انوکھا احتجاج، جس میں ہزاروں افراد شریک تھے مگرکوئی شریک نہ تھا

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی پیر 13 اپریل 2015 16:40

انوکھا احتجاج، جس میں ہزاروں افراد شریک تھے مگرکوئی شریک  نہ تھا

سپین (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13اپریل2015ء) ہزاروں افراد نے نئے قوانین کے خلاف مظاہرہ کیا مگر وہاں ایک فرد بھی موجود نہ تھا۔سپین میں دنیا کے سب سے پہلے ہولوگرافک مارچ کا اہتمام کیا گیا۔یہ احتجاج اُن نئے قوانین کے خلاف کیا گیا جن کے تحت احتجاج کرنے والوں کو بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ سپین کی حکومت نے ایک متنازعہ قانون پاس کیا ہے جس کا نام سیٹیزن سیفٹی لا ہے۔

اس قانون کے تحت حکومتی عمارات کے سامنے احتجاج کرنے والوں کو بھاری جرمانے کیے جائیں گے۔ نیا قانون جولائی سے لاگو ہو گا۔

(جاری ہے)

اسی قانون کے خلاف میڈرڈ میں اسپین کی پارلیمنٹ کے سامنے ہولوگرافک احتجاج کیا گیا۔ بھوت نما مظاہرین پلے کارڈ اٹھائے ہوئے پارلیمنٹ کے سامنے سے گذر رہے تھے، احتجاج کے منتظم نے ہولوگرافک مظاہرین سے مجازی خطاب بھی کیا۔ اس تحریک کے ترجمان کارلوس ایسکانو نے بتایا کہ اب ان کے پاس احتجاج کے لیے ہولوگرام کا طریقہ ہی بچا ہے ۔ نئے قوانین کے تحت حکومتی بلڈنگوں اور عوامی مقامات پر احتجاج کے منتظمین کو 6 لاکھ یوروز، پولیس افسر کی عزت نہ کرنے والوں کو 600 یوروز اور احتجاج کی فلم بندی کرنے والوں پر 30 ہزار یوروز کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu