امریکی عدالت کا فیصلہ ، بان کی مون پریشان

رشوت خوری کی فرد جرم عائد ہونے کے معاملہ سے بان کی مون کا کوئی تعلق نہیں بلکہ انہیں یہ اطلاع بھی ذرائع ابلاغ سے ملی جس پر انہوں نے حیرت کا اظہار کیا ہے، ترجمان بان کی مون

بدھ 11 جنوری 2017 22:42

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جنوری2017ء) امریکی عدالت نے اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل بان کی مون کے بھائی اور بھتیجے پر رشوت لینے کے الزام میں فرد جرم عائد کر دی۔امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بان کی مون جو اپنے عہدہ سے سبکدوش ہونے کے بعد وطن واپس روانہ ہونے والے تھے، اب ان کی روانگی متاثر ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل بان کی مون کے ترجمان لی ڈو وون نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھائی اور بھتیجے پر رشوت خوری کی فرد جرم عائد ہونے کے معاملہ سے بان کی مون کا کوئی تعلق نہیں بلکہ انہیں یہ اطلاع بھی ذرائع ابلاغ سے ملی جس پر انہوں نے حیرت کا اظہار کیا ہے۔

امریکا کی مین ہیٹن فیڈرل کورٹ میں دائر مقدمہ میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ بان کی مون کے چھوٹے بھائی اور بھتیجے نے ویتنام میں ایک عمارت کی 80 کروڑ ڈالر میں مشرق وسطی کی ایک شخصیت کو فروخت کے سلسلہ میں رشوت دینے کی کوشش کی تھی۔واضح رہے کہ بان کی مون جنوبی کوریا کے سابق وزیر خارجہ ہیں۔ وہ وطن واپسی کے بعد صدارتی انتخاب میں حصہ لینے پر غور کر رہے ہیں جس پر حتمی فیصلہ ان کی طرف سے دو ہفتے میں متوقع ہے۔ ۔

Browse Latest Weird News in Urdu