چین نے افریقا میں انسانی گوشت فروخت کرنے کے الزامات کی تردید کر دی۔تصاویر جعلی ثابت ہوئیں

Ameen Akbar امین اکبر منگل 24 مئی 2016 01:52

چین نے افریقا میں   انسانی گوشت فروخت کرنے کے الزامات کی تردید کر دی۔تصاویر جعلی ثابت ہوئیں

چین نے سختی سے افریقا میں مصالحہ لگا انسانی گوشت کین میں محفوظ کر کے فروخت کرنے کے الزامات اور افواہوں کی تردید کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک نامعلوم زیمبین عورت، جو چین میں ہی رہتی ہے ، نے افریقی عوام کو افریقا آنے والا محفوظ کیا ہوا گائے کا گوشت کھانے سے منع کیا ہے۔
اس کا دعویٰ ہے کہ چین میں انسانی لاشوں کو جمع کر کے اُن کے گوشت کو مصالحہ لگایا جاتا ہے، جس کے بعد اسے انسانی استعمال کے لیے کین میں پیک کر کے فروخت کر دیا جاتا ہے۔


زیمبیا کے لیے چینی سفیر یانگ یومنگ نے ان تمام افواہوں کی سختی سے تردید کی ہے، اُن کا کہنا تھا کہ بعض لوگ انتہائی کینہ پرور افواہیں پھیلا رہے ہیں۔
انہوں نے چینی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ آج چھوٹے مقامی اخبار نے کھلے عام یہ افواہیں شائع کی ہیں کہ چین افریقا کو محفوظ کیا ہوا انسانی گوشت فروخت کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا یہ افواہیں کینہ پرور اور بدگو افراد پھیلا رہے ہیں، جو ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہیں۔

انہوں نے اس حوالے شدید غم و غصے کا اظہار بھی کیا۔
زیمبیا کے ڈپٹی ڈیفنس منسٹر کرسٹوفر مولینگا نے اس معاملے پر جامع تحقیقات کا وعدہ کیا ہے۔انہوں نے زیمبیا اور چین کے خوشگوار تعلقات کے باعث چین سے معذرت بھی کی ہے۔
چین کی گوشت کی فیکٹریوں میں کام کرنے والے ملازمین کی طرف سے آنے والی مبینہ رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ چین میں لوگوں کو دفن کرنے کے لیے جگہ کم پڑ رہی ہے، جس کے باعث مردہ افراد کا گوشت بیرون ملک فروخت کر دیا جاتا ہے۔

ان رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ غیرانسانی گوشت ذرا طاقتور اور دوست ممالک کو فروخت کیا جاتا ہے۔ان رپورٹس کے ساتھ جو تصاویر سامنے آئی ہیں وہ بھی بعد میں جعلی ثابت ہوئی ہیں۔ یہ تصاویر 2012 کی ویڈیو گیم ریزیڈنٹ ایول 6 کا مارکیٹنگ سٹنٹ تھا۔
یہ رپورٹس زیمبیا اور چین کے درمیان تعلقات بہترکرنے کے معاہدے کے 2 ماہ بعد سامنے آئیں ہیں۔

Browse Latest Weird News in Urdu