10سالوں بعد دنیا کے بڑے شہرکونسے ہونگے؟ بھول جائیں لندن، پیرس یا نیویارک کو

بدھ 15 جون 2016 05:09

10سالوں بعد دنیا کے بڑے شہرکونسے ہونگے؟ بھول جائیں لندن، پیرس یا نیویارک کو

نیویارک، لندن ،پیرس یا ہانگ کانگ کو بھول جائیں۔ ذیل میں دئیے گئے شہر دس سالوں بعد دنیا کے کے امیر ترین شہر ہونگے۔ نہ صرف امیرترین ہونگے بلکہ میکنسے(McKinsey) کے ماہرین کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے دس بڑے شہروں میں شامل ہونگے۔

دوہا، قطر
فی کس آمدن کے حساب سےدوہا تیزی سے ابھرتا ہوا شہر ہے۔ قطر پہلے ہی دنیا کے امیر ترین ممالک کی صف میں شامل ہےاور 2022 میں ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ کے باعث ملک میں تیزی سے سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔



برگن، ناروے
برگن آبادی کے لحاظ سے ناروے کا دوسرا بڑا شہر ہے۔ملکی معیشت میں بھی برگن کافی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ جلد ہی یہ شہر دنیا کے امیر ترین شہروں میں شامل ہوجائے گا۔

(جاری ہے)



ترونہائیم، ناروے
ترونہائیم موبائل ٹیکنالوجی کی جائے پیدائش ہے۔ 1980 کی دہائی میں اسی جگہ پر جی ایس ایم کے معیارات ایجاد کیے گئے۔

ٹیکنالوجی کے میدان میں یہ شہر بہت تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ حال ہی میں یہاں 550 سے زیادہ سٹارٹ اپ شروع ہوئے، جس سے 10ہزار سے زیادہ افراد کو روزگار ملا۔

ہواسیونگ، گیئونگی، جنوبی کوریا
اگرچہ اس شہرکو جنوبی کوریا کے باہر نہیں جانا جاتا مگر سیول کے جنوب میں واقع یہ شہر تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ اس شہر میں ہنڈائی ، سام سنگ، کیا اور ایل جی کے بڑےبڑے تحقیقی مراکز قائم ہیں۔



آسان، جنوبی کوریا
ہواسیونگ، گیئونگیکی طرح اس کے ہمسایہ آسان شہر میں بہت بڑے انڈسٹریل کمپلیکس ہیں۔ پیونگتائیک کی بندرگاہ نزدیک ہونے سے بھی اس شہر کو کافی اہمیت حاصل ہے۔

رائن رور، جرمنی

رائن-رور پہلے ہی جرمنی کے کامیاب ترین شہری علاقوں میں سے ایک ہے۔ پیرس اور لندن کے بعد یہ یورپ کا تیسرا بڑا شہر ہے۔جرمنی کے بہت سے پاور ہاؤس اور فنانشل ادارے اسی علاقے میں ہیں۔

مکاؤ، چین
چیزیں کتنی تیزی سے بدلتی ہیں، اس کی ایک بڑی مثال مکاؤ ہے۔ پچھلے سال کے آخر تک شہر بہت بڑے معاشی بحران سے دوچار تھا اور اب ماہرین 10سال بعد اس کے دنیا کے بڑے شہروں میں شامل ہونے کی پیش گوئی کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu