Khatoon E Khana Ko Kitchen Budget Main Relief Milla Ya - Article No. 1223
خاتون خانہ کو کچن بجٹ میں ریلیف ملا یا گرانی؟ - تحریر نمبر 1223
،بلکہ یوں کہیے کہ بجٹ کے زیر اثرخواتین زیادہ آتی ہیں کیونکہ انہوں نے قلیل آمدن میں گھرداری چلانی ہوتی ہے۔خواتین بجٹ سازی اور بجٹ بازی کی جتنی ماہر ہوتی ہیں بڑے بڑے ماہرین اور اقتصادیات بھی اس کا مقابلہ نہیں کر سکتے
منگل 9 جون 2015
حکومتیں ہر سال پورے ملک کا ”سالانہ بجٹ “ بناتی ہیں اس بجٹ کے اثرات جتنے مردوں پر مرتب ہوتے ہیں اتنے ہی خواتین پر بھی ،بلکہ یوں کہیے کہ بجٹ کے زیر اثرخواتین زیادہ آتی ہیں کیونکہ انہوں نے قلیل آمدن میں گھرداری چلانی ہوتی ہے۔خواتین بجٹ سازی اور بجٹ بازی کی جتنی ماہر ہوتی ہیں بڑے بڑے ماہرین اور اقتصادیات بھی اس کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔خواتین کوگھر کے کچن سے گروسری تک کا بجٹ تشکیل دینے کے لئے ایک محدود اور انتہائی قلیل بجٹ میں بڑے اخراجات کا تخمینہ لگانا پڑتا ہے۔ بات کریں 2015سے 2016کے بجٹ کی تویہ پیش کیا جا چکا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) اپنے تیسرے دورہ حکومت کا تیسرا بجٹ پیش کر تو چکی ہے اب اس میں عام آدمی کو کتنا ریلیف ملا ہے یا خاتون خانہ کے لئے گھریلو اخراجات پر اس کے کیا اثرات ہوں گے اس کا مختصر جائزہ لیتے ہیں۔
(جاری ہے)
ہر سال ماہ جون میں بجٹ کی تیاریوں کے دوران ماہرین کی طرف سے طرح طرح کے دعوے کئے جاتے ہیں مگر بجٹ بنانے والے اس بات کا خیال نہیں رکھتے کہ ملک کی غریب آبادی زیادہ سے زیادہ جو خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے کی دال روٹی چلانی مشکل ہے۔ ہر سال بجٹ کے بعد پٹرول ،گھی ،چینی ،دالیں اور آٹے کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے باہر کر دی جاتی ہیں، حالانکہ 1973ء کاآئین شہریوں کو سارے حقوق دینے کی ذمہ دار ریاست کو قرار دیتا ہے۔ آئین میں تعلیم،صحت ،روزگار کے مواقع اور دوسری بنیادی ضروریات مہیا کرنا ریاست کی ذمہ داری ریاست کا نظم و نسق چلانے والے اپنی بنیادی ذمہ داریوں کو پورا کرنے سے ہمیشہ ہی قاصر رہے ہیں۔ہر نیا آنے والا بجٹ ہندسوں کا ہیر پھیر ہوتا ہے آٹے اور دال کی قطار میں لگے عوام کے سر سے گزر جاتا ہے ،بجٹ میں محض لفظوں کی لیپا پوتی کر کے معیشت کو نہ تو مضبوط کیاجا سکتا ہے اور نہ ہی عوام کو کسی قسم کی سہولت دی جا سکتی ہے۔آج تک تو یہی دیکھا گیا ہے کہ ہمارے ہاں بننے والا ہر بجٹ عوام دوست نہیں خواص دوست بجٹ ہوتا ہے۔اگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کر بھی دی جائے تو ہمارے ملک میں مصنوعی مہنگائی کرنے کی کوشش کرکے غریب طبقے کو پریشان کیا جاتا ہے لیکن اگر اس قسم کی مصنوعی مہنگائی پر حکومت کنٹرول کرنے میں کامیاب ہوجائے تو کافی حد غریب طبقے کو ریلیف مل سکتا ہے۔
Browse More Special Articles for Women
رمضان اور خواتین کے معمولاتِ زندگی
Ramzan Aur Khawateen Ke Mamolat E Zindagi
رمضان سے پہلے رمضان کی تیاری ہے بہت ضروری
Ramzan Se Pehle Ramzan Ki Tayari Hai Bahut Zaroori
ذہین بچے کی پیدائش کے لئے حمل کے دوران مخصوص غذائیں
Zaheen Bache Ki Paidaish Ke Liye Hamal Ke Douran Makhsoos Ghizain
جیولری کی ورائٹی سے جگمگاتی دنیا
Jewellery Ki Variety Se Jagmagati Duniya
زیورات بتائیں شخصیت کے راز
Zewrat Bataain Shakhsiyat Ke Raaz
ورسٹائل ٹرے ․․․ ہر گھر کی ضرورت
Versatile Tray - Har Ghar Ki Zaroorat
موسم کی تبدیلی پر الماری کی ترتیبِ نو
Mausam Ki Tabdeeli Par Almari Ki Tarteeb E Nau
دیدہ زیب ست رنگی چوڑیاں
Deeda Zaib Sat Rangi Choriyon
اِک قوسِ قزح ہے رقصاں
Ik Qaus E Qaza Hai Raqsaan
چوڑیوں کے بغیر ہر فیشن ادھورا
Choriyon Ke Bagair Har Fashion Adhura
میرا بیگ میری دنیا
Mera Bag Meri Duniya
اونچی ایڑی کی جوتیاں اور پیروں کی حفاظت
Unchi Airi Ki Jutiyan Aur Pairon Ki Hifazat