”کپڑوں کو اچانک آک لگ جاتی ہے، اکثر خود بخود اُ میک اپ ہو جاتاہے“

میانوالی کی 20 سالہ دوشیزہ 5 سال میں42 مرتبہ سانپ سے ڈسی گئی

Zeeshan Haider ذیشان حیدر جمعہ 1 اپریل 2016 18:38

میانوالی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ یکم اپریل۔2015ء ) دنیا کی تاریخ میں میانوالی کی ایک لڑکی شائد واحد انسان ہوگی جو نہ تو سانپوں سے کھیلتی ہے اور نہ ہی ان کا کوئی کاروبارکرتی ہے اس کے باوجود صرف پانچ سال کے عرصے میں سانپ نے اسے 42 مرتبہ ڈسا ہے جبکہ ایک حیرت انگیز انکشاف بھی ہوا ہے کہ اُس کے کپڑوں کو اچانک آک بھی لگ جاتی ہے اور اکثر اوقات خود بخود اُس کا میک اپ بھی ہو جاتاہے۔

میانوالی کی بستی گل محمد شاہ والی میں رہائش پذیر ”نمل شہرِ علم ‘ کے سیکیورٹی گارڈ محمدریاض کی بیس سالہ بیٹی عظمیٰ پروین کو پانچ سال قبل کھیت میں گھاس کاٹنے کے دوران مادہ سانپ نے کاٹ لیا تھا،اُس وقت اُس کے والدین نے’ دم‘ کے ذریعے اُس کا علاج کروایاتھا ۔ایک سال بعد دوبارہ انہی دنوں میں اُسے ایک سانپ نے ڈس لیا ۔

(جاری ہے)

دو سال تک سال میں ایک مرتبہ سانپ اُسے ڈستے رہے ۔

اس کے بعد وقتاً فوقتًا سانپ اُسے ڈسنے لگے ۔ گذشتہ پانچ سال کے دوران عظمیٰ پروین کو سانپوں نے 42 مرتبہ ڈسا ۔ صرف گذشتہ مہینے مارچ ء میں سانپ اسے 9 مرتبہ سانپ کاٹ چُکے ہیں۔ عظمیٰ پروین کے والدین کے مطابق اب تو دم کرنے والا بھی عاجز آ چُکا ہے ۔۔عظمیٰ پروین نے اردو پوائنٹ کے نمائندہ عبدالوہاب ملک کو بتایا کہ ۔۔” سانپ کو دیکھتے ہی میرادم گھُٹنے لگتاہ، جسم بے جان ہوجاتا ہے، میری آواز نہیں نکلتی، سانپ مجھے کاٹ کر جیسے ہی روپوش ہوتا ہے تو میرے اوسان بحال ہوجاتے ہیں ، میرے سارے جسم میں شدید قسم کی جلن ہوتی ہے اور مجھ پر غنودگی طاری ہو جاتی ہے تاہم ’دم‘ کروانے کے بعد غنودگی بتدریج کم ہوتے ہوئے ختم ہو جاتی ہے ۔

عظمیٰ کے مطابق گرمیوں میں میرے جسم کے مختلف حصوں پر زخم ہو جاتے ہیں جن سے پیلی رنگت کی زہریلی رطوبت خارج ہوتی ہے ۔۔۔ عظمیٰ پروین کے ماموں نے بتایا کہ اگر بھڑ یا بچھو عظمیٰ کا کاٹ لے تو فوراً مرجاتے ہیں، یہ لڑکی جہاں بھی موجود ہو ، اُس کے پاس یا ارد گرد جتنے لوگ بھی ہوں سانپ کسی کو کچھ نہیں کہتے صرف عظمیٰ کو ڈستے ہیں۔۔۔عظمیٰ پروین کا کہنا کہ وہ اکثر بیمار رہتی ہے ۔

اُس نے دم کرنے والوں اور ڈاکٹر کا حوالہ دے کر بتایا ہے کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ پہلے پہل مجھے ایک مادہ سانپ نے ڈسا تھا جس کی بو میرے خون مین شامل ہو گئی ہے جس کی وجہ سے نر سانپ مجھے ڈستے ہیں ، مجھے بتایا گیاہے میں سانپوں کو مادہ سانپ کی صورت میں نظرآتی ہوں اس لئے وہ مجھے ڈسنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ عظمیٰ اور اُس کے گھر والوں نے یہ انکشاف بھی کیا ہے اُس کے کپڑوں کو اچانک آک بھی لگ جاتی ہے اور اکثر اوقات خود بخود اُس کا میک اپ بھی ہو جاتاہے ۔

ایک سوال کے جواب میں عظمیٰ پروین نے بتایا کے مجھے ڈسنے والے دو سانپوں کو میرے ماموں اور بھائی نے مار دیا تھا لیکن اُس کے بعد کوئی سانپ مارا نہیں جا سکا جبکہ دو سانپ مجھے باری باری کاٹتے ہیں ایک کالے اور سفید رنگ کا ہے جبکہ دوسرا پیلے کلر کا ہے۔ عظمیٰ پروین کے والد ریاض کا کہنا ہے کہ وہ نمل کالج میانوالی میں سکیورٹی گارڈ ہے ۔ کم تنخواہ کی وجہ سے اپنے چھ بجوں کی کفالت اچھے طریقے سے نہیں کرسکتا لہذا اُس کی اپیل ہے کہ حکومت اُس کی بیٹی کے علاج پر توجہ دے تاکہ اُس کی بیٹی سانپوں سے محفوظ رہ سکے ۔

Browse Latest Weird News in Urdu