امریکا کا زہریلا ترین شہر، جہاں کوئی نہیں رہ سکتا

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 4 مارچ 2016 01:58

امریکا کا زہریلا ترین شہر، جہاں کوئی نہیں رہ سکتا

پچر(Picher)، اوکلاہاما امریکا کا سب سےزیادہ زہریلا شہر ہے۔کبھی یہ شہر کان کنی کےلیے جاناجاتا تھا مگر اب یہ زہریلے گھوسٹ ٹاؤن میں تبدیل ہوگیا ہے۔علاقے میں موجود 14000 متروک کانوں اور دیکھ بھال نہ ہونے کے باعث اب اس شہر میں کوئی نہیں رہ سکتا۔اس شہر کو 2006 میں خالی کرایا گیا تھا، ٹوٹی پھوٹی سٹرک کی وجہ سے اس تک پہنچنا بھی کافی دشوار ہے۔پچر شہر کی مشکلا ت آغاز 20 ویں صدی کے شروع میں ہوا۔

اس شہر کی اہم خصوصیت یہاں موجودزیر زمین سیسے اور زنک جیسی معدنیات تھیں۔1917 سے 1947 کے درمیان یہاں سے 20 ارب ڈالر سے زائد مالیت کا سیسہ اور زنک نکالا گیا۔امریکا نے دوسری جنگ عظیم میں جتنا سیسہ اور زنک استعمال کیا، اس کا آدھا یہاں سے حاصل کیا گیا تھا۔سیسے اور زنک کے نکالنے کا علاقے اور لوگوں پر گہرا منفی اثر پڑا۔

(جاری ہے)


1967 میں اس علاقے کی کانیں تو متروک ہوگئی، مگر ایک سو ملین ٹن کی مقدار میں ایک بائی پراڈکٹ chat کے پہاڑ کے پہاڑ علاقے میں موجود رہ گئے، جس سے کام کے دوران نکلنے والا فضلہ ٹھوس ہوگیا۔


کان کنی ترک کرنے کا نقصان یہ ہوا کہ کانوں میں آنے والے پانی کو باہر نہیں نکالا گیا، زیر زمین پانی بھی آہستہ آہستہ اوپر آنے اور زہریلا ہونے لگا۔
2006 میں اس علاقے کو ناقابل رہائش قرار دے دیا گیا۔اس شہر سے جانے والے اپنے پیچھے اپنے مکان ، کپڑے اور دیگر سامان ایسے ہی چھوڑ گئے، کیونکہ وہ ماحولیاتی خطرے کی وجہ سے سامان کو استعمال اور مکانوں کو فروخت نہیں کر سکتے تھے۔رہی سہی کسر 2008 میں آنے والے بگولے نے پوری کر دی۔اس شہر کا آخری باسی 60 سالہ شخص جو علاقے کی فارمیسی کا مالک تھا 6 جون 2015 کو مرگیا۔
اس شہر کو امریکا کا زہریلا ترین شہر شمار کیا جاتا ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu