
Khatoon E Khana Ko Kitchen Budget Main Relief Milla Ya - Special Articles For Women
خاتون خانہ کو کچن بجٹ میں ریلیف ملا یا گرانی؟ - خواتین کیلئے مضامین
منگل 9 جون 2015

عنبرین فاطمہ:
حکومتیں ہر سال پورے ملک کا ”سالانہ بجٹ “ بناتی ہیں اس بجٹ کے اثرات جتنے مردوں پر مرتب ہوتے ہیں اتنے ہی خواتین پر بھی ،بلکہ یوں کہیے کہ بجٹ کے زیر اثرخواتین زیادہ آتی ہیں کیونکہ انہوں نے قلیل آمدن میں گھرداری چلانی ہوتی ہے۔خواتین بجٹ سازی اور بجٹ بازی کی جتنی ماہر ہوتی ہیں بڑے بڑے ماہرین اور اقتصادیات بھی اس کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔خواتین کوگھر کے کچن سے گروسری تک کا بجٹ تشکیل دینے کے لئے ایک محدود اور انتہائی قلیل بجٹ میں بڑے اخراجات کا تخمینہ لگانا پڑتا ہے۔ بات کریں 2015سے 2016کے بجٹ کی تویہ پیش کیا جا چکا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) اپنے تیسرے دورہ حکومت کا تیسرا بجٹ پیش کر تو چکی ہے اب اس میں عام آدمی کو کتنا ریلیف ملا ہے یا خاتون خانہ کے لئے گھریلو اخراجات پر اس کے کیا اثرات ہوں گے اس کا مختصر جائزہ لیتے ہیں۔
اس بجٹ میں مشروبات کی قیمتوں میں اضافہ کیاگیا ہے مشروبات کا استعمال دیکھاجائے تو ایک مخصوص طبقہ زیادہ کرتا ہے لہذا ان کیلئے تو ٹیکس کی ادائیگی کرنا اتنا مشکل نہیں ہوگا ہاں غریب طبقے کو مشروبات پر ٹیکس کی ادائیگی میں یقیناً دقت کا سامنا کرنا پڑے گا۔جہاں تک سرکاری ملازمین کی بات ہے بہت ساری خواتین سرکاری ملازمت کررہی ہیں اور بہت ساری خواتین ایسی ہیں جن کے شوہر سرکاری ملازم ہیں یہ ایسا طبقہ ہے جو مہنگائی یا ٹیکسوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے۔لیکن اس بجٹ میں ان کی تنخواہوں میں آٹے میں نمک کے برابر اضافہ ہوا ہے ۔اس کے علاوہ پنشنرز کی کی پنشن میں بھی اضافہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ہاں اگر افراط زر اور مہنگائی نہ بڑھے تو اس ساڑھے سات فیصد کے اضافے کے ثمرات مل سکتے ہیں۔مچھلی ،حلال گوشت اور چاول کے ٹیکسوں میں کمی مثبت ہے اس کی بھی وجہ یہ ہے حالیہ برس میں پاکستان میں چاول کی فصل بہت ہی بہتر رہی ہے بلکہ اب بھی ہمارے پاس چاول وافر مقدار میں موجود ہیں اور ایکسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے خراب ہونے کا بھی اندیشہ بھی موجود ہے۔بجٹ میں ڈیری مصنوعات پر ٹیکس کو پانچ فیصد سے بڑھا کر دس فیصد تک کر دیا گیا ہے اب جتنی بھی برانڈڈ مصنوعات ہیں ان کی قیمتیوں میں ویلیوایڈڈ کی وجہ سے اضافہ کیا جاتا ہے لہذا اس شعبے میں منافع کی شرح کے پیش نظر ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ہے جس کا بوجھ بالآخر صارف پر پڑے گا۔کاسمیٹکس پر ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ہے لیکن کاسمیٹکس کا استعمال مخصوص طبقہ کرتا ہے غریب آدمی کا مسئلہ دال روٹی ہے کاسمیٹکس کاروٹین سے استعمال جس طبقے میں کیا جاتا ہے انہیں اس پر مزید ٹیکس لگنے سے فرق نہیں پڑتا۔ حالیہ مہینوں میں عالمی منڈی میں پٹرول کی قیمتوں میں کمی ہوئی تو اس کے نتیجے میں ہمارے ہاں کی بھی پٹرول کی قیمتوں میں خاصی کمی دیکھنے میں آئی اور یوں غریب طبقے نے بھی سکھ کا سانس لیا دال چینی،چاول ہر چیز کی قیمت نیچے آئی لیکن چند روز قبل پٹرول کی قیمیتں بڑھا دی گئی ہیں اس کا بھی لا محالہ اثر اشیائے ضروریہ پر دیکھنے کو ملے گا۔یہ تو تھی فیڈرل بجٹ کی صورتحال اب صوبائی بجٹ کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
ہر سال ماہ جون میں بجٹ کی تیاریوں کے دوران ماہرین کی طرف سے طرح طرح کے دعوے کئے جاتے ہیں مگر بجٹ بنانے والے اس بات کا خیال نہیں رکھتے کہ ملک کی غریب آبادی زیادہ سے زیادہ جو خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے کی دال روٹی چلانی مشکل ہے۔ ہر سال بجٹ کے بعد پٹرول ،گھی ،چینی ،دالیں اور آٹے کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے باہر کر دی جاتی ہیں، حالانکہ 1973ء کاآئین شہریوں کو سارے حقوق دینے کی ذمہ دار ریاست کو قرار دیتا ہے۔ آئین میں تعلیم،صحت ،روزگار کے مواقع اور دوسری بنیادی ضروریات مہیا کرنا ریاست کی ذمہ داری ریاست کا نظم و نسق چلانے والے اپنی بنیادی ذمہ داریوں کو پورا کرنے سے ہمیشہ ہی قاصر رہے ہیں۔ہر نیا آنے والا بجٹ ہندسوں کا ہیر پھیر ہوتا ہے آٹے اور دال کی قطار میں لگے عوام کے سر سے گزر جاتا ہے ،بجٹ میں محض لفظوں کی لیپا پوتی کر کے معیشت کو نہ تو مضبوط کیاجا سکتا ہے اور نہ ہی عوام کو کسی قسم کی سہولت دی جا سکتی ہے۔آج تک تو یہی دیکھا گیا ہے کہ ہمارے ہاں بننے والا ہر بجٹ عوام دوست نہیں خواص دوست بجٹ ہوتا ہے۔اگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کر بھی دی جائے تو ہمارے ملک میں مصنوعی مہنگائی کرنے کی کوشش کرکے غریب طبقے کو پریشان کیا جاتا ہے لیکن اگر اس قسم کی مصنوعی مہنگائی پر حکومت کنٹرول کرنے میں کامیاب ہوجائے تو کافی حد غریب طبقے کو ریلیف مل سکتا ہے۔
حکومتیں ہر سال پورے ملک کا ”سالانہ بجٹ “ بناتی ہیں اس بجٹ کے اثرات جتنے مردوں پر مرتب ہوتے ہیں اتنے ہی خواتین پر بھی ،بلکہ یوں کہیے کہ بجٹ کے زیر اثرخواتین زیادہ آتی ہیں کیونکہ انہوں نے قلیل آمدن میں گھرداری چلانی ہوتی ہے۔خواتین بجٹ سازی اور بجٹ بازی کی جتنی ماہر ہوتی ہیں بڑے بڑے ماہرین اور اقتصادیات بھی اس کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔خواتین کوگھر کے کچن سے گروسری تک کا بجٹ تشکیل دینے کے لئے ایک محدود اور انتہائی قلیل بجٹ میں بڑے اخراجات کا تخمینہ لگانا پڑتا ہے۔ بات کریں 2015سے 2016کے بجٹ کی تویہ پیش کیا جا چکا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) اپنے تیسرے دورہ حکومت کا تیسرا بجٹ پیش کر تو چکی ہے اب اس میں عام آدمی کو کتنا ریلیف ملا ہے یا خاتون خانہ کے لئے گھریلو اخراجات پر اس کے کیا اثرات ہوں گے اس کا مختصر جائزہ لیتے ہیں۔
(جاری ہے)
ہر سال ماہ جون میں بجٹ کی تیاریوں کے دوران ماہرین کی طرف سے طرح طرح کے دعوے کئے جاتے ہیں مگر بجٹ بنانے والے اس بات کا خیال نہیں رکھتے کہ ملک کی غریب آبادی زیادہ سے زیادہ جو خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے کی دال روٹی چلانی مشکل ہے۔ ہر سال بجٹ کے بعد پٹرول ،گھی ،چینی ،دالیں اور آٹے کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے باہر کر دی جاتی ہیں، حالانکہ 1973ء کاآئین شہریوں کو سارے حقوق دینے کی ذمہ دار ریاست کو قرار دیتا ہے۔ آئین میں تعلیم،صحت ،روزگار کے مواقع اور دوسری بنیادی ضروریات مہیا کرنا ریاست کی ذمہ داری ریاست کا نظم و نسق چلانے والے اپنی بنیادی ذمہ داریوں کو پورا کرنے سے ہمیشہ ہی قاصر رہے ہیں۔ہر نیا آنے والا بجٹ ہندسوں کا ہیر پھیر ہوتا ہے آٹے اور دال کی قطار میں لگے عوام کے سر سے گزر جاتا ہے ،بجٹ میں محض لفظوں کی لیپا پوتی کر کے معیشت کو نہ تو مضبوط کیاجا سکتا ہے اور نہ ہی عوام کو کسی قسم کی سہولت دی جا سکتی ہے۔آج تک تو یہی دیکھا گیا ہے کہ ہمارے ہاں بننے والا ہر بجٹ عوام دوست نہیں خواص دوست بجٹ ہوتا ہے۔اگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کر بھی دی جائے تو ہمارے ملک میں مصنوعی مہنگائی کرنے کی کوشش کرکے غریب طبقے کو پریشان کیا جاتا ہے لیکن اگر اس قسم کی مصنوعی مہنگائی پر حکومت کنٹرول کرنے میں کامیاب ہوجائے تو کافی حد غریب طبقے کو ریلیف مل سکتا ہے۔
تاریخ اشاعت:
2015-06-09
Your Thoughts and Comments
Special Special Articles For Women article for women, read "Khatoon E Khana Ko Kitchen Budget Main Relief Milla Ya" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.
مزید خواتین کیلئے مضامین سے متعلق
Articles and Information
بچے کی نگہداشتبچوں کی پرورش اور غلط نظریاتمحبت اور جزباتی خلفشارخواتین کی خوبصورتیمیک اپ کرنے کے طریقے اور تجاویزبالوں کی نگہداشت اور سٹائلنگبالوں کو رنگنے کے طریقے اور تجاویزچہرے کی حفاظتجلد کی حفاظتچہرے کا فیشل، بلیچ اور مساجخوبصورتی کے نئے اندازدلہن اور شادی کا میک اپخواتین کا مساج، چہرے اور باڈی کا مساجبالوں کیلئے شیمپو کا استعمالخواتین کیلئے وزن کم کرنے کی ورزشیںںاخنوں کی حفاظت اور خوبصورتیخواتین سے متعلقہ متفرق ویڈیوزاسلام اور عورتگھریلو ٹوٹکے خواتین کیلئے مضامینمختلف رویےخواتین کے ملبوسات 100 نامور خواتینخانوادئہ رسولقرونِ اولیٰعظیم مائیںعظیم بیویاںفن اور ادب میں نام پیدا کرنے والی خواتینمشہور سیاستدان اور حکمران خواتینفلاحِ عام کرنے والی مشہور خواتینمشہور کھلاڑی خواتین مشہور آرٹسٹ خواتینبدنصیب عورتیںگھر کی آرائشخواتین کیلئے خریداری کے طریقےابتدائی طبی امدادخواتین کیلئے باغبانی کے مشورےکامیاب شادی شدہ زندگیPicture Galleries
مہندی کے ڈئزائنہاتھوں کے مہندی کے ڈئزائنپیروں کے مہندی کے ڈئزائن ABOUT US
Our Network
Who We Are
Site Links: Ramadan 2022 - Education - Urdu News - Breaking News - English News - PSL 2021 - Live Tv Channels - Urdu Horoscope - Horoscope in Urdu - Muslim Names in Urdu - Urdu Poetry - Love Poetry - Sad Poetry - Prize Bond - Mobile Prices in Pakistan - Train Timings - English to Urdu - Big Ticket - Translate English to Urdu - Ramadan Calendar - Prayer Times - DDF Raffle - SMS messages - Islamic Calendar - Events - Today Islamic Date - Travel - UAE Raffles - Flight Timings - Travel Guide - Prize Bond Schedule - Arabic News - Urdu Cooking Recipes - Directory - Pakistan Results - Past Papers - BISE - Schools in Pakistan - Academies & Tuition Centers - Car Prices - Bikes Prices
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2022, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.