دنیا کی پہلی گرم خون والی مچھلی دریافت کرلی گئی

جمعہ 15 مئی 2015 22:11

دنیا کی پہلی گرم خون والی مچھلی دریافت کرلی گئی

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 مئی۔2015ء) دنیا کی پہلی گرم خون کی مچھلی دریافت کرلی گئی جسکے جسم میں ممالیہ جانداروں اور پرندوں کی طرح کا زیادہ درجہ حرارت والا خون گردش کرتا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ مچھلی امریکا، آسٹریلیا اور دیگر متعدد ممالک میں پائی جاتی ہے اور اپنے پروں کو حرکت دے کر گرمی پیدا کرتی ہے اور اس نے اپنے اندر ایسا اندرونی درجہ حرارت کا نظام قائم کرلیا ہے جو اس کے خون کو گرم رکھتا ہے۔

اس مچھلی کا یہ نظام گلپھڑوں سے خارج ہونے والے سرد خون کو گرم کرنے کا کام کرتا ہے اس کے جسم کا اوسط درجہ حرارت 4 سے 5 سینٹی گریڈ ہے۔امریکا کی سمندری حیاات کے لیے کام کرنے والے ادارے این او اے اے کے سائنسدانوں نے اس مچھلی کے غیر معمولی اندرونی نظام کو دریافت کیا۔

(جاری ہے)

بیضوی شکل کی مچھلی کسی گاڑی کے ٹائر جتنی جسامت کی ہوتی ہے اور تیزرفتاری سے تیرنے کے ساتھ ساتھ تیر ردعمل کے ساتھ خطرناک شکاری مانی جاتی ہے اور عام طور پر گہرے پانیوں میں ہی ملتی ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس کا گرم جسم ہی اسے متحرک شکاری بناتا ہے جو اپنے تیز ترین شکاروں کا کامیاب کرسکتی ہے اور طویل فاصلے تک ہجرت بھی کرسکتی ہے۔سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ فطرت اپنے مظاہر سے ہمیشہ ہی ہمیں حیران کردیتی ہے اور کون سوچ سکتا ہے کہ سرد پانیوں میں رہتے ہوئے کوئی خود کو گرم رکھ سکتا ہے مگر اوفا کی یہ سب سے بڑی خاصیت ہے۔خیال رہے کہ اس سے پہلے یہی تصور کیا جاتا تھا گرم خون عام طور پر ہم انسانوں یا دیگر ممالیہ جاندار اور پرندوں تک محدود ہے اور سمندروں و دریاؤں میں پائے جانے والے جانداروں کا خون سرد ہوتا ہے۔تاہم اب پہلی بار اوفا نامی مچھلی کی قسم سامنے آئی ہے جس کا خون زمین پر پائے جانے والے جانداروں کی طرح گرم ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu