Hunar Main Qadar Hai... Behunar Beqadar Hai - Article No. 2128

Hunar Main Qadar Hai... Behunar Beqadar Hai

”ہنر میں قدر ہے بے ہنر بے قدر ہے“ - تحریر نمبر 2128

ایک لڑکی شادی کے بعد جب شوہر کے ہمراہ امریکا پہنچتی تو پتہ چلا کہ شوہر کی ملازمت ختم ہو گئی ہے۔وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ نہیں تھی کہ کوئی اچھی ملازمت مل جاتی۔کوشش کے باوجود شوہر کو بھی ملازمت نہ ملی۔بیروزگاری کی وجہ سے پریشانی دن بدن بڑھتی گئی

جمعرات 25 جولائی 2019

منیرہ عادل
وہ گریجویٹ تھی ،شادی سے قبل بہترین تعلیمی اداروں میں تدریس کے فرائض انجام دیتی رہی تھی۔شادی ہوئی تو چند ماہ بعد وہ بھی شوہر کے پاس دبئی چلی گئی۔شوہر پچھلے چند برسوں سے دبئی میں مقیم اور معاشی تگ ودو میں مصروف تھے۔اس نے بھی ملازمت کرکے گھر کے اخراجات میں شوہر کی معاونت کرنا چاہی مگر ملازمت نہ ملی۔گزربسر جیسے تیسے ہونے لگی قریب ہی ایک رشتے دار خاتون کی فیملی رہتی تھی۔

ان خاتون سے پوچھا تو انہوں نے تبایا کہ وہ فارغ وقت ملبوسات کی سلائی کرتی ہیں۔خواتین کے شلوار قمیض کی سلائی کرکے کما لیتی ہیں۔تب اس کو افسوس ہوا کہ وہ ایسا کوئی ہنر نہیں جانتی تھی۔
اسی طرح ایک لڑکی شادی کے بعد جب شوہر کے ہمراہ امریکا پہنچتی تو پتہ چلا کہ شوہر کی ملازمت ختم ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ نہیں تھی کہ کوئی اچھی ملازمت مل جاتی۔

کوشش کے باوجود شوہر کو بھی ملازمت نہ ملی۔بیروزگاری کی وجہ سے پریشانی دن بدن بڑھتی گئی تو اس نے کھانا پکانے کا سوچا ۔کھانا پکانے میں وہ ماہر تھی۔لہٰذا بریانی اور شامی کباب سے آغاز کیا۔نماز کی ادائیگی کے بعد مسجد سے اکثر نوجوان شوہر کے ہمراہ آجاتے۔پانچ ڈالر میں بریانی کی پلیٹ اور ایک شامی کباب بخوشی لے جاتے۔رفتہ رفتہ اس نے کیٹرنگ کے کام کا آغاز کردیا۔

اندورن سندھ میں ایک تعلیم یافتہ لڑکی کی شادی وٹہ سٹہ کے نتیجے میں گاؤں میں ہوئی ۔شوہر کی ملازمت میں گزربسر مشکل ہونے لگی تو گاؤں میں موجود اسکول میں پڑھانا شروع کردیا۔مگر تنخواہ کی عدم ادائیگی پر چھوڑ دیا۔دو چھوٹے بچوں کو اچھی تعلیم دینا اس کا خواب تھا۔لہٰذا اس نے سندھی کڑھائی کرنا شروع کردی۔خواتین کے ملبوسات پر جدید انداز میں سندھی کڑھائی کے ڈیزائن خواتین پسند کرنے لگیں۔
اور یہ ہنر اس کا ذریعہ روزگار بن گیا۔
ایک غریب گھرانے کی لڑکی جس کے والد کے انتقال کے بعد والدہ انڈے روٹی بیچ کر گھر کا دال دلیہ بمشکل پورا کرتی تھیں اس نے گھر بیٹھے موتیوں کے کام سے نام کے پہلے حرف کی خوبصورت کی چین اور شوپیس بنا کر جاننے والی خواتین کو بیچنا شروع کر دےئے۔اس کے کام کی خوبصورتی دیکھ کر کئی آرڈر ملنے لگے۔اور یوں گھر کی معاشی حالت بہتر بنانے میں کسی حد تک کامیاب ہو گئی۔
کارن فلار ،کچھ دوسری اشیاء اور گلوکی مدد سے ڈوDoughبنا کر اس سے خوبصورت پھول بنانے کی ماہر خاتون نے شادی کے بعد گھرکی معاشی حالت بہتر بنانے کے لئے یہ ہنر سکھانا شروع کیا۔
آرڈر پر بھی پھول بنانے لگی اور پھر آن لائن ویڈیو میسنجر کے ذریعے پھول بنانا سکھانے لگی۔وقت مقررہ پر جب وہ آن لائن ہوتی تو دنیا کے مختلف ممالک سے مختلف افراد یہ ہنر سیکھنے کے لئے آن لائن ہوتے ایک گھنٹے میں وہ کچھ پھول بنانا سکھاتی۔
فی فرد پانچ ڈالر لیتی یوں صرف اس لئے یہ ہنر اس کی معاشی خوشحالی میں معاون ثابت ہوا۔
یہ محض کچھ مثالیں ہیں۔آپ کے اردگرد بھی ایسی کئی خواتین ہوں گی ۔جنہوں نے ہنر کو اپنا ذریعہ روزگار بنایا۔گزرے وقتوں میں گرمی کی لمبی دوپہریں ہوں یا سردیوں کی شامیں ہوں گھر کی بزرگ خواتین بچیوں کو سلائی کڑھائی یا ایسے مختلف ہنر سکھاکر مصروف رکھا کرتی تھیں۔
لڑکی جتنی باہنر ہوا کرتی تھی شادی کے بعد سسرال میں اتنی ہی ہر دلعزیز ہو جایا کرتی تھی ۔گزرتے وقت نے اقدار پر خاصا گہرا اثر چھوڑا جہاں مشترکہ خاندانی نظام ختم ہونے لگا ہے۔وہاں لڑکیوں نے بھی محض اعلیٰ تعلیم اور تعلیم سے متعلقہ کورسز کرنے پر اکتفا کیا ہے ۔لہٰذا کبھی معاشی خوشحالی کے لئے تگ ودو کرنے کی ضرورت پڑے اور ملازمت نہ ملے تو باہنر لڑکیاں اپنے ہنر کو ذریعہ روزگار بنا لیتی ہیں۔

اسی لئے مائیں اسکول کی چھٹیوں میں بچیوں کو سلائی ،کشیدہ کاری یا کھانا بنانے کے مختلف کورسز کروانے والے اداروں میں داخل کروادیا کرتی ہیں یا محلے کی ہنر مند خواتین کے پاس سیکھنے کے لئے بھیج دیتیں مگر گزرتے وقت کے ساتھ رجحان تبدیل ہونے لگا ہے ۔اب ان ہنر کے بجائے مختلف کمپیوٹر کو رسز،ڈرائیونگ ،گرومنگ وغیرہ کی جانب لڑکیوں کا زیادہ رجحان ہے ۔
ان کورسز کی افادیت سے انکار نہیں۔
لیکن اگر ساتھ ہی ساتھ کچھ ہنر بھی سیکھ لئے جائیں تو وقت ضرورت کام آتے ہیں مثلاً چھوٹے بچوں کے ساتھ کئی اعلیٰ تعلیم یافتہ خواتین بھی ملازمت نہیں کر پاتیں۔خدانخواستہ اگرمعاشی مسائل ہوں تو گھر بیٹھے بہت سے ہنر بہترین ذریعہ روزگار بن کر معاشی خوشحالی کا باعث بنتے ہیں۔اس کے علاوہ فی زمانہ دنیا بھر جس طرح بے روزگار افراد کی تعداد بڑھتی جارہی ہے ماہرین یہ تجویز کرتے ہیں کہ نوجوانوں کوتعلیم کے ساتھ ساتھ کوئی نہ کوئی ہنر سیکھناچاہئے۔تاکہ ذریعہ روزگار کے مواقع بڑھیں۔

Browse More Special Articles for Women

Special Special Articles for Women article for women, read "Hunar Main Qadar Hai... Behunar Beqadar Hai" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.