Hamal Ke Douran High Blood Pressure - Article No. 2009

Hamal Ke Douran High Blood Pressure

حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر - تحریر نمبر 2009

تمام حاملہ عورتوں میں سے 15فیصد کو مختلف شدید نوعیت کا ہائی بلڈ پریشر ہوتا ہے اور حمل اور زچگی کے دوران ہونے والی 6اموات میں سے ایک کاسبب بھی اسے ہی سمجھا جاتا ہے

پیر 18 مارچ 2019

اس کا مناسب بروقت اور صحیح علاج بہت ضروری ہے
تمام حاملہ عورتوں میں سے 15فیصد کو مختلف شدید نوعیت کا ہائی بلڈ پریشر ہوتا ہے اور حمل اور زچگی کے دوران ہونے والی 6اموات میں سے ایک کاسبب بھی اسے ہی سمجھا جاتا ہے
حمل ہر شادی شدہ عورت کے لئے انتہائی اہم واقعہ ہوتا ہے ۔متوقع ماں اور اس کا خاندان ہمیشہ اس بات کے خواہش مند ہوتے ہیں کہ حمل اورز چگی کے دوران کسی قسم کی دشواری پیش نہ آئے اور ایک نارمل صحت مند بچہ پیدا ہوجائے۔


حمل کے دوران بے آرامی اور بے چینی کی کچھ مقدار اور جسمانی کا رکردگی کی کمی ایک نارمل سی بات ہے کیونکہ حمل سے جسم میں کئی ایک جسمانی ‘نفسیاتی اور ہارمونل تبدیلیاں رونما ہو جاتی ہیں حمل کے دوران عورتوں کو خصوصی احتیاط کرنی چاہئیں اس وقت بعض مسائل منفرد نوعیت کے ہوتے ہیں اورماں اور بے بی کی زندگی اور تندرستی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

تمام خواتین کو ان مسائل سے آگاہی ہونی چاہئے اور انہیں ان سے بچاؤ کے لئے مناسب احتیاطی تدابیر اور دیکھ بھال اختیار کرنی چاہئے۔
حمل کے تناؤ کے سبب کچھ خواتین ہائی بلڈ پریشر کی جانب راغب ہو سکتی ہیں تخمینہ یہ لگایا گیا ہے کہ شدت کی مختلف نوعیت کا ہائی بلڈ پریشر لگ بھگ تمام میں سے 15فیصد خواتین میں ضرور رونما ہوتا ہے اور خیال یہ کیا جاتا ہے کہ حمل یازچگی کے دوران ہونے والی 6میں سے ایک کا سبب ہائی بلڈ پریشر ہوتا ہے ۔

بعض خواتین جن کا انقباضی(Systolic)بلڈ پریشر حاملہ ہونے سے پہلے نارمل ہوتا ہے ان میں ہائی بلڈ پریشر فروغ پا سکتا ہے اور بہت سے سنجیدہ مسائل رونما ہو سکتے ہیں اگر ہائپر ٹینسیو خواتین حاملہ ہو جائیں تو ان کے بلڈ پریشر میں اضافہ ہو سکتا ہے اور اگر اسے کنٹرول کرنے میں مشکل پیش آئے تو وہ خواتین سیریس نوعیت کے نتائج کا شکار ہو سکتی ہیں ۔

اگر ان خواتین کا مناسب‘بروقت اور صحیح طور پر علاج نہ کیا جائے تو ماں اور بے بی دونوں کی زندگی خطرے میں پڑ سکتی ہے ۔لہٰذا ان خواتین کا بلڈ پریشر حمل کے دوران باقاعدہ وقفوں سے جا نچنا چاہئے تاکہ اگر کسی قسم کی ابنار ملٹی (بے اعتدالی)ہوتو اس کا ابتدائی اسٹیج ہی میں سراغ لگا لیا جائے۔
پریگنینسی انڈیوسڈ ہائپر ٹینشن(P.I.H)
جب ایک نارمل صحت مند عورت کا بلڈ پریشر حمل کے دوران140/90mm hgسے بڑھ جاتا ہے اور زچگی کے بعد واپس چلا جاتا ہے تو یہ کیفیت PIHیعنی پر یگنینسی انڈیو سڈ ہائپر ٹینشن کہلاتی ہے ۔
یہ عام طور پر حمل کے 24سے48ہفتوں کے لگ بھگ رونما ہوتی ہے ۔PIHپہلی مرتبہ کے حمل میں عام طور پر ہوتی ہے خاص طور پر جب عورت کی عمر 30برس سے زیادہ ہو۔
یہ موٹی عورتوں میں زیادہ عام کیفیت ہوتی ہے اور ان خواتین میں بھی جن کے بطن میں جڑواں یا کئی ایک بچے پرورش پارہے ہوتے ہیں ۔اگر حمل کے دوران ماں PIHکیفیت سے دو چار ہوجائے تو پھر اس بات کا زیادہ رسک ہوتا ہے کہ آئندہ کے حمل میں یہ کیفیت رونما ہو جائے۔

PIHکی بناء پر پرابلمز اور خطرات
اگر انبساطی (Diastolic)پریشر 100سے کم لیکن90mm Hgسے زیادہ ہے تو یہ کیفیت ”مائلڈ PIH“کہلاتی ہے ۔اس کا فوری طور پر علاج کرانا چاہئے ورنہ کیفیت بدتر ہو سکتی ہے۔
جب انبساطی پریشر 110 mm Hgسے بڑھ جائے تو یہ ”سی وےئر PIH“کہلاتی ہے ۔اور عورت کو شدید سردرد‘بصری خلل‘پیٹ میں درد اور ناکافی پیشاب کی شکایات ہو سکتی ہیں۔

اگر ہائی بلڈ پریشر کے ساتھ حاملہ خاتون کے پیروں میں یا /اور جسم میں سوجن آجاتی ہے اور پیشاب میں پروٹین موجود ہوتا ہے تو یہ کیفیت ”پری ایکلیمپشیا“کہلاتی ہے۔یہ ایک خطر ناک حالت ہے اور اس کا فوری طور پر علاج ہونا چاہئے۔
پری ایکلیمپشیا میں مبتلا خاتون کا اگر مناسب اور بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ کیفیت مزید بدتر ہو سکتی ہے اور خاتون پریشان حال اور منتشر ذہن ہو جاتی ہے ‘اسے تشنج کے دورے پڑ سکتے ہیں اور بعد میں وہ بے ہوش ہو سکتی ہے ۔
یہ کیفیت ایکلیمپشیا کہلاتی ہے ۔یہ ایک میڈیکل ایمر جنسی ہوتی ہے اور علاج کے باوجود آدھی سے زیادہ عورتیں جان سے ہاتھ دھو بیٹھی ہیں ۔
ایکلیمپشیا اور پری ایکلیمپشیا ٹشوز اور اعضاء جیسے گردے ‘جگراور دل کو نقصان پہنچاتی ہیں ۔یہ کیفیات جنین کی نشوونما کو گھٹا دیتی ہیں یا رحم میں اس کی موت کا سبب بن جاتی ہیں ۔
حمل کے دوران تشنج کے دورے ماں یا/اور جنین کی موت کا سبب بن سکتے ہیں کیونکہ اس سے ماں کے رحم سے منسلک آنول ٹوٹ سکتی ہے۔

ان کیفیات کے سبب قبل ازوقت زچگی ہو سکتی ہے جس کے نتیجے میں کم وزن کا بچہ پیدا ہو جائے گا جس کی دیکھ بھال کرنا مشکل ہو سکتی ہے۔
تشنج کے دوروں کے سبب بائیں جوف کی ناکامی ‘گردوں کا فیل ہونا‘اسٹروکس جن کے سبب موت واقع ہو جائے ‘فالج اور /یا دماغی عارضہ لاحق ہو سکتے ہیں ۔
ان خواتین میں زچگی کے بعد یہ کثرت خون پہنے کا رسک زیادہ ہوتا ہے جس کے نتائج خطرناک ہو سکتے ہیں۔

PIHمیں مبتلا خاتون کے یہاں پیدا ہونے والے بچے کی زندگی کے امکانات کم ہی ہوتے ہیں چاہے بہ ظاہر وہ صحت مند ہی کیوں نہ پیدا ہوا ہو۔
PIHسے کس طرح بچا جائے
حمل زندگی کا ایک اسپیشل پیریڈ ہوتا ہے اور باقاعدگی سے خصوصی توجہ چاہتا ہے ۔حمل کے دوران PIHایک عام پر ابلم ہے اور اس کے سبب سیریس پر ابلمز ہو سکتے ہیں ۔
لہٰذا اس سے بچاؤ یا /اور اس کا سراغ لگانے کے لئے ابتدائی اسٹیج ہی میں ہر کوشش اختیار کرنی چاہئے تاکہ پری ایکلیمپشیا اور ایکلیمپشیا کے خطر ناک نتائج سے بچاؤ ہو سکے۔

ہر حاملہ عورت کو چاہئے کہ جتنی جلدی ممکن ہو سکے PIHکا سراغ لگانے کے لئے اپنا بلڈ پریشر ‘وزن اور پیشاب باقاعدگی سے چیک اپ کراتی رہے ۔
جن عورتوں میں PIHکے ڈیو یلپ ہونے کا امکا ن ہوا نہیں چاہئے کہ وہ بائیں پہلو کے بل معقول آرام کرلیا کریں ۔یہ دیکھا گیا ہے کہ بائیں پہلو سے آرام کرنے سے PIHکا رسک اور اس کی پیچیدیاں گھٹ جاتی ہیں۔

جو خواتین PIHکے رسک پر ہوں یا پھر ہلکے ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہوں وہ کیلشیم کی گولیوں کی 2گرام مقدار روزانہ لے سکتی ہیں ۔دیکھا گیا ہے کہ اس سے بھی PIHسے کسی حد تک بچاؤہو جاتا ہے ۔
جو خواتین PIHمیں مبتلا ہونے کے رسک پر ہوں وہ اس کیفیت میں مختلف عضو یات کو نقصا ن پہنچنے سے بچانے کے لئے حمل کے تیر ہویں ہفتے سے چھبیسویں ہفتے تک روزانہ اسپرین کی گولی (60ملی گرام)لے سکتی ہیں۔

خواتین کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ PIHاور پری ایکلیمپشیا سے بچاؤ کے لئے میگنیشیم گلوکوریٹ کی 3گرام مقدار لیں۔
پری ایکلیمپشیا اور ایکلیمپشیا میں مبتلا خواتین کی دیکھ بھال
دونوں کیفیات سریس ہیں اور مریض کو فوری طور پر اسپتال میں داخل کرادنیا چاہئے۔
انہیں بائیں پہلو کے بل آرام کرنا چاہئے۔ان کا بلڈ پریشر ہر چار گھنٹے کے بعد جانچا جائے ۔
وزن ہر روز چیک کیا جائے اور پیشاب کا ہر دو دن کے وقفے کے بعد ٹیسٹ کیا جائے۔
عورت کو ایسی غذا(ڈائٹ )دینی چاہئے جس میں پروٹین اور کیلشیم کی مناسب مقدار موجود ہو۔
ان خواتین کو مائع اور نمک بھی مناسب مقدار میں دینا چاہئے۔بہت زیادہ نمک سے گریز کرنا چاہئے۔
بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے اور بے بی کو بیماریوں کے اثرات سے محفوظ رکھنے کے لئے ان خواتین کو دوائیں بھی دینی چاہئیں ۔
کوشش اس بات کی ہونی چاہئے کہ حمل اپنے وقت مقررہ تک جاری رہے ۔اگر ماں/یا/اور بے بی کی زندگی خطرے میں ہوتو دردِ زہ (لیبر)کے لئے مائل کیا جا سکتا ہے ۔
تشنج کے دورے یا ایکلیمپشیا ایک بڑی ایمرجنسی ہے ۔ایسی مریضاؤں کا خصوصی اسپتالوں میں علاج ہونا چائے تا کہ ان کی اور بے بی کی زندگی بچائی جا سکے۔
حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے کیونکہ اس سے ماں اور بے بی کے لئے سیریس پرابلمز رونما ہو سکتی ہیں ۔باقاعدگی سے چیک اپ‘بی پی مانیٹرنگ اور بروقت علاج ماں اور بچے کی صحت کے لئے نہایت اہمیت رکھتے ہیں۔

Browse More Clothing Tips for Women

Special Clothing Tips for Women article for women, read "Hamal Ke Douran High Blood Pressure" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.