پاگل سائنسدانوں کا انوکھا کارنامہ

اتوار 22 فروری 2015 13:10

پاگل سائنسدانوں کا انوکھا کارنامہ

میساچوسٹس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22فروری۔2015ء)ایم آئی ٹی (میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی) کے سائنسدانوں نے انوکھی کرسی بنائی ہے، نہیں بلکہ سائنسدانوں کے بنائے ہوئے طریقے کےتحت کرسی نے خودہی کو بنایا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایم آئی ٹی کے سائنسدان ایک پراجیکٹ پر کام کر رہے ہیں جس کا نام فلیوئڈ اسمبلی فرنیچر(Fluid Assembly Furniture) ہے۔ اس پراجیکٹ میں سائنسدانوں نے کرسی کے 6 بلاک بنائے اور اُن پر مخصوص جگہوں پر مقناطیس لگا دیا۔

(جاری ہے)

اس کے بعد پانی کے اندر بلاک کے ان ٹکڑوں نے خود کو آپس میں جوڑ لیا۔ بلاکس پر مقناطیس اس طرح لگایا گیا تھا کہ وہ غلط ٹکڑے کے ساتھ جڑ ہی نہیں سکتا تھا بلکہ صحیح جوڑ پر چپکتا تھا۔ پانی کے اندر یہ ٹکڑے بار بار ایک دوسرے کے قریب آتے رہے اور دور جاتے رہے، جیسے ہی درست ٹکڑا قریب آتا وہ جڑ جاتا۔ آخر کار 7 گھنٹوں کے بعد کرسی کے سب بلاکس ایک دوسرے سے جڑ گئے اور ایک کرسی بن گئی۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کرسی بننے کے اس ٹائم کو کم کیا جا سکتا ہے۔ سائنسدانوں کی بنائی یہ کرسی ایسی نہیں کہ ابھی اس پر کوئی بیٹھ سکے۔ اس کرسی کی لمبائی اور چوڑائی 15 ضرب 15 سنٹی میٹر ہے

Browse Latest Weird News in Urdu