دنیا کا انوکھا ٹاؤن ، جہاں 28 سال سے کوئی بچہ پیدا نہیں ہوا

Fahad Shabbir فہد شبیر پیر 1 فروری 2016 00:00

دنیا کا انوکھا  ٹاؤن  ، جہاں 28 سال سے کوئی بچہ پیدا نہیں ہوا

الپائن ٹائون(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31جنوری۔2016ء)شمالی اٹلی کے چھوٹے سے الپائن ٹاؤن کے باسیوں نے 28 سال بعد اپنے ہاں پہلے بچے کو خوش آمدید کہا ہے۔ پچھلے ہفتے پیدا ہونے والا بابلو،پیڈمونٹ کے علاقے کے ٹاؤن اوستانا کا سب سے کم عمر ترین رہائشی ہے۔ پابلو کے والدین جب اسے ٹورن کے ایک ہسپتال سے ، جہاں وہ پیدا ہوا تھا، گھر لائے تو اس ٹاؤن کے باسیوں نے اپنے ٹاؤن کے 85 ویں رہائشی کی آمد پر زبردست جشن منایا۔

ٹاؤن کے میئر گیاکومو لومبارڈو نے کہا کہ پہلے تو مجھے یقین ہی نہیں آیا۔ اس خبر نے مجھے ہلا کر رکھ دیا۔ یہ ایک خواب تھا جو پورا ہوا۔ اوستانا کی صرف آدھی آبادی اس ٹاؤن میں سارے سال رہتی ہے ۔ پابلو کے ماں باپ اوردو بہنیں اس ٹاؤن کی مستقل آبادی کا 10 فیصد ہیں۔

(جاری ہے)

پابلو کے باپ 36سالہ جوس کا تعلق میڈرڈ، سپین سے ہے۔اس کا کہنا ہے کہ ہمیں چیلنج بہت پسند ہیں۔

5سال پہلے ہم نے ٹورین چھوڑ کر اپنی زندگی بدلنے کا فیصلہ کیا۔ ان کا ارادہ تھا کہ ایک چھوٹے فرانسیسی جزیزے ری یونین میں منتقل ہوجائیں مگر بعد میں اوستانا میں ہی کام ملنے پر وہ یہاں منتقل ہوگئے۔جوس کا کہنا ہے کہ اوستانا اس کی بیٹیوں کے لیے کافی محفوظ جگہ ہے اور وہ خود کو اس کمیونٹی کا حصہ سمجھتے ہیں۔جوس کی بیوی سلویا مقامی رجسٹری میں اپنے بچے کا نام درج کرانے والی ہے۔

100سال پہلے اوستانا کی آبادی 1000 نفوس پر مشتمل تھی مگر کچھ دہائیوں قبل آبادی میں بہت زیادہ کمی ہوگئی۔ 1980 کی دہائی میں اس ٹاؤن میں صرف 5 مستقل باشندے رہتے تھے۔ آبادی میں کمی 1970 کی دہائی میں شروع ہوئی تھی۔ ٹاؤن کے میئر گیاکومو لومبارڈو نے بتایا کہ اس ٹاؤن میں آخری بچہ 1987 میں پیدا ہواتھا اور وہی بچہ اپنی زندگی کے30 سالوں میں سے 20 سال سے اس ٹاؤن کا میئر ہے۔

پچھلی دو دہائیوں سے ٹاؤن کے لوگوں کی کوشش ہے کہ سیاحت کو فروغ کر دے اور نئی ملازمتیں پیدا کر کے نوجوانوں کو یہاں رہنے پر راغب کیا جائے ۔ تیزی سے کم ہوتی ہوئی آبادی کے معاملے میں اوستانا تنہا نہیں۔ اٹلی بھر میں ایسے گھوسٹ ٹاؤنز کی تعداد 6000 تک ہو چکی ہے۔چھوٹے ٹاؤنز میں آبادی کے کم ہونے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ نوجوان اچھی ملازمتوں اور پڑھائی کے لیے گھر چھوڑ کر دوسری جگہ منتقل ہوجاتے ہیں۔

آبادی میں اضافے کےلیے کچھ شہروں نے تو چھوڑے جانے والے گھر نئے آنے والوں کو مفت رہائش کے لیے بھی پیش کیے گئے،ساتھ میں شرط بس یہ تھی کہ نئے مالک ان گھروں کی آرائش خود کریں۔ کچھ جگہوں پر تو پورے گاؤں ہی فروخت ہوگئے۔ اوستانا کے رہنے والوں کو امید ہے کہ پابلو کے بعد اس گاؤں کی آبادی مزید بڑھتی رہے گی۔

Browse Latest Weird News in Urdu