Rawan Baras Kaisa Pehnawa Khushbu Bkhire Ga - Article No. 1968

Rawan Baras Kaisa Pehnawa Khushbu Bkhire Ga

رواں برس کیسا پہناوا خوشبو بکھیرے گا - تحریر نمبر 1968

پھر اس انداز سے بہار آئی دلکش رنگوں کی اسکرٹس ،ٹائٹس ،میکسی اور شرٹس کی کلیکشن

پیر 21 جنوری 2019

غلام زہرا
جب سے دُنیا وجود میں آئی ہے ،اس میں بتدریج بے شمار تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے ۔انسان نے ہر شعبہ میں ترقی کی ہے ۔ترقی کرنا ہر انسان کا بنیادی حق ہے ۔لیکن جب انسان کوئی بھی نئی چیز تخلیق کرتا ہے تواس کے فوائداور نقصان کومدنظررکھ کرکرتاہے۔انسان نے ہمیشہ اپنے فائدے کیلئے ہی کچھ نہ نہ تخلیق کیا ہے ۔

جہاں انسان نے دیگر شعبوں میں ترقی کی منازل طے کی ہیں وہاں انسان نے فیشن میں بھی اپنا لوہامنوایاہے۔ہردورمیں فیشن میں تبدیلی رونما ہوئی ایک دورتھا لوگ بہت ہی سادہ تھے ۔
پتوں اور کجھور کی چھال سے اپنے جسم کو ڈھانپا کرتے تھے ۔پھرجس طرح آبادی میں اضافہ ہوتا گیا مختلف قبیلوں کا لباس ان کی پہچان بن گیا،اس قبیلے کی عورتوں کا بنا ؤ سنگھار ان کا اوڑھنا بچھونا اس قبیلے کی پہچان بنا ۔

(جاری ہے)

جیسے پاکستان میں رہنے والے باشندوں کی پہچان اس کے لباس سے ہو جاتی ہے ،اسی طرح عرب اور مغربی ممالک کے باشندوں کے لباس سے پتہ چلتا ہے کہ اس شخص کا تعلق کس قوم کس خطہ سے ہے ۔کسی بھی ملک کا لباس اس شخص کی پہچان بنتا ہے ۔
اس لئے لباس ہماری زندگی میں بہت اہم ہے ۔لباس ہمیں معاشرہ میں عزت ووقار دلانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے ۔ایک مہذہب معاشرہ میں جینے کے لئے یہ سب کرنا ایک ضروری عمل ہے ۔
لیکن ہر ملک کی ایک اپنی ثقافت ہے وہ اپنی اس ثقافت کے مطابق ہی بناؤ سنگھار کرتا ہے ۔یہ ضرورت فیشن پوری کرتا ہے ۔
فیشن کا آغاز قدیم یوٹو پین،لاطینی ،رومن ،ہسپانوی ،عبرانی ،عربی ایرنی اور ایشیائی ادوار میں اپنی تمام تر رعنائیوں اور بوقلمونیوں کے ساتھ نہ صرف جلوہ گر ہوا بلکہ اپنی ان بنیادی خصوصیات کے ساتھ اب بھی جلوہ افروز ہے ۔

2000ء میں سوئیز ر لینڈ کے شہرڈیوس میں بین الا اقوامی جمالیاتی کانفرنس منعقد ہوئی جس میں خوبصورتی اور اُس کے متعلق لوازمات کی نہ صرف جامع اور علمی تعریفیں کی گئی بلکہ پہلی بار حُسن اور متعلقات جمالیات کا ایک واضح تصویر بھی پیش کیا گیا۔جس کے مطابق فیشن خوبیوں کو بڑھانے اور خامیوں کو کم سے کم کرنے کا نام ہے ۔اس کانفرنس کے بعد فیشن کا نظریانی تصورمابعد جدیدیت کے زمانے میں داخل ہو ا ۔

1945ء میں سب سے پہلا فیشن شو نیویارک میں نیلسن اینڈ پیپس کی طرف سے سپانسر ہوا جس میں عمودی خطوط کو آرائش کے ستون (فیشن ٹولز)کے طور پر دکھایا گیا۔اور لباس کی مٹریل کے بجائے آرائش وزیبائش پر زیادہ زور دیا گیا ۔یہ رجحان کافی مقبول رہا اور یورپ اور امریکہ کی ایلیٹ کلاس میں اس نے مقبول خاص کا درجہ حاصل کر لیا۔
اس دور کے فیشن کی سامنے آنے والی ایک بنیادی خصوصیت یہ تھی کہ اس وقت کی اشرافیہ کو دیکھتے ہوئے فیشن متعارف کرایا گیا اور اس دور کا زیادہ تر کام دستی تھا اور ڈیزائن کرتے وقت انسانی اور خاص طور پر نسوانی تراش خراش کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا جا تا ۔
درحقیقت پرانے زمانے میں جو سب سے مہنگا لباس زیب تن کرتا وہ سب سے زیادہ فیشن ایبل ہوتا جبکہ نیا فیشن میٹریل اور سٹف پہ زور دیتا ہے اور ایسے ڈیزائن کو ترجیح دی جاتی ہے جو آرام دہ بھی ہوا ور زیادہ سے زیادہ خوبیوں کو عیاں بھی کرے اور زیادہ سے زیادہ خامیوں کو نپہاں رکھے۔
جس طرح زندگی کے ہر شعبے میں ایل ای ڈی ،لیزرلائٹس اور ڈیجیٹل پرنٹس نے بلندیوں کو چھو لیا اس طرح فیشن میں بھی ان ایجادات نے ایک قسم کا تہلکہ مچا دیا۔
اور فیشن کے بڑے نام جیسے کال لا گافیٹ نے کپڑوں ،پاپوش اور دیگر لوازمات کو طبیعت ،مزاج ،موقع اور محل کے مطابق بنا یا جو ہر لحاظ سے اُن کے طرز زندگی اور محل سراسے ہم آہنگی رکھتا ہے ۔
آج ہم دیکھتے ہیں کہ دنیا بھر میں فیشن انڈسٹری نے گویا ایک تہلکہ سا مچارکھا ہے ۔آئے روز،آج یہاں تو کل وہاں فیشن شو اور فیشن ویک کا انعقاد ہوتارہتا ہے ۔
2018ء میں بھی دنیا بھر میں پوری آب وتاب کے ساتھ فیشن ویک سجے ،جن میں دنیا بھر سے نامور ڈیزائنرز نے حصہ لیا ۔شو میں منفرد رنگوں کے ملبوسات پہن کر ماڈلز نے ریمپ پر جلوے بکھیرے ۔موسم گرما اور بہار کی مناسبت سے ڈیزائنرز نے اپنی کلیکشن پیش کی ۔معروف ماڈلز نے ڈیزائنرز کے شوخ رنگوں سے بنے ملبوسات کی ریمپ پر نمائش کی ۔فیشن شو میں اعلیٰ طبقے کی پسندیدہ ڈیزائنر “کیرولینا ہیر یرا،کرل لاگیر فیلڈ ،ٹام فورڈ کے تیار کردہ ملبوسات کو خوب پذیرائی ملی۔

