Sardiyon Ke Pehnawe - Article No. 2803

Sardiyon Ke Pehnawe

سردیوں کے پہناوے - تحریر نمبر 2803

جرسیاں،کوٹ اور شالیں اوڑھنے کا موسم آ گیا

جمعہ 4 فروری 2022

راحیلہ مغل
وطن عزیز میں موسم سرما کا آغاز ہو چکا ہے۔ملک کے طول عرض میں سرد ہوائیں چلنے لگی ہیں۔گیلریوں،الماریوں اور صندوقوں وغیرہ میں رکھے ہوئے گرم ملبوسات باہر نکل آئے ہیں۔
سرد موسم میں ملبوسات کے شوخ رنگ شخصیت کو جاذب نظر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔اس موسم میں پہناوؤں کے اعتبار سے سویٹر،مفلر،شال،شیفون اور ویلوٹ کے ملبوسات کی بہار نظر آتی ہے۔
جارجٹ،شیفون اور ویلوٹ کے کپڑے کی مانگ بڑھ جاتی ہے۔بازاروں اور شاپنگ سینٹرز میں نت نئے انداز کے رنگ برنگے سویٹر،لونگ کوٹ اور شالیں دکھائی دیتی ہیں۔
سردی میں خواتین اپنی پسند کے اعتبار سے مختلف گرم ملبوسات کا انتخاب کرتی ہیں۔آج کل چونکہ بھڑکیلے اور جدید تراش خراش والے لباس عام ہیں،اس لئے عموماً خواتین شال جسے پشمینہ اور پٹی بھی کہا جاتا ہے،اوڑھنا زیادہ پسند کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ شال اوڑھنے سے ان کے لباس کی خوب صورتی نمایاں ہوتی ہے اور شال ان کی شخصیت کو منفرد اور پروقار بنا دیتی ہے۔شال کو مختلف طریقوں سے سیٹ کرکے لباس کی تراش خراش کو بھی نمایاں کیا جا سکتا ہے۔
ادھیڑ عمر خواتین سویٹر کی بہ نسبت شال اوڑھنا زیادہ پسند کرتی ہیں۔ماضی میں سویٹر سادہ ہوا کرتے تھے۔اب ان میں بھی موتیوں اور زمرد اور پرل کا دستی کام کرکے منفرد انداز دیے جا رہے ہیں۔
اسی طرح خواتین اور خصوصاً نو عمر لڑکیوں میں چند سال سے لونگ کوٹ اور لونگ سویٹر کا رجحان مقبول ہو رہا ہے جس سے ان کی شخصیت نکھر آتی ہے۔
سردی کے کچھ مخصوص ملبوسات خصوصی طور پر پاکستانی ثقافت کی پہچان ہیں جس میں گرم شال ایک اہم مقام رکھتی ہے۔صوبہ سرحد میں خاص طور پر تیار ہوتی ہے۔اس میں عمدہ اون اور کھدر استعمال ہوتا ہے جو نہ صرف سردی کو روکتی ہے بلکہ شخصیت کو بھی باوقار بناتی ہے۔
خواتین کے لئے کئی قسم کی شال مارکیٹ میں نظر آتی ہیں جن کی تیاری میں اون ،سلک،بروکیڈ،جیکارڈ اور کاٹن کا استعمال کیا جاتا ہے۔
عموماً خواتین اپنے لئے پشمینہ،جاماوار،شاہ توش اور اونی شال کا انتخاب کرتی ہیں۔کشمیری شال خواتین میں بے حد مقبول ہیں مگر وہ مہنگے داموں ملتی ہے،کیونکہ اس کی تیاری میں محنت بہت کرنی پڑتی ہے۔اس کی بنائی اور کڑھائی ایک الگ ہی مقام رکھتی ہیں۔
اب کشمیری شال مشینوں پر بھی تیار کی جانے لگی ہے جو متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والی خواتین کی بھی پہنچ میں ہے۔
شال کے علاوہ پاکستانی کھدر کا کپڑا بھی سردیوں میں بے تحاشا بکتا ہے۔گھریلو کھدر پر کڑھائی اور اسٹون ورک کروا کر اسے دیدہ زیب بنا لیتی ہیں جس سے سردی سے بچاؤ بھی ہو جاتا ہے اور کپڑے کی خوبصورتی میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔کھدر کی تیاری میں مخصوص خاکی رنگ کا دھاگہ استعمال کیا جاتا ہے۔
اصلی کھدر پنجاب کے مختلف شہروں میں کھڈیوں پر ہاتھ سے تیار کیا جاتا ہے،مگر اب اس کے لئے بھی مشینوں کا استعمال عام ہوتا جا رہا ہے۔
ویلوٹ کے کپڑے کا انتخاب بھی سردی میں خواتین کی اولین ترجیحات میں شامل ہو جاتا ہے سردی کے موسم کی شادی کی تقریبات میں ویلوٹ کا مکمل لباس یا ویلوٹ کے کوٹ اور کُرتی بیشتر خواتین زیب تن کی ہوئی نظر آتی ہیں۔
سیاہ،براؤن،سرخ،نارنجی،جامنی اور نیلے رنگ کا ویلوٹ انتہائی خوبصورت اور موسم کی مناسبت سے جاذب نظر محسوس ہوتا ہے اور شخصیت کی دلربائی کو چار چاند لگا دیتا ہے۔کچھ خواتین مکمل ویلوٹ کے استعمال کے بجائے شیفون،جارجٹ اور کاٹن پر ویلوٹ کے پیس کٹ ورک کی صورت میں کڑھائی اور موتی لٹکوا کر لگواتی ہیں،جس سے ان کا لباس دیدہ زیب صورت اختیار کر جاتا ہے۔
آج کے جدید دور میں موسم کی مناسبت سے آن لائن شاپنگ کی سہولت بھی عام ہوتی جا رہی ہے۔اس سہولت سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے ہم سردی کے ملبوسات منتخب کرکے گھر بیٹھے منگوا سکتے ہیں۔تو پھر اپنی پسند کے مطابق سردی کے ملبوسات انتخاب کیجیے اور موسم کا لطف دوبالا کیجیے۔

Browse More Clothing Tips for Women

Special Clothing Tips for Women article for women, read "Sardiyon Ke Pehnawe" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.