بھارتی نوجوان کا انوکھا آپریشن۔ قد میں 3انچ اضافہ ہوجائے گا مگر طبی حلقوں میں ہلچل مچ گئی

Ameen Akbar امین اکبر پیر 11 اپریل 2016 07:34

بھارتی نوجوان کا انوکھا آپریشن۔ قد میں 3انچ اضافہ ہوجائے گا مگر طبی حلقوں میں ہلچل مچ گئی

بھارتی نوجوان نے گھر سے 2لاکھ نقدی اور زیوارات چرائے اور اپنا قد بڑا کرنے کا آپریشن کرانے ہسپتال پہنچ گیا۔
تفصیلات کے مطابق 23 سالہ سوفٹ وئیر انجینئرنکھل ریڈی خود ہی حیدرآباد کے ایک ہسپتال میں داخل ہوا اور قد بڑا کرانے کےلیے اپنی سرجری کرا لی۔اس کی اس سرجری سے اس کی زندگی تو متاثر ہوئی ہی ہے مگر طبی حلقوں میں بھی نئی بحث شروع ہو گئی ہے۔


نکھل 5 فٹ 7 انچ کے قد کے ساتھ بھی پریشان تھا۔ وہ اپنے قد کو مزید 3انچ بڑھانا چاہتا تھا۔ حیدرآباد کے ایک ہائی پروفائل گلوبل ہوسپیٹل کے آرتھوپیڈک سرجن سے مشورہ کرنے کے بعد اس نے اپنی سرجری کرانے کا فیصلہ کیا۔اپنی ٹانگوں کو 3انچ لمبا کرنے کے اس آپریشن کی خرچ 7 لاکھ روپے ہوگا۔
نکھل نے اپنے والدین کو مطلع کیے بغیر گھر سے دو لاکھ روپے نقد اور کچھ زیورات اٹھائے اور چپ چاپ آپریشن کرانے کے لیےہسپتال میں داخل ہوگیا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹروں نے اس کی سرجری کردی، جس کے بعد اس کے لیے نئی مشکلات کا آغاز ہوگیا۔
نکھل کے گھر سے غائب ہونے پر نکھل کے گھر والوں نے پولیس میں اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرا دی۔پولیس نے نکھل کو ہسپتال میں ڈھونڈ نکالا تو اس کے گھر والوں کو پتا چلا کہ نکھل وہ سرجری کرا چکا ہے جس کے بارے میں بہت سے لوگ جانتے تک نہیں۔نکھل کے والدین نے جب اپنے بیٹے کو ہسپتال میں پڑے دیکھا تو انہوں نے ہسپتال انتظامیہ کے خلاف شکایت کرا دی۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہسپتال انتظامیہ نے والدین کو خبر دئیے بغیر اُن کے بیٹے کا میجر آپریشن کر دیا ہے۔ نکھل کو دوبارہ سے اپنے قدموں پر چلنے میں 6ماہ لگیں گے۔ یہ عرصہ اسے بیڈ پر لیٹ کر گزارنا پڑے گا۔
جس طریقے سے نکھل کی ٹانگیں بڑی کی گئی ہے وہ طریقہ إليزاروف طریقہ کہلاتاہے۔ اس طریقہ کو deformity-correction سرجری بھی کہا جاتا ہے۔اس طریقے سے ضائع ہوجانے والی اوربدہیت ہڈیو ں کو درست کیا جاتا ہے۔

ایسے افراد جن کے اعضا غیر متوازن ہوں ، ان کی ہڈیوں کو اس طریقے سے بڑا کیا جاتا ہے۔یہ آپریشن بہت زیادہ درد کا باعث بنتا ہے۔ اس آپریشن کے بعد کئی ماہ تک بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔
نکھل کے آپریشن نے کئی سوالات کوجنم دیا ہے۔ سب سے بڑا سوال تو یہ ہے کہ کیا یہ آپریشن ضروری تھا، جب نکھل کا قد پہلے ہی 5فٹ 7 انچ تھا تو اسے مزید بڑا کرنے کے کیا ضرورت تھی، بھارتی معیارات کے مطابق یہ اچھا خاصا قد ہے۔

نکھل کے والدین ہسپتال کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کر رہےہیں۔ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نکھل عاقل بالغ ہے ، اس لیے اس کے والدین کی رضامندی ضروری نہیں تھی۔پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 336کے تحت ہسپتال کے خلاف نکھل کی زندگی خطرے میں ڈالنے پر مقدمہ درج کر لیا ہے۔تلگانہ سٹیٹ میڈکل کونسل نے بھی آپریشن کرنے والے ڈاکٹر کو20 اپریل کو ایتھک کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا سمن جاری کر دیا ہے۔

ٹی ایس ایم سی نے ڈاکٹر پر کسی جوان شخص پر غیر معمولی تجرباتی سرجری کرنے کا الزام لگایا ہے۔آرتھوپیڈک ایسوسی ایشن آف ساؤتھ انڈین سٹیٹس نے بھی معاملے کی جانچ کےلیے ٹیکنیکل کمیٹی بنا دی ہے۔ تاہم تلگانہ آرتھوپیڈک سرجنز ایسوسی ایشن اس معاملے میں گلوبل ہوسپیٹل کی بھرپور حمایت کر رہی ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ ہڈیوں کو بڑا کرنے کا آپریشن قانونی ہے۔


إليزاروف طریقے سے آپریشن کرتے ہوئے کسی مریض کی لمبی ہڈیوں(جیسے کہنی اور کلائی کے درمیان) کو کاٹ کر ان کے درمیان کچھ فاصلہ چھوڑ دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد کئی مہینوں تک انتظار کیا جاتا ہے۔ کئی مہینوں میں ہڈیاں نشوونما پا کر درمیان میں موجود خالی جگہ کو بھر دیتی ہیں۔اس طریقے سے ہڈیوں کو 7 سے 10 سینٹی میٹر تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ آپریشن کے بعد صحت یاب ہونے میں 6 سے 9 ماہ کا عرصہ لگتا ہے۔ایک بار صحت یابی کے بعد ایک اور آپریشن ہوتا ہے، جس میں ہڈیوں میں لگائے گئے رنگز کو ہٹایا جاتا ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu