مشن امپاسیبل 5کی ریلیز سے پہلے ایک اور مشن امپاسیبل

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی جمعرات 16 اپریل 2015 14:42

مشن امپاسیبل 5کی ریلیز سے پہلے ایک اور مشن امپاسیبل

(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16اپریل2015ء)نقاب پوش چور نایاب گھڑیوں کی دوکان میں واردات کر کے 2لاکھ پاؤنڈ مالیت کی 124 گھڑیاں چرا کر لے گئے۔ اس واردات کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ چور نے واردات میں حفاظتی انتظامات ناکام کرتے ہوئے بالکل مشن امپاسیبل والا انداز اپنایا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چوروں نے ہمپسٹیڈ، شمالی لندن میں واقع نوادرات کی مارکیٹ کی دومزلہ عمارت کی چھت میں دو فٹ کا سوراخ کیا۔

اس کے بعد چور ایک پتلی رسی سے نیچے اترے۔ نادر گھڑیوں کی دوکان میں لیزر بیم کا ایسا سسٹم تھا کہ جس سے ٹکراتے ہیں حفاظتی الام بج اٹھتے ، مگر چور نے ان لیزر بیم کو ناکام کرنے کے لیے فرش پر رینگنا شروع کر دیا۔ وہ فرش پر رینگتا ہوا کاؤنٹر کے پاس پہنچا اور وہاں سے 124 گھڑیاں چرانے کے بعد اسی طریقے سے فرار ہو گیا۔

(جاری ہے)

لیزر بیم کے حصار کو توڑنے سے پہلے وہ سیکورٹی کے دو حصار مزید توڑ چکا تھا۔

چور کو اس تمام واردات کے دوران صرف 8 منٹ لگے۔ اگرچہ چور نے بہت سے سیکورٹی الارم اور سیکورٹی کیمروں کو دھوکہ دے دیا مگر پھر بھی وہ چھت پر لگے ایک خفیہ کیمرے کی زد میں آ گیا۔ چوری کے واردات کے بعد بھی چور اپنے ایک ساتھی کے ساتھ واپس وہاں آیا مگر ہمسایوں نے انہیں دیکھ کر پولیس کو اطلاع کر دی ، جس کے بعد وہ سیڑھی اور دوسرا سامان چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

سائمن ڈراچمین، جو گھڑیوں کی دوکان کا مالک ہے، اس کا کہنا ہے کہ چوروں کو اچھی طرح معلوم تھا کہ اپنا کام کس طرح کرنا ہے۔ سائمن کے مطابق اس کی دوکان میں چوری کرنا مشن امپاسیبل کی طرح کی واردات ہے۔ اس نے بتایا کہ چوری ہونے والی گھڑیاں بہت ہی نایاب تھیں۔ انہیں ڈھونڈنا انتہائی مشکل تھا۔ 1824 اور 1910 میں بنی سونے کی گھڑیوں کی مالیت 10 ہزار پاؤنڈ سے بھی زیادہ تھی۔

مجموعی طور پر تمام گھڑیوں کی مالیت 2 پاؤنڈ سے زیادہ تھی۔ سائمن نے یہ بھی کہا کہ چور ان گھڑیوں کو جلدی سے مارکیٹ میں فروخت کے لیےپیش نہیں کرے گا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مارکیٹ میں ان گھڑیوں کو خریدنے والے چار یا پانچ ڈیلر ہیں اور وہ سب ایک دوسرے کو اچھی طرح جانتے ہیں۔ چوری کی اس واردات سے پہلے پچھلے ہفتے لندن میں ہی چوروں کے ایک گروہ نے ایک عمارات میں گھس کر 6 کروڑ پاؤنڈ کے جواہرات چرا لیے تھے۔ اُن چوروں نے لاکر تک جانے کے لیے لفٹ کے شافٹ کو استعمال کیاتھا۔

Browse Latest Weird News in Urdu