برطانوی سکول کی لائبری کی کتاب 120 سال کی تاخیر سے واپس کی گئی

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 8 دسمبر 2016 23:54

برطانوی سکول کی لائبری کی کتاب 120 سال کی تاخیر سے واپس کی گئی

ہیریفورڈ، انگلینڈ۔لائبریری میں کتاب کو دیر سے واپس کرنا عام بات ہے۔ آپ نے اس سے پہلے کئی خبریں پڑھی ہونگی کہ لائبریری کو 50 سال بعد یا 60 سال بعد کوئی کتاب واپس کی گئی لیکن برطانوی سکول کی لائبریری کو کتاب واپس ملنے کے سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے ۔ اس لائبریری کو اس کی ایک کتاب 12 دہائیوں یعنی 120 سال بعد واپس کی گئی۔
پروفیسر آرتھر بائیکوٹ ہیریفورڈ کیتھرڈل سکول میں 1886 سے 1894 تک پڑھتا رہا۔

اس نے سکول کی لائبریری سے ایک کتاب، The Microscope and its Revelations جس کے مصنف Dr William B. Carpenter تھے، نکلوائی۔ یہ کتاب بدستور پروفیسر آرتھر کے گھر میں ہی رہی۔ اب 120 سال بعد یہ کتاب اس کی پوتی ایلس گیلٹ کو ملی ہے۔
ایلس کا کہنا ہے کہ وہ اپنے شوہر کی وفات کے بعد گھر میں موجود کتابوں کو ترتیب سے رکھ رہی تھی کہ اسے یہ کتاب 6ہزار دوسری کتابوں میں ملی۔

(جاری ہے)

ایلس کا کہنا ہے کہ اس کتاب نےا س کے داد کی خوب مدد کی ہوگی،کیونکہ اس کے دادا نیچرل سائنس میں اچھے نمبروں سے کامیاب ہوئے تھے۔ایلس کے دادا نے 15 سال کی عمر میں ہی گھونگھوں پر اپنا مقالہ لکھ لیا تھا۔ایلس نے اپنی دادی کے حوالے سے بتایا کہ اس کے دادا ہر وقت اپنی جیب میں گھونگا رکھتے تھے۔
سکول کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایلس کے دادا خوش قسمت تھے کہ انہوں نے اس سکول کی کتاب ادھار لی کیونکہ سکول کتاب دیر سے واپس کرنے پر جرمانہ وصول نہیں کرتا۔سکول کا کہنا ہے کہ اگر یہ کتاب سکول کی بجائے ہیریفورڈ لائبریری سے ادھار لی جاتی تو اب تک جرمانے کی رقم 9,351 ڈالر ہو چکی ہوتی۔

Browse Latest Weird News in Urdu