پیٹا تھا۔
اس ماہ کے شروع میں  یوکرین کے علاقے پولتاوا میں 57 سالہ خاتون نینا رودچنکو کا خوفناک کیس سامنے آیا  جسے ہمسایوں نے تشدد کے بعد زندہ دفن کر دیا تھا۔

  ہمسایوں نے جس قبر میں نینا کو دفن کیا، وہ انہوں نے تشدد کر کے نینا سے ہی کھدوائی تھی۔
نینا کے بیان کے مطابق اُن کے ہمسائے میں رہنے والے دو بھائیوں نے  انہیں گھر میں گھس کر کئی گھنٹوں تک تشدد کا نشانہ بنایا۔ جب وہ بے ہوش ہوگئیں تو وہ اسے گھسیٹتے ہوئے قبرستان لے گئے۔ قبرستان میں نینا کو ہوش آیا تو  دونوں بھائیوں نے ان پر پھر تشدد کیا اور انہیں   اپنی ہی قبر کھودنے پر مجبور کرتے رہے۔

(جاری ہے)

نینا نے بتایا کہ دونوں بھائی انہیں اپنا گھر اُن کے  حوالے کرنے کا کہہ رہے تھے اور انکار کی صورت میں قریب رہنے والی   اُن کی بہن کو جلانے اور داماد کو دفن کرنے کی دھمکیاں دے رہے تھے۔
یہ واضح نہیں ہو سکا کہ نینا نے قبر کی ساری کھدائی خود کی یا دونوں بھائیوں میں سے بھی کسی نے یہ کام کیا تھا۔ نینا نے بتایا کہ گڑھا نما قبر کھدنے کے بعد دونوں بھائیوں نے انہیں اندر پھینکا اور اوپر مٹی پھینکنے لگے۔

نینا نے بتایا کہ مٹی گرنے کے باوجود انہوں نے اپنا دماغ  قابو  میں رکھا اور جیسے ہی دونوں بھائی دور گئے، انہوں نے ہاتھوں سے  اپنے جسم پر پڑی مٹی ہٹانا شروع کر دی۔ نینا نے بتایا کہ جانے سے پہلے  دونوں بھائی ایک دوسرے سے پوچھتے رہے کہ کیا وہ مر چکی ہیں۔
ٹی وی رپورٹ کے مطابق نینا قبر سے نکل کر رینگتے ہوئے اپنے گھر پہنچی اور بے ہوش ہو گئیں۔

بعد میں اُن کی بہن نے انہیں فرش پر پڑے دیکھا تو پولیس کو فون کر دیا۔ انہیں قریبی ہسپتال لے جایا گیا۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ اُن کے جسم میں کئی فریکچر ہیں، اُن کے چہرے، جسم کے نچلے حصے اور دوسرے اعضا پر زخموں کے نشان ہیں۔
ہسپتال  کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ نینا کی حالت بہتر ہو رہی ہےلیکن انہیں اب بھی اپنا سر چکراتے ہوئے محسوس ہوتا ہے۔

سر پر لگے زخموں کی وجہ سےاُن کی آنکھوں کے سامنے اندھیرا بھی چھا جاتا ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ پولیس نےا بھی تک دونوں بھائیوں کو اپنی تحویل میں نہیں لیا ہے۔ اسی وجہ سے نینا اپنے گھر نہیں جانا چاہتیں۔  یوکرین کی پولیس نے فوجداری دفعات کے تحت دونوں بھائیوں پر  غنڈہ گردی اور حبس بے جا میں رکھنے مقدمہ  قائم کر دیا ہے۔ الزام ثابت ہونے پر دونوں بھائیوں کو پانچ سال تک قید ہو سکتی ہے۔

دونوں بھائیوں نے خاتون پر حملے کا اعتراف کیا ہے اور بتایا کہ انہوں نے خاتون سے 6 ماہ پہلے چوری ہونے والے کتے کا انتقام لیا ہے کیونکہ اُن کے خیال میں یہ کتا نینا نے چرایا تھا۔ دونوں بھائیوں کی ماں نے بھی نینا  کے گھروالوں پر کتے کی چوری کا الزام لگایا ہے اور کہا ہے کہ ان کے بیٹے کسی خاتون پر تشدد نہیں کر سکتے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu