Ap Ka Zouq E Libas - Article No. 2295

Ap Ka Zouq E Libas

آپ کا ذوق لباس - تحریر نمبر 2295

ہمارے معاشرے میں ہر خاتون کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ دوسروں سے منفرد نظر آئے اور ہر کوئی اس کی جانب نظر اٹھا کر دیکھے

پیر 24 فروری 2020

رابعہ گل
لباس کی اہمیت کا احساس ہمیشہ سے انسان کو رہا ہے دنیا میں انسان کے علاوہ ہر مخلوق لباس کے تکلف سے آزادہے۔ انسان لباس کا اہتمام اس لئے کرتاہے کہ وہ پر کشش اور حسین وجمیل نظر آئے ۔بالخصوص خوبصورت لباس خواتین کی شخصیت کا آئینہ دار ہوتاہے۔ موسم کے مطابق اور پھر رواج کے مطابق خوبصورت لباس آپ کی شخصیت اور حسن میں مزید اضافہ کر دیتاہے ۔
لباس کی تراش خراش انسان کا ایک ہنر ہے اور ہر ہنر کی صلاحیتیں اللہ تعالیٰ نے انسان کے اندر رکھی ہیں اور انسان اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی صلاحیتوں کو اس کے حکم اور اجازت کے مطابق استعمال کرتاہے۔
لباس اور موسم
ہمارے معاشرے میں ہر خاتون کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ دوسروں سے منفرد نظر آئے اور ہر کوئی اس کی جانب نظر اٹھا کر دیکھے اس لئے خواتین کو چاہیے کہ وہ ایسا لباس پہنیں جس سے مشرق کا عنصر واضح ہو بلکہ اب تو مغرب کی عورتیں بھی مشرقی انداز اپنا رہی ہیں ۔

(جاری ہے)

ہم لباس کو اپنے جسم ڈھانپنے کے لئے ہی نہیں پہنتے بلکہ لباس استعمال کرنے کی کچھ وجوہات بھی ہیں انسان دراصل گرم خون رکھنے والا ایک جاندار ہے وہ سارا وقت اپنے جسم سے فضا میں گرمی خارج کرتارہتاہے۔سردیوں کے موسم میں ہمارے جسم سے بہت زیادہ گرمی خارج ہو سکتی ہے اگر ہم اسے روکنے کا بندوبست نہ کریں۔ اسی طرح گرمیوں میں ہمارے جسم بہت زیادہ گرم ہو جائیں اگر ہم گرمی کو دور رکھنے کا خاص اہتمام نہ کریں۔
اسی طرح انسان کا لباس سردی اور گرمی کو کنٹرول کرنے کا باعث بنتاہے یہی وجہ ہے کہ گرمیوں میں ہلکے پھلکے اور ڈھیلے ڈھالے اور ہلکے رنگوں کے لباس زیادہ استعمال ہوتے ہیں تاکہ ہوا با آسانی اندر باہر آجا سکے اور وہ سورج کی شعاعوں کو باہر کی طرف منعکف کریں جبکہ سردیوں میں لباس موٹے اور گہرے رنگوں کے ہوتے ہیں تاکہ وہ فضا سے گرمی کو زیادہ سے زیادہ اپنے اندر جذب کریں۔

