Aroosi Libas Ne Badla Roop - Article No. 2975

Aroosi Libas Ne Badla Roop

عروسی لباس نے بدلا روپ - تحریر نمبر 2975

دھانی آنچل،چٹاپٹی غرارے اور ملٹی پٹی سے سجیں ملبوسات

پیر 26 ستمبر 2022

راحیلہ مغل
ہمارے ہاں دلہن کے لئے روایتی اور مہنگے ترین کپڑے تیار کرائے جاتے ہیں۔اس کے باوجود شادی کے بعد یہ ملبوسات الماری یا اٹیچی کیس میں بند پڑے رہتے ہیں۔فی زمانہ عروسی ملبوسات کی قیمتیں ہزاروں سے لاکھوں تک جا پہنچی ہیں،لیکن اس کے باوجود اس لباس کو محض چند گھنٹوں کے لئے زیب تن کرنے کے بعد ہمیشہ ہمیشہ کے لئے الماری کی زینت بنا دیا جاتا ہے۔
پہلے کئی کئی سال تک خواتین عروسی ملبوسات کو بخوشی زیب تن کیا کرتیں۔خصوصاً قریبی عزیزوں،بہن،بھائی یا نندوں اور دیوروں کی شادی میں تو عروسی لباس لازمی پہنا جاتا تھا۔عروسی ملبوسات کو دیگر کئی طریقوں سے بھی استعمال کیا جاتا،چھوٹی بچیوں کے لئے غراروں،شراروں کو کھول کر کاٹ کر نئی تراش خراش سے دوسرے ملبوسات تیار کر لئے جاتے تھے،تو کبھی کپڑے کو گھر پر رنگ کر ان کی شکل ہی تبدیل کر لی جاتی،دھانی آنچل تو مشہور ہی گھریلو خواتین نے کرائے،جو اب ٹائی اینڈ ڈائی،آرگنزا وغیرہ کہلاتے ہیں۔

(جاری ہے)

کپڑوں کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے اور پٹیاں جوڑ کر غرارے تیار کیے جاتے تھے،جو چٹاپٹی کے غرارے کے نام سے آج تک مقبول ہیں۔قمیضوں پر استعمال ہونے والی بیلوں اور لیسوں کے ٹکڑے جوڑ کر ملٹی پٹی بنتی تھی۔جس میں ڈیزائن اور رنگوں کے امتزاج ہوتا اور اس سے کپڑوں کی خوبصورتی نکھر آتی۔
ماضی میں اتنے مہنگے عروسی ملبوسات کا رواج نہ تھا۔عموماً گھروں میں ہی خواتین گوٹے،سلمے،دبکے اور زری کا کام کرکے ملبوسات تیار کرتی تھیں۔
کچھ صاحب حیثیت گھرانوں میں ان پر سونے کے تار سے کڑھائی بھی کی جاتی تھی۔عموماً ایسے ملبوسات خواتین اپنی بہن بیٹی کے جہیز کے لئے سنبھال کر رکھ لیا کرتی تھیں اور کئی خاندانوں میں ایسے ملبوسات نسل در نسل چلا کرتے،مگر اب مہنگائی کے باوجود بیش قیمت جوڑے ایک بار پہن کر رکھ دیے جاتے ہیں۔اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ یہ اس قدر کام دار ہوتے ہیں کہ انہیں دوبارہ پہننے میں جھجھک محسوس ہوتی ہے۔
ایسے عروسی جوڑوں کو ان کے معیار کی مناسبت سے دوبارہ قابل استعمال بنایا جا سکتا ہے۔شرارے کی پشواز،فراک،اے لائن شرٹ وغیرہ بن سکتی ہے۔اس کے علاوہ سامنے کے حصے کو پیچھے کی طرف لے جائیں اور پیچھے کا کپڑے کا حصہ آگے کی طرف سلوا کر اوپر چھوٹی باڈی کا کپڑا سی کر جوڑ لیں،اس کے گلے پر کوئی نازک سی بیل ٹانک لیں۔یہ خوبصورت میکسی بن جائے گی۔
شرارے کا بلاؤز بنوا کر میچنگ کی قمیض نہایت بھلی معلوم ہو گی۔شرارے کی قمیض اگر تنگ ہو گئی ہو تو دونوں اطراف کی سلائی کھول کر اندر ایک اور قمیض بنا لیں۔اس پر اس قمیض کی ڈیزائنگ کر لیں یا اس قمیض کے دونوں اطراف خوبصورت کپڑے کے اتنی ہی لمبائی کے ٹکڑے یا لیس چوڑائی والی لیس یا ڈوریاں لگا کر قمیض کے چاک تک سی لیں تو خوبصورت اسٹائلش قمیض بن جائے گی۔

شرارے کی لمبی قمیض کے نیچے چوڑی دار پاجامہ،ڈھاکا پاجامہ یا پلازو بنا لیں۔اس میں رنگوں کا بہترین امتزاج آپ کے لباس کو ایک نیا تاثر دے گا۔غرارے یا شرارے کی قمیض کے نیچے اگر شیفون یا باریک کپڑا ہو تو عموماً لائننگ لگائی جاتی ہے،اس کو ہٹا کر اندر کوئی دوسرا کپڑا لگا کر قمیض سلوا لیں اور اس کے نیچے ڈھاکا پاجامہ یا ٹراؤزر وغیرہ سلوا کر اس پر بلاک پرنٹ یا گوٹے کا کام کر لیں۔
اس کے علاوہ قمیضوں میں پینل یا کلیاں بھی لگائی جا سکتی ہیں۔غرارے کی سلائی کھول کر گھیرے کے کپڑے سے کسی من پسند لباس کی تیاری میں مدد لی جا سکتی ہے۔اس کے ساتھ دوسرا کپڑا ملا کر خوبصورت لباس بھی تیار کیا جا سکتا ہے۔غرارے کے گھیر کا کام دار حصہ علیحدہ کرکے دوسرے کپڑے پر اپیلک کروائی جا سکتی ہے۔بارڈر پر کیا ہوا کام کسی دوسرے کپڑے کی قمیض بنا کر اس کے گلے پر ڈیزائننگ کر لیں یا گلے سے دامن تک سیدھی پٹیوں کی ڈیزائننگ میں استعمال کرکے ایک نیا لباس بنا لیں۔

مشرقی عروسی ملبوسات میں ڈوپٹے بھی بہت زیادہ خوبصورت ہوتے ہیں۔دوپٹے کو آپ کسی سادہ شلوار قمیض یا کرتے پاجامے کے اوپر بھی اوڑھ سکتی ہیں،اس کے علاوہ دوپٹے سے کوٹ بنایا جا سکتا ہے۔سادہ شلوار قمیض پر دوپٹے کا کوٹ بنا لیجیے یا شرارے کے دوپٹے کو کوٹ بنا کر شرارے اور اس کی قمیض کے ساتھ ہی زیب تن کریں۔ساتھ میچنگ کا سادہ دوپٹہ لے لیں۔
آپ کے لباس میں ایک بالکل نیا پن آجائے گا۔عروسی شلوار قمیض یا کرتا اور چوڑی دار پاجامہ استعمال میں لانے کے لئے قمیض کے رنگ کی مناسبت کا ٹراؤزر سلوا لیں اور کوئی دوسرا دوپٹہ لے لیں۔خیال رہے کہ اگر قمیض بھاری ،کام دار ہے،تو ٹراؤزر اور دوپٹہ سادہ ہونا چاہیے۔اسی طرح چوڑی دار پاجامہ یا شلوار بھاری کام دار ہیں،تو سادی قمیض سی لیں۔قمیض پر پتلی بنارسی پٹی دامن اور آستینوں پر لگا لیں یا کوئی ڈوری یا لیس یا بیل یا ربن وغیرہ سے ہلکی سی ڈیزائننگ کر لیں۔
دھیان رہے کہ ڈیزائننگ ہلکی پھلکی ہو۔اس طرح نیا لباس تیار ہو گا۔
میکسی بھی عروسی ملبوسات کا حصہ ہے۔اگر میکسی کا کپڑا دیدہ زیب اور اچھا ہے تو باریک شیفون کا کوٹ بنا لیں،دو تین بٹن لگا لیں یا کھلا چھوڑ دیں یا پھر میکسی کی سلائیاں کھول کر دوسرا کپڑے کا پینل لگا کر اس کو اسٹائلش بنا لیں۔اس کے علاوہ میکسی کے آگے کے حصے کو میکسی کا پچھلا حصہ بنا کر دوسرے کپڑے سے اگلا حصہ بنا لیں۔
منفرد انداز کے لئے اس پر بغیر آستینوں کا کوٹ بنا لیں۔
میکسی سے قمیض سی جا سکتی ہے،انگ رکھا بھی بن سکتا ہے۔اس کے علاوہ اگر میکسی پر کافی کام کیا ہوا ہے تو اسے نکال لیں اور کوٹ بنا کر اس پر لگا لیں۔برصغیر پاک و ہند میں طویل عرصے تک ساڑھی ہی عروسی لباس میں استعمال ہوئی۔ساڑھی سے قمیض،دوپٹہ،پشواز یا فراک سلوانے کا سلسلہ خاصا عام رہا ہے۔
شیفون کی ساڑھیوں میں ڈیزائن کے حساب سے زیادہ کام دار یا زیادہ کڑھائی یا بھرا ہوا کپڑے کا حصہ قمیض کے پیچھے حصے کے لئے تراش کر بقیہ حصے سے اگلا حصہ بنا کر قمیض سی لیس یا فراک بنا کر کلیاں لگا لیں۔ساتھ گولڈن ڈوری بھی لگا لیں۔
عروسی فراک کی گھیر کے کپڑے سے دوپٹہ یا دوسرے کپڑے کی آمیزش سے قمیض یا کرتا تیار کر لیں یا فراک کے کپڑے سے دوپٹہ اور دوپٹے سے قمیض بنا کر نیا انداز دیں۔اس کے علاوہ فراک کے گاؤ تکیے اور بیڈ کور بھی بنا سکتی ہیں۔

Browse More Clothing Tips for Women

Special Clothing Tips for Women article for women, read "Aroosi Libas Ne Badla Roop" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.