امریکی ڈیزائنرٹام فورڈ نے رواں برس موسم بہار کے لئے ملبوسات میں شوخ رنگوں کی بجائے سیاہ ،سفید اور خاکی رنگ کے شیڈز استعمال کئے ۔اٹلی کے شہر میلان کو دنیا میں فیشن کا دارالحکومت سمجھا جاتا ہے ۔ہر سال کی طرح یہاں بھی فیشن ویک کا انعقاد ہوا جس میں معروف فیشن ڈیزائنرز نے 2018ء کے اختتام اور اس سال کے لیے اپنے نئے ڈیزائن پیش کیے۔
2018ء اور2019ء کے ملبوسات کی کلیکشن اور فیشن ویک میں پیرس میں فیشن کی بہاریں اور ماڈلز کے جلوے عروج پررہے ۔
فیشن ویک کے آغاز پر ریڈی ٹو وےئر نامی فیشن ویک میں کئی نامور ڈیزائنرز کی کلیکشن حاضرین کے سامنے پیش کی گئی۔
دلکش رنگوں کی اسکرٹس ،میکسی اور شرٹس کی کلیکشن میں ماڈلز جب ریمپ جلوہ گر ہوئیں تو کوئی بھی داد دئیے بغیر نہ رہ سکا،
دلچسپ صورتحال اس وقت سامنے آئی جب کوپن سیگن میں منعقد 2روزہ فیشن شو میں ماڈلز نے برقع پر پابندی کے فیصلے کے خلاف منفرد احتجاج ریکارڈ کر ا دیا ۔
اس دور روزہ فیشن ویک میں ایرانی نژاد ڈنمارک فیشن ڈیزائنررضا اعتمادی کی جانب سے مصنوعات کو پیش کرنے والی تمام ماڈلز نے برقع اوڑھ کر منفرد احتجاج کیا۔
ڈیزائنررضا اعتمادی نے فیشن ویک میں خواتین و مردوں کے اپنے دس سے زائد جدید لباس متعارف کروائے جن میں مشرقی ثقافت اُبھر کر دکھائی دے رہی تھی ۔نقاب اور برقع زیب تن کی ہوئی ماڈلز ریمپ پر آئیں تو لوگ انہیں دیکھ کر ورطہ حیرت میں مبتلا ہوئے۔
دیگر کئی ممالک سمیت بھارت اور پاکستان میں بھی ملبوسات کی دلکش کلیکشن اوررنگوں کی بہار دیکھنے کو ملی اور ساتھ ہی رواں برس کے موسم بہار کے لئے بھی ٹرینڈز سامنے آئے۔
یعنی اگر آپ ہر لباس کو ٹائیٹس یارنگین سکارف کے ساتھ پہن کر تنگ آچکی ہیں تو پریشان مت ہوں بلکہ با خبر رہیے کہ۔
فیشن انڈسٹری دکانوں میں آنے سے مہینوں پہلے ڈیزائنرز رن وے پر اپنی کلیکشنز دکھا دیتے ہیں ،
لندن،پیرس او ر نیویارک کے فیشن ویکس کے مطابق بیمی بلیورنگ کے ملبوسات ،کلیش کرنے والے پرنٹس ،پنک ٹکسیڈو ،ٹائے ڈائے اور بلیچ ہوئی ڈینم2019 میں فیشن کے سب سے بڑے ٹرینڈز ہیں ۔

فیشن کی دوڑ میں آگے رہنے کے لیے آپ ابھی سے ان ٹرینڈز پر پورے اترنے والے ملبوسات کی خریداری شروع کر سکتے ہیں ۔
بیبی بلیو گزشتہ موسم بہار میں لیوینڈ ر کو پسندیدہ رنگ کادرجہ دیا گیا ،مگر اس بار یہ اعزاز دلکش بیبی بلیو کو حاصل ہوا ہے ۔
نیو یارک فیشن ویک میں ایلیس اولیو یا کے بیبی بلیو،وائیٹ اِن کلاؤ ڈاور چائنا پرنٹس کو ملا کربنائے جانے والے ملبوسات باقی برانڈز پر بازی لے گئے ۔
غیوانشے نے بیبی بلیو اور 2019کی بہار میں آنے والے ‘چنٹ دار کپڑے‘کو ملا کر لباس تیار کیے ۔رن وے پر بلیورنگ کے ڈریسیز دکھائی دیے لیکن فیشن ہاوسزبلاؤز اور سکریٹس پر تجربات کرنے سے نہ کترائے ۔رن وے پر دکھنے والے ملبوسات میں ایلیس ،اولیو یا ،مارک جیکبز ،پی ایچ 5،غیو انشے ،ایلیکسا چنگ ،غولوں اور موغیے ،ریجینا پیو نمایاں رہے ۔
کلیش کرتے ہوئے پرنٹس پہننا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہے ۔

2019ء میں ڈولچے اینڈ گبانا کے شوخ رنگوں والے کپڑے اور جھلملاتی فیشن ایکسیسریز جیسے زیوارات ،بیلٹس ،جوتے وغیرہ گاہکوں کو حیران پریشان کر سکتے ہیں ۔لیکن ڈائی این وان فرسٹن برگ اور سیلف پورٹریٹ نے اس ٹرینڈکوروزمرہ کی زندگی میں استعمال کے قابل بنانے کے لیے ہلکے رنگوں کے ملبوسات تیار کیے ہیں ۔
رن وے پر دکھنے والے ملبوسات :ڈولچے اینڈ گبانا،باہلنسیا گا،ورساچے ،روبرٹوکیواہلی ،پرین بائے تھارنٹن بریز اگی ،پاکوربین ،لوئی وٹاں، مائیکل کورز ،کیرولائینا ہیریرا،سیلف پورٹر یٹ اور ڈائی این وان فرسٹن برگ تھے ۔

پنک ٹیکسیڈ وسایس مارجان نے گلابی رنگ کی جگہ لال رنگ کا انتخاب کیا مگر نفاست سے سےئے گئے ملبوسات رن وے پر بہت پسند کیے گئے ۔سیزن کے سب سے زیادہ پہنے جانے والے لباس کو گیبر ییلاہرسٹ اور بوس نے مختلف بلش ٹونز کا انتخاب کرکے اور بھی زیادہ پر کشش بنا دیا ہے ۔
ان میں رن وے پر دکھنے والے ملبوسات ایسکاڈا،سے اِیس مار جان ،گیبر ییلا ہرسٹ ،ایمپوریو ارمانی گووچی ،باہلنسیا گا،روکسانڈا،پٹیرپیلاتو اور بوس تھے ۔

ٹائے اینڈ ڈائے 2018میں ٹائے ڈائے انسٹا گرام ،انفلوانسرز کے اکاؤنٹس اور مہنگی دکانوں پر چھایا ہوا تھا۔
ایم ایس جی ایم نے ڈریمی پنک سو یٹر کو چنٹ دار سکرٹ کے ساتھ ملا کر زبردست ٹائے ڈائے لباس تیار پیش کیا۔کیلون کلائین نے بپی پرنٹس کو ملا کر ملبوسات تیار کیے جبکہ کر سچن ڈییور نے کلائیڈ و سکوپک پرنٹس کا انتخاب کیا۔
کیلون کلائیں ،نمبر 21،ایم ایس جی ایم ،پرابال گورنگ ،آر 13،کرسچن ڈییور اور سٹیلا میکارٹنی ۔
بلیچ ڈینمڈینم ہر سیزن میں فیشن کا حصہ رہی ہے اور 2019میں بھی نوک پلک سنوار کے اسے دوبارہ سے دکانوں میں رکھا جائے گا۔
گزشتہ سال گہرے رنگ کی ڈینم فیشن کا حصہ بنی لیکن رواں سیزن میں ہلکے رنگ کی ڈینم ہی پہنی جائے گی۔
پرواینز اسکولر کی ہلکے رنگ کی ڈینم نے رن وے پر جلوے بکھرے جبکہ مسونی نے ایک لباس میں مختلف رنگوں کی ڈینم کا استعمال کیا۔ڈینم پرکٹ لگا کر،اس میں موتی ستارے پروکربنایا جانے والا بالمین کا لباس بہترین قرار پایا۔
اس ضمن میں ایزابیل مرانٹ ،پرواینز اسکولر ،ایلبرٹا فریتی ،بالماہن ،کرسچن ڈییور ،مسونی ،آف وائیٹ ،ایلیکسنڈرو ینگ ،باہلنسیا گا اور لیمیغرن وے پر نظر آنے والے ملبوسات تھے ۔

Browse More Clothing Tips for Women

Special Clothing Tips for Women article for women, read "Rawan Baras Kaisa Pehnawa Khushbu Bkhire Ga" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.