بندر کے سر کی تبدیلی حقیقت ہے۔ سرجن کا دعویٰ

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی ہفتہ 23 جنوری 2016 14:11

بندر کے سر کی تبدیلی حقیقت ہے۔ سرجن کا دعویٰ

ایک متنازعہ نیورو سائنسدان ، جولمبے عرصے سے مفلوج انسانی مریضوں کے سر کے ٹرانسپلانٹ کے حق میں کام کررہے ہیں، کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے کامیابی کے ساتھ ایک بندر کا سر تبدیل کر دیاہے۔ سرگیو کاناورو، ٹورین ایڈوانسڈ نیوروموڈولیشن گروپ ، اٹلی میں کام کرتے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نےا علان کیا تھا کہ ہاربن میڈیکل یونیورسٹی، چین میں محققین نے کامیابی سے بندر کے سر کودوسرے جسم پر لگا دیا ۔

نیوسائنٹسٹ کی رپورٹس کے مطابق ڈاکٹروں نے جسم اور سر کےدرمیان خون کی سپلائی تو بحال کر دی مگر لیکن ریڑھ کی ہڈی کو تبدیل نہیں کیا۔ سرگیو کا کہنا ہے کہ اس عمل کے دورن بندر کو کسی قسم کا دماغی نقصان نہیں پہنچا۔ سرگیو نے مزید کہا کہ اخلاقی وجوہات کی بنا پر بندر کو صرف 20 گھنٹے زندہ رکھا گیا۔

(جاری ہے)

سرگیو کے مطابق سر کی تبدیلی کا یہ آپریشن امریکی نیوروسرجن روبرٹ وائٹ نے کیا تھا۔

سرگیو نے بتایا کہ 1970 کی دہائی میں ہی روبرٹ وائٹ نے کامیابی کے ساتھ مظاہرہ کر کے بتایا تھا کہ اس طرح کے آپریشن میں بندر کو کسی قسم کے دماغی زخم نہیں آئیں گے اگر سر کو منفی 15 ڈگری سینٹی گریڈ پر محفوظ کیا گیا ہو۔ نیو سائنٹسٹ نے سرگیو کے اس دعوے کا مسترد کر دیا ہے کہ چین میں کوئی اس طرح کا آپریشن ہوا ہے تاہم کچھ دوسرے میگزینز نے اس واقعے کی تصدیق کی ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu