ٹیکسی سروس اوبر کے خلاف جنوبی امریکا میں مظاہرے

Ameen Akbar امین اکبر پیر 18 اپریل 2016 13:31

ٹیکسی سروس اوبر کے خلاف جنوبی امریکا میں مظاہرے

مشہور زمانہ ٹیکسی سروس اوبر کےخلاف جنوبی امریکا میں مظاہروں کا سلسلہ زوروں پر ہے۔ٹیکسی ڈرائیور سٹرکوں پر ٹریفک روک کر اوبر کےخلاف مظاہرے کر رہے ہیں۔ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ ان کے ممالک میں اوبر غیر قانونی طریقے سے کام کر رہا ہے۔ڈرائیوروں نے چلی میں سان تیاگو، ارجنٹائن میں بیونس آئرس اور برازیل میں ریوڈی جنیرو میں بڑی بڑی سٹرکیں بلاک کر دی ہیں۔

ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ اوبر ان کا منافع کھا رہا ہے ، جس کی وجہ سے اُن کی نوکری ختم ہوجائے گی۔مظاہرین کا کہنا ہےکہ پرائیویٹ ٹیکسی سروس غیر منصفانہ اور غیر قانونی ہے کیونکہ یہ حکومتی ریگولیشن کو پورا نہیں کرتیں۔ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ وہ حکام کی توجہ چاہتے ہیں تاکہ یہ غیرقانونی سروس بند ہوسکے۔
اوبر پر غیر منصفانہ مقابلہ بازی کی وجہ سے امریکا، جرمنی اور جاپان کے بہت سے شہروں میں کام کرنے پر پابندی ہے۔

(جاری ہے)

اوبر پر الزام ہے کہ وہ ڈرائیووں کا اچھی طرح بیک گراؤنڈ چیک کرنے میں ناکام رہا ہے۔اوبر پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ لوگوں کا ذاتی ڈیٹا لیک کر دیتا ہے۔ان سب الزامات اور مظاہروں کے باوجود اوبر تیزی سے پھیلنے والی ٹیکسی سروس ہے اور اس کی موجودہ مالیت 40ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔اوبر کی ایک کسٹمر نے بتایا کہ جب وہ ایک ہی جگہ پر جانے کے لیے ٹیکسی لیتی تھی تو کبھی اسے 1000، کبھی 1500 اور کبھی 2000 کرایہ دینا پڑتا تھا، اوبر کی اچھی بات یہ ہے کہ کرایہ فکس ہے، جتنی بار بھی جہاں جاؤ ایک ہی کرایہ دینا پڑنا ہے، یہی وجہ ہے وہ اوبر پر اعتبار کرتی ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu