برمودا ٹرائی اینگل میں جہاز کیوں ڈوبتے ہیں؟ معمہ حل ہوگیا

جمعرات 17 مارچ 2016 17:35

برمودا ٹرائی اینگل میں  جہاز کیوں ڈوبتے ہیں؟ معمہ حل ہوگیا

برمودا ٹرائی اینگل 1851 سے ماہرین کے لیے معمہ بنا ہوا ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ برمودا ٹرائی اینگل میں 8127افراد کی گمشدگی کا گہرا تعلق میتھین گیس سے ہے۔
برمودا ٹرائی اینگل ،جسے شیطانی ٹرائی اینگل بھی کہا جاتا ہے ، کے بارے میں آرکیٹک یونیورسٹی آف ناروے کے ماہرین کا خیال ہے کہ یہاں بہت بڑے بڑے گڑھے ہیں، جو سمندر کی تہہ میں میتھین گیس کے جمع ہونے اور پھر دھماکہ ہونے کی وجہ سے بنے ہیں۔

(جاری ہے)

برمودا ٹرائی اینگل میں گم ہونے والے جہازوں کی وجہ یہی گڑھے ہیں۔ یہ گڑھے بحیرہ بارنٹس کے مغربی حصے میں سمندر کی تہہ میں واقع ہیں۔ ان گڑھوں کا قطر نصف میل سے بھی زیادہ اور گہرائی سینکڑوں فٹ ہے۔
سمندر کی تہہ میں جمع ہونے والی میتھین گیس کے دھماکوں سے صرف گڑھے ہی نہیں بنتے بلکہ سمندری پانی کا درجہ حرارت بھی بڑھ جاتا ہے۔دھماکے کے بعد میتھین گیس کے بلبلے اتنے بڑے ہوتے ہیں کہ وہ جہازوں کو بھی ڈبو دیتے ہیں.
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ان گڑھوں کی تہہ کا مشاہدہ کیا جا سکے تو گمشدہ جہازوں کی باقیات کا پتہ چلایا جا سکتا ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu