برطانوی عدالت نے ماں کو بیٹی کا اتنا زیادہ زہریلا نام رکھنے سے روک دیا

Ameen Akbar امین اکبر اتوار 17 اپریل 2016 22:45

برطانوی عدالت نے ماں کو بیٹی کا اتنا زیادہ زہریلا نام رکھنے سے روک دیا

برطانوی عدالت نے ایک ماں کی خواہش کے برعکس فیصلہ دیتے ہوئے اسے بیٹی کا نام ” سایانائڈ “ (Cyanide) رکھنے سے روک دیا ہے تاہم عدالت نے بیٹے کانام Preacher رکھنے کی اجازت دے دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ویلز سے تعلق رکھنےو الی ایک ماں نے اپنی بیٹی کا نام سایانائڈرکھنے کا فیصلہ کیا ۔ عدالت نے فیصلہ سنایا کہ وہ بچی کی ماں اسے اتنا زہریلا نام نہیں دے سکتی۔

(جاری ہے)


بچی کی ماں، جس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی، کا کہنا ہے کہ سایانائڈ بہت ہی پیارا نام ہے، اس نے ہولوکاسٹ کے مجرم کو مرنے میں مدد دی تھی۔کہا جاتا ہے کہ 1945 میں ہٹلر نے خود کو سایانائڈ کی گولی کھاتے ہوئے گولی ماری تھی۔
بے نام کی بچی اور اس کے جڑواں بھائی کو ابھی تک اس کی ماں کی تحویل میں نہیں دیا گیا۔ ان کی ماں منشیات استعمال کرتی ہے اور اس کا دماغی توازن بھی درست نہیں ہے ۔
یہ دونوں بچے پچھلے سال پیدا ہوئے تھے، مقامی حکام نے فوراً ہی بچی کے زہریلے نام پر اعتراض کر دیا تھا۔جس کےبعد ایک فیملی کورٹ نے بچوں کی ماں کو یہ نام رکھنے سے روک دیا ۔ماں نے فیصلے کے خلاف اپیل کی مگر پھر جج نے دوبارہ اسے سایانائڈ نام رکھنے سے منع کر دیا۔

Browse Latest Weird News in Urdu