طلاق کے بعد باپ پیزا کی صورت میں بھی بچوں کو خرچ دے سکتا ہے، عدالت کو کوئی اعتراض نہیں

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 2 جون 2016 18:56

طلاق کے بعد باپ  پیزا کی صورت میں بھی بچوں کو خرچ دے سکتا ہے، عدالت کو کوئی اعتراض نہیں

ایک اطالوی عدالت نے اپنے فیصلے میں ایک طلاق یافتہ باپ کو رہا کر دیا ہے۔ والد نے بچے کو پیزا کی شکل میں خرچ ادا کرنے کی پیشکش کی تھی۔
ڈیلی ٹیلی گراف کے مطابق 2002 میں جب نکولا ٹوسو اپنی بیوی نکولیٹ زوین سے الگ ہوا تو اس نے اپنی 6 سالہ بیٹی کا خرچ ادا کرنے کی حامی بھری تھی۔مقامی اخبار کے مطابق یہ رقم 335یورو یا 330 ڈالر تھی۔لیکن جب 2008 میں جنوبی یورپ کے ممالک میں سنگین معاشی بحران آیا تو پاڈواتعلق رکھنے والا 50 سالہ پیشہ ورانہ پیزا بنانے والا اب کیش کی شکل میں خرچ ادا کرنے کے قابل نہ رہا۔

پھر اس نے نقد پیسوں کی بجائے کھانے پینے کی اشیاء کی صورت میں خرچ ادا کرنے کی حامی بھری۔اس نے اپنی بیوی کو پیشکش کی کہ وہ اس کی دوکان سے خرچ کی مالیت کے برابر پیزا لے لیا کرے۔

(جاری ہے)

اس پیشکش کو اس کی بیوی نے مسترد کر دیا۔
اخبار انڈیپنڈنٹ کے مطابق ٹوسو نے دوبارہ شادی کر لی تھی اور اُس کے مزید تین بچے بھی ہیں۔2010 میں اُس نے کاروبار ختم کر دیا تواُس کی سابقہ بیوی نے اُس کے خلاف بیٹی کو خرچ نہ دینے پر شکایت درج کرا دی، جس کی کاروائی پچھلے ہفتے پاڈوا کی عدالت میں ہوئی۔


ٹوسو کے وکیل کا کہنا تھا کہ کہ ٹوسو انتہائی مشکل حالات میں بھی اب تک اپنے تمام فرائض بخوبی انداز میں نبھا رہا ہے۔2011 میں ٹوسو کی بیوی اور بیٹی کے تعلقات خراب ہوگئے تو ٹوسو اپنی بیٹی کو اپنے پاس لے آیا، اس لحاظ سے اب سابقہ بیوی کو 300یورو ادا کرنے چاہیے۔
جج نے اس مقدمے میں ٹوسو کے خلاف کوئی ثبوت نہ پا کر اسے بری کر دیا ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu