نیویارک کی تاریخ کے سب سے پرانے قتل کے مقدمے کا فیصلہ ہوگیا

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 15 فروری 2017 22:12

نیویارک کی تاریخ کے سب سے پرانے قتل کے مقدمے کا فیصلہ ہوگیا

نیویارک۔ 1979 میں ایک 6 سالہ بچے کے اغوا اور قتل کے مقدمے کافیصلہ ہوگیا ہے۔ وکلا کے مطابق یہ مقدمہ نیویارک کا سب سے قدیم تکلیف دہ مقدمہ تھا۔بچے کے اغوا اور قتل کی اس واردات  سے شہر میں بچوں   کے خلاف ہونے والے جرائم کےحوالے سے  مہم شروع ہو گئی تھی۔
اس طویل مقدمے میں 56سالہ پیڈرو ہرنانڈیز  مجرم ثابت ہوگیا ہے اور ایٹان پاٹز کے والدین کا قریباً 40 سال  کا انتظار ختم ہوگیا۔


ایٹان 25 مئی 1979 کو سکول بس سٹاپ کی طرف جاتے ہوئے لاپتا ہوا تھا۔ 1980 کی دہائی کے شروع میں اس کی تصاویر دودھ کے کارٹن پر چسپاں کر کے پورے ملک میں پھیلائی گئی تھیں۔ لاپتا بچوں کا پتا چلانے کے لیے یہ طریقہ پہلی بار اپنایا گیا تھا۔9 اکتوبر 1972 کو پیدا ہونے والے ایٹان کو 2001 میں قانونی طور پر مردہ قرار دیا گیا۔

(جاری ہے)


جیوری نے اس مقدمے میں ہرنانڈیز کو 25 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

ایٹان کے اغوا اور قتل کے بعد امریکا میں تفتیشی  طریقوں میں بھی تبدیلی ہوئی اور نئے قوانین بھی بنائے گئے۔1983 میں صدر رونالڈ ریگن نے ایٹان کی گمشدگی کے دن یعنی 25 مئی کو گمشدہ بچوں کو قومی دن قرار دے دیا۔
اس مقدمے میں ہرنانڈیز کے خلاف واقعاتی شہادتیں کافی کم تھیں، اسے اس  کے بیانات اور دماغی صحت کے ماہرین کی رائے کے مطابق مجرم قرار دیا گیا۔
ہرنانڈیز نے ایٹان کو سوڈے بوتل کا  لالچ دے کر ایک تہہ خانے میں بلا کر قتل کر دیا تھا۔ اس نے ایٹان کے ٹکڑے ٹکڑے کر کے پلاسٹک کے بیگ میں ڈالے اور پھر بیگ کو کوڑے پرپھینک دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu