Hijab Fashion Aur Waqar Ki Alamat - Article No. 2948

Hijab Fashion Aur Waqar Ki Alamat

حجاب فیشن اور وقار کی علامت - تحریر نمبر 2948

حیا سے ملتے ہیں پاکیزگی کے رنگ تمام

ہفتہ 13 اگست 2022

راحیلہ مغل
کہتے ہیں کہ حیا عورت کی پہچان ہے۔وہ لباس ہو یا آنکھ۔حتیٰ کہ گفتگو بھی اسی زمرے میں آتی ہے۔اگر یہ چیز شخصیت کا حصہ ہو تو گویا شخصیت کو چار چاند لگ جاتے ہیں اور اسے بھی کسی قیمتی زیور یا سونے چاندی سے کم نہیں سمجھا جاتا۔ہمارے ہاں بھی خواتین اور لڑکیاں اس چیز کا خاص خیال رکھتی ہیں،کسے یاد نہیں کہ ایک زمانے میں جب دوپٹہ معمولی سا بھی سر سے سرک جاتا تھا تو مائیں اور بڑی بوڑھیاں لڑکیوں کو کتنا ڈانٹتی تھیں۔
انہیں یاد دلاتی تھیں کہ کل سسرال جاؤ گی تو طعنے سننے پڑیں گے کہ کیا ماں باپ نے یہی تربیت کی ہے؟۔وقت جتنا بھی بدل جائے،میڈیا میں جتنی بھی وسعت آجائے ہم اپنی بنیادی اسلامی اور ثقافتی روایات سے دور نہیں ہو سکتے۔
بزرگ کہتے ہیں کہ سر ڈھانپنے میں سلامتی ہے۔

(جاری ہے)

ظاہر ہے جب ایک عورت یا لڑکی نے سر ڈھانپا ہو گا تو اس کا اثر پوری شخصیت میں نمایاں ہو گا۔

اس میں ایک تقدس ہے،ایک پاکیزگی ہے۔گاؤں دیہات میں تو روایتی برقعہ سے لے کر فیشنی برقعہ تک آج بھی عام ہیں بڑے شہروں کی بات کی جائے تو اس کی جگہ حجاب اور عبایا نے لے لی ہے اور یہ دنیا کے دیگر اسلامی ممالک میں بھی رائج ہے۔حجاب اور عبایا کے مختلف ڈیزائن اور رنگ ہوتے ہیں اور اب پاکستانی مارکیٹوں میں یہ بہت عام ہیں۔سستے اور مہنگے ہر طرح کے ہوتے ہیں تاہم بنیادی مطمع نظر پردے کا اہتمام ہے تو قیمت کچھ بھی ہو،رنگ کوئی بھی ہو،اس سے فرق نہیں پڑتا۔
اسی لئے شاعر نے کہا ہے
حیا سے ملتے ہیں پاکیزگی کے رنگ تمام
چھپے ہوئی ہیں یہیں زندگی کے رنگ تمام
دراصل دنیا گلوبل ویلج ہے۔جس طرح دنیا سے رابطے میں رہنا ناممکن نہیں رہا اسی طرح فیشن بھی کسی خاص علاقے یا خطے تک محدود نہیں رہا۔جسے جو فیشن پسند آتا ہے اپنا لیتا ہے یہی وجہ ہے کہ عربی،ترکش حجاب دنیا کے بیشتر خطوں میں مقبولیت حاصل کر رہے ہیں۔
حجاب کی مختلف اقسام کی بات کی جائے تو عربی حجاب ایک بہت ہی باوقار حجاب ہے اور خواتین کو بہت خوبصورت لُک دیتا ہے۔اگر سلک حجاب کو عربی انداز میں اوڑھ لیا جائے تو یہ بہت ہی بہترین تاثر پیش کرتا ہے۔اسی طرح اگر ترکش حجاب کو ہلکے پھلکے حجاب کے ساتھ اپنایا جائے تو شخصیت کی خوبصورتی میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔پلینڈ حجاب بھی بعض خواتین بہت شوق سے لیتی ہیں جس میں حجاب کے اندر پلینڈ کیپ پہنی جاتی ہے اور اوپر سے حجاب کیا جاتا ہے۔

حجاب پہننے کے عام طور پر دو طریقے استعمال ہوتے ہیں۔ایک تو یہ کہ سر اور گردن پر اچھی طرح سیٹ کرکے باندھ لیں اور دوسرا طریقہ اسے تھوڑی سی نیچے کندھے پر پھیلا کر ڈھیلے ڈھالے اور آرام دہ انداز میں استعمال کریں۔
دراصل ہر عورت کی ہمیشہ سے یہی خواہش رہی ہے کہ وہ اچھی نظر آئے ویسے تو مرد حضرات بھی اس دوڑ میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں مگر عورتیں ابھی بھی مردوں سے بازی لے گئی ہیں بناؤ سنگھار کرنا اپنی اسکن کا خیال رکھنا،اچھے کپڑے پہننا کس عورت کو پسند نہیں ہوتا،قلوپطرہ سے لے کر آج کل کے دور کی عورتیں اپنا بے حد خیال رکھتی ہیں۔
زمانہ چاہے کوئی بھی ہو نیا یا پرانا ہر زمانے کے ساتھ کپڑوں کے نئے اور جدید کٹس فیشن میں آتے رہتے ہیں کبھی گھیر والی اریں،چوڑی دار پاجامے،غرارہ،شرارہ،اسکرٹس،ساڑھیاں،پٹیالہ شلوار،کم اور زیادہ گھیر والے ٹراؤزر،لمبی قمیض،زپ لگی قمیض،کھلی فراکس،آگے کچھ پرنٹ تو پیچھے قمیض میں الگ کپڑا وغیرہ وغیرہ،ہر کوئی زمانے کے حساب سے ویسے ہی کپڑے بنواتا ہے تاکہ وہ زمانے کے ساتھ چلتا ہوا لگے لوگ اسے اولڈ فیشن کپڑے وغیرہ وغیرہ کے ناموں سے نہ بلائیں۔

ایک زمانہ تھا کہ جب عورتیں اپنے کپڑوں پر طرح طرح کی کڑھائیاں کرواتیں پہلے بازاروں میں چکر لگا کر اچھا کپڑا ڈھونڈنا پھر زمانہ تھوڑا بدلا بازاروں سے عورتوں نے کڑھائی کئے ہوئے کپڑے خریدنے شروع کئے بس دکاندار سے پیسوں پر لمبی بحث ہوتی اور درزی کو کپڑے سلنے دے دیئے نہ الگ سے کپڑا خریدنے کا جھنجھٹ نہ کڑھائی کروانے والے کے پاس جا کر گھنٹوں کھڑے ہونے کا مسئلہ پھر چند بوتیک کھلنا شروع ہوئے آہستہ آہستہ عورتوں نے بوتیک جانا شروع کیا خاص طور پر وہ عورتیں جو الگ سے کپڑے پہننے کی شوقین ہوتیں اور اتنے پیسے والی بھی کہ دکاندار سے بحث کئے بغیر کپڑے خرید لیتیں لیجینڈ ڈرامہ نگار ولیم شیکسپیئر نے کہا تھا کہ لباس انسان کی شخصیت کا عکاس ہوتا ہے۔
دنیا میں شاید ہی کوئی ایسا شخص ہو گا جسے اچھا دکھنے کا شوق نہ ہو،خاص طور پر خواتین،ان کا تعلق خواہ مشرق سے ہو یا مغرب سے،فیشن کے معاملے میں مشکل سے ہی سمجھوتہ کرتی ہیں۔لباس کا انتخاب اس شوق کی تکمیل میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔اچھا لباس کسی شخصیت کے باذوق ہونے کی دلیل سمجھا جاتا ہے۔اچھا دکھائی دینے کی فطری جبلت نے دنیا میں فیشن انڈسٹری کو فروغ دیا ہے۔اب صورتحال یہ ماسک بھی نقاب ہے؟خواتین کیا کہتی ہیں؟وہ کہتی ہیں کہ اور یہ دونوں چیزیں اخلاقیات سے ہی عبارت ہیں چاہے ایک دوسرے سے مختلف ہی ہوں۔کم از کم یہی وہ کنکشن ہے جسے وہ مذہبی شائستگی کے بارے میں مزید جانے بغیر نہیں پا سکیں گے۔

Browse More Special Articles for Women

Special Special Articles for Women article for women, read "Hijab Fashion Aur Waqar Ki Alamat" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.