اپنے سر کا عطیہ دینے والا انسان

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی جمعرات 9 اپریل 2015 11:41

اپنے سر کا عطیہ دینے والا انسان

(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9اپریل2015ء)لاعلاج بیماری میں مبتلا ایک شخص سر کا ٹرانسپلانٹ کرنے کےلیے اپنا سر دینے کو تیار ہوگیا ہے۔روس سے تعلق رکھنے والا 30 سالہ والیرے سپیرڈونو پیشے کے لحاظ سے کمپیوٹر انجینئر ہے۔ والیرے پیدائشی طور پر ایک لاعلاج بیماری میں مبتلا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس کے سر کا آپریشن اگلے سال تک ہو جائے گا۔ والیرے کا کہنا ہے کہ اسے ڈاکٹر سرگیو کاناویرو پر پورا اعتماد ہے۔

ڈاکٹر سرگیو کا کہنا ہے کہ وہ سر کاٹ کر صحت مند جسم میں لگا سکتا ہے۔ والیرے کا کہنا ہے کہ اس کا فیصلہ حتمی ہے اور وہ اسے نہیں بدلے گا۔ والیرے نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے مرنے سے پہلے صحت مند جسم کے حصول کے لیے ایک کوشش ضرور کرے گا ۔ ماسکو سے 120 کلومیٹر دور ولادیمیر شہر میں رہنے والے والیرے نے کہا میرے پاس انتخاب کے زیادہ مواقع نہیں، ہر سال میری حالت خراب سے خراب تر ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

اس لیے میں تندرست جسم پانے کے لیے کوشاں ہوں ۔اٹلی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر سرگیو اور والیرے کے درمیان صرف سکائپ پر ہی بات چیت ہوئی ہے۔ ڈاکٹر سرگیو نے ابھی تک والیرے کے میڈیکل ریکارڈ کا بھی مطالعہ نہیں کیا۔ بہت سے لوگوں نے جب ڈاکٹر سرگیو سے آپریشن کے حوالے سے بات کرنی چاہی تو ڈاکٹر نے کہا کہ اس کے پہلے مریض ایسے لوگ ہونگے جن کے اعضا بیماری کے باعث ضائع ہو رہے ہونگے۔

اس آپریشن کے لیے جو جسم درکار ہو گا وہ ایسے شخص کا ہوگا جس کا ایکسیڈنٹ یا کسی اور وجہ سے صرف دماغ ضائع ہوا ہو مگر جسم سلامت ہو ڈاکٹر سرگیو نے اس عمل کو HEAVEN کا نام دیا ہے جو head anastomosis venture کا مخفف ہے۔ڈاکٹر سرگیو کا اصرار ہے کہ اس وقت ایسی ٹیکنالوجی موجود ہے جس کی مدد سے سر کا ٹرانسپلانٹ کیا جا سکتا ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu