سارا قصور بسکٹ کا ہے

بدھ 18 فروری 2015 14:13

سارا قصور بسکٹ کا ہے

گلوسٹر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18فروری2015ء) 2 سالہ بچے کی ماں نے ڈاکٹروں پر الزام لگایا ہے کہ ڈاکٹروں کی وجہ سے اس کے بیٹے کی کھانے کی عادات خراب ہو رہی ہیں۔ اس کا بیٹا سوائے بسکٹ کے کچھ نہیں کھاتا اور نتیجے کے طور پر2 سال کی عمر کے باوجود اس کا وزن 3 ماہ کےبچے جتنا ہے۔ اناستازیا شیلڈز کا تعلق نارتھ وے، گلوسٹر سے ہے۔اس نے اپنے بیٹے کو کھانے کے لیے ہر چیز دی مگر بیٹا سوائے بسکٹ کے کچھ نہیں کھاتا۔

اناستازیا نے اپنے بیٹے کو گلوسٹر رائل ہوسپیٹل میں بھی داخل کرایا مگر دس دن رہنے کے باوجود ڈاکٹر اس کی بیماری کا پتہ نہ چلا سکے۔ اناستازیا کا کہنا ہے کہ اسے جلد ہی کچھ کرنا ہے کیونکہ اس کے بیٹے کا وزن بہت کم ہے۔ اناستازیا نے ڈاکٹروں پر الزام لگایا کہ وہ اس کے بیٹے کا علاج صحیح طرح نہیں کر رہے، آدھے ڈاکٹروں نے تو بچے کی رپورٹس تک نہیں پڑھی۔

(جاری ہے)

اس کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہسپتال میں بھی بچے کو گھر کی طرح بسکٹ ہی کھلانے پڑ رہے ہیں۔ مسز شیلڈز اور اس کے شوہر اینڈریو کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچے کو کھانا کھلانے کی ہر ممکن کوشش کر چکے ہیں۔ کبھی کبھار ہی ایسا ہو پاتا ہے کہ وہ اپنے بچے کو دھوکے سے بسکٹ کے ساتھ کچھ اور کھلا پائیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بسکٹ کے اندر بہت سے وٹامن نہیں ہوتے جس سے بچے کاوزن نہیں بڑھتا۔

Browse Latest Weird News in Urdu