لباس اور پہچان
یہ تو ہر کوئی جانتا ہے کہ انسان زمین پر بسنے والی واحد جاندار مخلوق ہے جو کہ لباس پہنتی ہے آخر انسان نے لباس کا استعمال کب سے شروع کیا تو اس کا جواب یہی ہو سکتاہے کہ جب انسان نے غاروں نے نکل کر میدانوں اور گروپوں کی صورت میں رہنا شروع کیا۔تب ہی سے انسان نے لباس کی ضرورت محسوس کی ۔ابتداء میں اس نے جانوروں کی کھالوں اور پتوں کو لباس کے طور پر اپنا نا شروع کیا لیکن جیسے جیسے وہ مہذب دنیا میں داخل ہو تا گیا ویسے ویسے اس کا لباس بھی پُر تحفظ اور آراستہ ہوتا گیا۔
چونکہ پاکستان کا موسم متعدل ہے اس لئے یہاں سردی اتنی زیادہ نہیں پڑتی اس لئے موسم گرما کا استقبال لا محالہ کیا جاتاہے جہاں تک ٹھنڈے لباس کا تعلق ہے تو اس کا اہتمام بھی بڑے جوش وخروش سے کیا جاتاہے ۔ٹھنڈے لباس کے ضمن میں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس موسم میں ہم ایسے لباس کا انتخاب کرتے ہیں جو گرمی دور کرنے کا سب سے آسان ذریعہ ہو اور ہم ایسا لباس پہن کر با آسانی ایک جگہ سے دوسری جگہ آجا سکیں ۔
موسم گرما میں کپڑوں کا ڈھیلے ڈھالے ہونا ضروری ہے تاکہ ہوا کو اندر جانے دیں جسم کو پسینے سے بہت زیادہ گیلا اور تر بتر ہونے سے روک سکیں ۔
ایسا لباس ہمیں موسم کی شدت کے منفی اثرات سے محفوظ رکھ سکتاہے ۔آپ کی شخصیت میں لباس کا نکھار اہم جزو ہوتاہے ۔پارٹی ہو یا شادی بیاہ یا پھر کہیں آنا جانا ہو مناسب لباس کا انتخاب بہت ضروری ہے اس لئے کہ لباس سے ہی آپ کی شخصیت کی تشریح ہوتی ہے اگر آپ لباس کے بارے میں کم معلومات رکھتی ہیں یا اکثر ایسے لباس پہن لیتی ہیں جو ماحول سے ہم آہنگ نہیں ہوتا یا دوسرے لوگ رسپانس نہیں دیتے تو پھر آپ کو تھوڑا سا سوچنا ہو گا۔
اگر لباس میں ہم آہنگی نہ ہوتو دوباتیں ہوتی ہیں ایک تو یہ کہ لوگ سرے سے توجہ ہی نہیں دیتے اور دوسرے یہ کہ لوگ عزت بھی نہیں کرتے یعنی سنجیدگی سے نہیں لیتے ہیں ۔لباس کی اہمیت بہت زیادہ ہے مگر کپڑوں کی قیمتیں اس قدر زیادہ ہیں کہ محدود بجٹ میں اچھے لباس نہ خرید سکتے ہیں اور نہ بنائے جا سکتے ہیں ۔اکثر خواتین کو ایسا کہتے سنا جاتاہے مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ مناسب لباس کا مطلب مہنگا لباس ہی ہے اگر آپ تھوڑا سا محتاط ہو جائیں تو کم پیسے میں اچھا لباس تیارکر سکتی ہیں۔

لباس کے معاملے میں ہمیشہ محتاط رویہ اختیار کرنے کی ضرورت ہوتی ہے ۔لباس چاہے لون کے ہوں،ریشمی ہوں!مگر آپ کا انتخاب ذرا دوسروں سے الگ ہونا چاہیے تاکہ آپ دوسروں سے منفرد اور الگ نظر آئیں۔ آپ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر آپ خود بھی دیدہ زیب ملبوسات تیار کر سکتی ہیں۔گرمیوں کے آتے ہی خواتین کے پہناوے بھی بدل جاتے ہیں اور کپڑوں کی ڈیزائننگ پر خصوصی توجہ دینی پڑتی ہے سردیوں میں چونکہ جرسیاں اورسوئٹرز وغیرہ قمیض کا اوپر والا حصہ کور کر لیتے ہیں اس لئے اگر سادہ کپڑے ہی پہن لیے جائیں تو کوئی زیادہ فرق نہیں پڑتا۔

ہمارے ہاں جب موسم بدلتاہے تو فیشن بھی تبدیل ہو جاتاہے لان کے کپڑے کا مزاہی اور ہوتاہے آج کل ویسے بھی کاٹن اور لان کے کپڑے خواتین کے زیادہ زیر استعمال ہیں گرمیوں کے کپڑوں پر کلف لگانا اور پھر انہیں استری کرنا ایک دشوار کام ہوتاہے لیکن شوق اور فیشن کی مجبوری میں یہ کام تقریباً سب خواتین سر انجام دیتی ہیں گوکہ بعض گھرانوں میں کپڑے دھوبی سے کلف لگ کر آتے ہیں لیکن بہت سے ایسے خاندان بھی ہیں جہاں گھر میں ہی یہ فرض انجام دیا جاتاہے اور آج بھی لوگ اپنے لئے ایسا کچھ خود ہی کرتے ہیں تاکہ حسین اور خوبصورت نظر آئیں۔
ہمارے ہاں دوپٹہ بھی مشرقی خواتین کی شخصیت کا ایک اہم حصہ ہے ۔جسے ہمیشہ نئے انداز سے اوڑھنے کے جتن کئے جاتے ہیں۔کبھی کھلے اور بڑے دوپٹوں کا فیشن ہوتاہے تو کبھی مینٹ والے دوپٹوں پر خصوصی توجہ اور عمدہ میٹریل کی مدد سے دلکشی پیدا کی جاتی ہے اور ڈریس ڈیزائنز اس سلسلے میں خاصی محنت بھی کرتے ہیں ۔موسم گرما میں جہاں لان یا کاٹن کے کھلے کلف دار دوپٹے رواج میں ہیں تو وہیں نیٹ کے لباس کے ہم رنگ پھولدار اور سادہ دوپٹے بھی پسند کیے جارہے ہیں۔

Browse More Clothing Tips for Women

Special Clothing Tips for Women article for women, read "Ap Ka Zouq E Libas" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.