42 سال کوما کے بعد موت۔ انصاف نہ مل سکا

Fahad Shabbir فہد شبیر بدھ 20 مئی 2015 18:41

42 سال کوما کے بعد موت۔ انصاف نہ مل سکا

ممبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20مئی۔2015ء)اروناشانبھوگ 67 سال کی عمر میں ممبئی کے کیم ہسپتال میں وفات پا گئی۔1973 میں ہوئی جنسی زیادتی کے بعد وہ 42 سال کوما میں رہی۔ تفصیلات کے مطابق ارونا کیم ہسپتال میں نرس کے طور پر کام کرتی تھی۔27 نومبر 1973 کی رات کو وہ ہسپتال کے تہہ خانے میں اپنی یونیفارم تبدیل کرنے گئی تو ہسپتال کے ہی خاکروب نے اس پر حملہ کر دی۔

خاکروب سوہن لال نے اس کے گلے میں کتے کی زنجیر ڈال کر اسے زخمی کیا، جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ۔ ارونا کوما میں چلی گئی اور سوہن لال بھاگ گیا۔ پولیس نے سوہن لال کو پکڑ لیا اور عدالت نے اسے 7 سال قید کی سزا سنائی۔سوہن لال کی 7 سال کی سزا پوری ہوگئی مگر ارونا تب سے ہی کوما میں پڑی تھی۔ 42 سال کوما میں رہنے کے بعد وہ نمونیے کے باعث وفات پا گئی۔

(جاری ہے)

اپنی قید پوری ہونے پر سوہن لال نے اپنا نام اور شہر تبدیل کر لیا۔ صحافیوں کو پولیس کے ریکارڈ سے سوہن لال کی ایک تصویر تک دستیاب نہیں ہو سکی۔ اردونا کو پرسکون موت دینے کے لیے ایک صحافی پنکی ورانی نے سپریم کورٹ میں درخواست بھی دی تھی مگر وہ مسترد کر دی گئی۔ پنکی ورانی نے اردونا کی کہانی پر ایک کتاب بھی لکھی ہے۔ اردو کی موت پر ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہیں ایسے لگ رہا ہے جیسے اُن کے گھر کا کوئی فرد ہی ان سے جد ا ہو گا۔ نرسوں کے مطابق وہ 42 سالوں سے یہاں تھی، انہیں اُن کی عادت ہو گئی تھی۔

Browse Latest Weird News in Urdu