جج نے جنسی زیادتی کرنے والے امیر زادے کو یہ کہہ کر چھوڑدیا کہ اسے زیادتی سے مزہ نہیں آیا

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 30 مارچ 2017 23:14

ڈیگو کروز الونسو کمرہ عدالت میں

میکسیکو کے ایک جج نے جنسی زیادتی کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے ایک امیر زادے کو یہ کہہ کر چھوڑ دیا کہ اسے اس سے مزہ نہیں آیا تھا۔
21 سالہ ڈیگو کروز الونسو  لاس پورکیز(Los Porkys) نام کے ایک خاص گینگ کا رکن تھا۔ اس گینگ کے سارے ہی رکن ویراکروز شہر کی  بڑی کاروباری اور مشہور شخصیات کے بیٹے ہیں۔
اس گینگ پر الزام تھا کہ انہوں نے 3 جنوری 2015 کو پارٹی میں ایک اکیلی رہ جانے والی لڑکی کے ساتھ زیادتی کی ہے۔


گارڈین اخبار کے مطابق اس عدالتی فیصلے کو اس ہفتے منظر عام پر لایا گیا ہے۔ جج اینوار گونزالیز نے فیصلہ دیا  تھا کہ اگرچہ کروز نے جنسی زیادتی کی شکار لڑکی کے جسمانی اعضا کو چھوا تھا    لیکن یہ شہوت کی وجہ سے نہیں تھا اور میکسیکو کے قانون کے مطابق اسے مجرم قرار نہیں دیا جا سکتا۔

(جاری ہے)


میکسیکو کی ایک  خاتون سماجی کارکن ایسٹیفانیا ویلا باربا نے جج کے فیصلے پر احتجاج کرتے ہوئے گارڈین سے بات کرتے ہوئے کہا انہوں نے جنسی طور پر لڑکی کو چھوا لیکن چونکہ انہیں مزہ نہیں آیا،   اس لیے یہ جنسی زیادتی نہیں؟
اس کا کہنا تھا کہ اگرچہ اس عمل سے انہیں مزہ نہیں آیا مگر اس سے لڑکی تذلیل ہوئی ہے۔

انہوں نے اسے چھوا ، اسے تنگ لیا لیکن اُن کا مقصدمزے کرنا  نہیں تھا اس لیے یہ جنسی زیادتی نہیں۔
جنسی زیادتی کا شکار 17 سالہ لڑکی  انہی لڑکوں کے سکول میں پڑھتی تھی۔ انہوں نے اسے ایک نائٹ کلب کے باہر  سے اغوا کیا، مرسیڈیز میں باندھا اور دوردراز  کے ایک مکان میں لے جا کر اس کے ساتھ زیادتی کی تھی۔
واقعے کے بعد  ان لڑکوں نے لڑکی کے باپ سے مل کر معافی تھی مگر بعد میں وہ اپنے ویڈیو اعترافی بیان سے مکر گئے اور لڑکوں کے گھروالوں نے ایسے کسی واقعے کے رونما ہونے سے ہی انکار کردیا۔لڑکی کے باپ نے سوشل میڈیا پر ایک کھلا خط لکھ کر لوگوں سے مدد کی درخواست کی ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu