Pakistani Malbosaat Jiddat Ki Raah Par - Article No. 2665

Pakistani Malbosaat Jiddat Ki Raah Par

پاکستانی ملبوسات جدت کی راہ پر - تحریر نمبر 2665

ہمارے ثقافتی پہناوے پہچان ہماری ہیں

ہفتہ 21 اگست 2021

دنیا بھر کی عوام اپنے وطن کی مختلف ثقافتوں کے مطابق طرز زندگی اختیار کرتے ہیں۔ان کے لباس،رہن سہن کے طریقے،رسمیں،ریتیں، تہوار اور عوام روزمرہ کے چلن ان کے خطوں اور ملکوں سے پہچانے جاتے ہیں۔گوکہ دنیا گلوبل ویلج بن چکی ہے اور ہم اپنے روایتی ملبوسات میں بھی قدرے مغربیت کے رنگ اجاگر کرکے جدت طرازی کرنے لگے ہیں۔مگر اب بھی ہمارے روایتی شلوار قمیض،لہنگے، غرارے، کرتے،پاجامے،ساڑھیاں،انگرکھے اور پشوازیں پاکستان کی پہچان ہیں۔
برصغیر ہند و پاک کی تقسیم سے پہلے کے یہ پہناوے اب نئے فیشن کے تحت سلوائے جاتے ہیں اور دنیا میں جہاں جہاں پاکستانی اور پڑوسی ملک کے باشندے آباد ہیں انہیں ذوق و شوق سے پہنتے ہیں ۔پاکستان کے چار صوبے ہیں اور آپ جانتے ہی ہیں کہ سندھ،پنجاب،خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں علاقائی ثقافتوں کے مطابق لباس پہنے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)


سندھ کے روایتی لباس
یہاں خواتین آئینہ جڑے گلوں سے آراستہ قمیضیں پسند کرتی ہیں۔

سندھی ٹانکے سے اس خوبصورت کڑھائی سے آراستہ سادہ سوتی،شیفون، جارجٹ،سلک اجرک سے خوبصورت لباس تیار کئے جاتے ہیں۔آج کل ان روایتی ڈیزائنوں میں جدت نظر آرہی ہے۔روایتی سندھ Barth ڈیزائنوں میں بھی لباس تیار کرتے وقت ماڈرن کٹ کا خیال رکھا جانے لگا ہے۔سندھ میں شلوار کو Kancha کہا جاتا ہے۔
بلوچی لباس
بلوچ ثقافت میں خواتین کے منفرد اور پرکشش ملبوسات کو آج بھی وہاں بے حد پسند کیا جاتا ہے۔
کراچی میں لی مارکیٹ اور میٹھادر کے علاوہ شہر کی ہر بڑی مارکیٹ میں جہاں روایتی ثقافتی لباس دستیاب ہوتے ہیں یہ لباس فشک Phashik کہلاتے ہیں۔خواتین کے اس لباس کے دونوں اطراف جیبیں لگائی جاتی ہیں۔آج کل فراکس بننے لگی ہیں۔اسی طرح یہ بلوچی کڑھائی پشوازوں پر بھی دیکھی جا رہی ہے اور جیکٹس (کوٹوں) پر بھی بلوچی ٹانکے کی خوبصورتی نمایاں ہوتی ہے۔
اسی طرح بلوچی شیڈ ورک اور Duch اب بھی یہاں پسند کئے جاتے ہیں۔یوں تو پنجاب میں مردوں کے لئے کرتا اور تہبند روایتی ملبوسات میں شامل ہیں۔خواتین کے لئے شلوار قمیض ہی مخصوص ہیں۔مقامی خواتین رنگین اور سادہ پراندے بھی چوٹیوں میں استعمال کرتی ہیں۔اب Palazzo بھی شلوار کی جگہ لے رہے ہیں۔سیدھی کرتی کے ساتھ یہی جدید رجحان نوجوان خواتین میں مقبولیت پا رہا ہے۔
شلوار فیشن میں کم ہی آرہی ہیں۔یہاں پٹیالہ شلواریں بھی پسند کی جا رہی ہیں سادہ گھیر دار شلواریں بھی پسند کی جاتی ہیں۔قمیض کی لمبائی کم یا زیادہ رکھنا آپ کی صوابدید پر منحصر ہے۔
خیبر پختونخوا
پشاور اور اس کے گردونواح میں مردوں اور عورتوں کا روایتی لباس شلوار قمیض ہی ہے۔البتہ تقریبات میں اب لہنگا اسٹائل ساڑھیاں گھاگرا چولی اور پشوازیں بھی پہنی جا رہی ہیں۔
پشتون خواتین فراک کی جو قسم پہنتی ہیں وہ بہت زیادہ چنٹوں والا اور گھیر دار ہوتا ہے اسے Partug کہا جاتا ہے۔کیلاش میں بھی ایسے ہی گھیر دار فراکس ہر عمر کی خواتین پہننا پسند کرتی ہیں۔مرد شلوار قمیضوں کو زیب تن کرتے ہیں اور سر پر پگڑی بھی باندھتے ہیں۔کہتے ہیں کہ جنوبی ایشیا میں مسلمانوں کی آمد سے شلوار قمیضوں کا رواج پڑا یہ 13 ویں صدی کی بات ہے بے شک دو چار برسوں کا قصہ نہیں ۔
ہمارے ہر صوبے کی عوام اس پہناوے کو اپنی ضرورتوں،رسم و ریت اور تقاضوں کے ساتھ پہنتے چلے آرہے ہیں۔یہ ہمارا قومی لباس بھی ہے۔خواتین چادروں،دوپٹے اور شالوں کے ساتھ پردہ بھی کرتی ہیں اب حجاب اور پردے کی ماڈرن شکلیں بھی نظر آرہی ہیں اور روایتی لباس دیکھیں تو ہر خطے اور صوبے کی شلواروں کے اسٹائل بھی منفرد ہیں۔مثلاً پنجاب میں انارکلی سوٹ بھی مقبول ہوئے۔
دلیپ کمار اور مدھو بالا کی فلم مغل اعظم نے ہماری شہری ثقافت پر اثر مرتب کیا تھا۔پشاوری شلوار سوٹ میں مردوں کے لئے بھی خاص گھیر دار شلواریں بنائی،ثقافت کی آئینہ دار ہیں۔بلوچستان میں بھی Baggy شلواریں پسند کی جاتی ہیں۔ہمارے وطن کی سرائیکی پٹی کے اردگرد کے شہروں مثلاً بہاولپور اور ملتان میں بھی گھیر دار شلواریں پہنی جاتی ہیں باقی قمیضوں پر باندھنی اور آئینہ جڑاؤ کڑھائی شاندار تاثر پیش کرتی ہے۔

Browse More Clothing Tips for Women

Special Clothing Tips for Women article for women, read "Pakistani Malbosaat Jiddat Ki Raah Par" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.