Abaya - Article No. 2324

Abaya

عبایا - تحریر نمبر 2324

آستینوں پر کشیدہ کاری ،قیمتی موتی اور پتھروں کا جڑاؤ اسے مزید دلکش بنا دیتا ہے

پیر 6 اپریل 2020

راحیلہ مغل
خواتین چند سال پہلے تک عوامی مقامات پر طویل سیاہ عبایا اور سرڈھکنے کے لئے اسکارف کا استعمال کیا کرتی تھیں اور ثقافتی طور پر یہی واحد قابل قبول لباس ہوا کرتا تھا ۔لیکن اب نئی نسل کے عبایا ڈیزائنرز نے اس روایتی لباس کو کپڑے اور ڈیزائن کے حوالے سے کچھ تبدیل کرنا شروع کیا ہے ،یہاں تک کہ کچھ عبائیں انتہائی مہنگے موتیوں سے مزین ہو رہی ہیں۔
بظاہر عبایا کی روایتی شکل میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی ،ابھی بھی اُس کا سیاہ رنگ ہوتاہے ،لمبی آستینیں ہوتی ہیں اور یہ ڈھیلا ڈھالا لباس اوپر سے لے کر نیچے تک جسم کو ڈھانپتا ہے ۔آستینوں پر کشیدہ کاری ،قیمتی موتیوں اور پتھروں کا جڑاؤ عبایا کو مزید دلکش بنا دیتاہے۔ مشہور یورپی ڈیزائنر لیبلز ،ڈیور ،نینارکی اور البرٹافیر یتی نے خواتین کے لئے مہنگی عبائیں متعارف کروا دی ہیں ۔

(جاری ہے)


جسے دبئی کے فیشن شو میں پیش کیا گیا تھا ۔خلیجی ممالک میں متحدہ عرب امارات اور بالخصوص دبئی عبایا کی صنعت کا خاص مرکز ہیں ،جو اپنی عبائیں مشرقی وسطی، شمالی افریقہ اور کچھ افریقی مسلم ممالک کو بھی برآمد کرتے ہیں ۔یورپی ڈیزائنرز کے تیار کردہ حجاب ،برقعے اور عبایا کے نت نئے ڈیزائنز مسلم معاشروں میں بہت تیزی سے مقبول ہوئے ہیں ۔
فیشن ویب سائٹ Style.comنے عرب ممالک میں خواتین کے نت نئے اور نام نہاد اسلامی ملبوسات کی تشہیر کا کام نہایت کامیابی سے کیا ہے۔ ”حجاب“عربی زبان کا لفظ ہے ،جس کے معنی ہیں آڑ،وہ پردہ جس کے پیچھے کوئی شے چھپی ہوئی ہو۔
عبایا کا رواج دراصل عرب سے ہمارے ہاں منتقل ہوا ہے ۔کیونکہ عرب میں عبایا کو ترجیح دی جاتی ہے ۔لہٰذا دوسرے ممالک کے روائتی طور طریقوں سے متاثر ہو کر یہاں بھی حجاب اور عبایا کو محض فیشن کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے ۔
گزشتہ چند سال سے حجاب اور عبایا کا رجحان اتنا عام ہو چکا ہے کہ بڑی تعداد میں لڑکیاں اس کو ضرورت اور فیشن سمجھ رہی ہیں ۔پہلے جہاں خواتین بُرقع میں اپنے آپ کو محفوظ سمجھتی تھی، وہاں آج کل برقع سے زیادہ حجاب کو محض فیشن کی بنا پر ترجیح دے رہی ہیں۔ اس کے علاوہ پردہ کرنے والی خواتین بھی اس کو فیشن کے طور پر استعمال کر رہی ہیں ۔اکثر خواتین حجاب کو خوبصورتی کے لئے پہنتی ہیں ۔
حجاب اور عبایا کو عورت کا فطری حسن بھی کہہ سکتے ہیں ۔
خواتین کی انہی دلچسپیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے مارکیٹ میں حجاب اور عبایا کے نت نئے ڈیزائنز متعارف کرائے جارہے ہیں ،جو ان کی توجہ کا محور بنے ہوئے ہیں ۔سکول ،کالجز اور جامعات کی اکثر ماڈرن لڑکیاں مذہب سے لگاؤ کے باعث حجاب اور عبایا کو ترجیح نہیں دے رہیں بلکہ محض فیشن کے طور پر اس کو اپنا شعار بنا رہی ہیں۔
حجاب کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ ڈوپٹے کی ضرورت نہیں پڑتی ہے ۔حجاب اور عبایا کا ایک دوسرے سے تعلق ہے ۔پہلے عبایا کا فیشن لڑکیوں اور خواتین میں مقبول ہوا،پھر حجاب کی اہمیت بڑھی تو یہ پردے کے ساتھ ساتھ فیشن کا حصہ بن گیا ۔پردہ اور حجاب ایک ایسا خوبصورت عمل ہے جو عورت کو ڈھانپ لیتاہے ،بے حیائی کی ساری جڑیں کاٹ دیتاہے ۔عورت کا مطلب ہی ڈھکی ہوئی چیز ہے ۔

Browse More Clothing Tips for Women

Special Clothing Tips for Women article for women, read "Abaya" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.