امریکا کی خارجہ پالیسی یا پاگل پن؟ اپنے ہی خلاف جنگ

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 4 مارچ 2016 23:44

امریکا کی خارجہ پالیسی یا پاگل پن؟ اپنے ہی خلاف جنگ

استنبول۔ امریکی حمایت یافتہ گروپس شام میں ایک دوسرے سے لڑ رہےہیں۔شامی باغیوں کے ایک گروپ، جسے امریکی حکومت کی حمایت حاصل ہے، سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے بز فیڈ نیوز کو بتایا کہ حال ہی میں اُن کی لڑائی ایک ایسے گروپ سے ہو رہی ہے جسے امریکی حمایت حاصل ہے۔
امریکی حکومت کے دو پراکسی گروپوں کی آپس میں لڑائی کو اوبامہ حکومت کی شام کے بارے میں پالیسی کی ناکامی سمجھا جا رہا ہے۔

اس لڑائی کی وجہ سے علاقے میں امن و امان کی صورت حال مزید بدتر ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)


دلچسپ بات یہ ہے کہ شام میں متحارب گروپوں کو بھی پتہ ہے کہ اُن دونوں کو امریکی حکومت سپورٹ کرتی ہے۔بز فیڈ کے مطابق شام میں امریکی حکومت ہی ایک باغی گروپ کو سپورٹ کر رہی ہے تو حلب میں اس گروپ سے متحارب کرد جنگجوؤں کی پشت پر بھی امریکی حکومت ہی ہے۔
بز فیڈ کے مطابق فرقا السلطان مراد گروپ کو ہتھیاروں کی فراہمی ایک امریکی پروگرام کے تحت سی آئی آے کر رہی ہے۔ یہ گروپ شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے درپے ہے۔
دوسری طرف کرد جنگجوؤں کو ہتھیار اور دیگر سپورٹ پینٹا گون فراہم کر رہی ہے۔یہ ہتھیار اور سپورٹ داعش سے لڑنے کے لیے علاقے میں موجود گروپوں کو فراہم کیے جاتے ہیں۔

Browse Latest Weird News in Urdu