Khawateen Insaaf Se Mehroom - Article No. 1107
خواتین انصاف سے محروم - تحریر نمبر 1107
سرگودھا اور ڈیرہ غازیخان میں درندگی کا شکار۔۔۔ بااثر افراد کی طرف سے غریب، کمیوں اور بے سہارا خواتین سے زیادتی کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں مگر قانون ان درندوں کا آج تک کچھ نہیں بگاڑ سکا
جمعرات 4 ستمبر 2014
ہمارے ہاں قانون تو موجود ہے مگر یہ صرف کمزور اور ناتواں لوگوں کے خلاف استعمال ہوتا ہے۔ جبکہ بااثر طبقہ اس کا خوب استعمال کرتا ہے۔ بااثر افراد کی طرف سے غریب، کمیوں اور بے سہارا خواتین سے زیادتی کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں مگر قانون ان درندوں کا آج تک کچھ نہیں بگاڑ سکا اور بااثر لوگ بغیر کسی روک ٹوک کے آج بھی حوا کی بیٹیوں کی عزتوں سے کھیل رہے ہیں۔ مگر قانون نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ قارئین میں آپ کو دو واقعات کے بارے میں بتاتا ہوں کہ کیسے درندہ صفت بااثر افراد نے دو غریب خواتین کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا اور قانون ان پیسہ والوں کا کچھ نہیں بگاڑ سکا ان میں سے ایک ضلع ڈیرہ غازی خان کے علاقے شاکر ٹاوٴن کی رہائشی 19 سالہ یتیم لڑکی (ص) کو درندہ صفت افراد نے جنسی درندگی کا نشانہ بنایا اور پولیس نے سات ماہ بعد اس وقت جائے وقوعہ کا معائنہ کیا جب اس نے تھانہ دراہمہ کے سامنے آگ لگا کر خود سوزی کی کوشش کی۔
(جاری ہے)
دوسری واردات میں ضلع سرگودھا کی تحصیل ساہیوال کے علاقے عباس پور بھٹہ کالونی کوٹ محمد یار کی غریب 4بچوں کی ماں (ز) کو مقامی بااثر افراد نے گھر میں گھس کر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ وقوعہ کے مطابق 20اگست کی رات (ز) اپنے چار بچوں کے ہمراہ گھر کے صحن میں سو رہی تھی (ز) کا دیور ممتاز ولد فتح محمد بھی گھر پر موجود تھا جبکہ اس کا خاوند خضر حیات شادی پر گیا ہوا تھا۔ ملزم ممتاز ولد نور الٰہی دودھ کا کاروبار کرتا ہے۔ ممتاز علی 20 اگست کی رات دیوار پھلانگ کر خضر حیات کے گھر گھس گیا۔ (ز) نیند میں تھی۔ ملزم نے نشہ آور چیز کھلا کر (ز) کو بے ہوش کر دیا۔ اور اندر کمرے میں لے جا کر بداخلاقی کی۔ اس دوران (ز) کا دیور اور بچے جاگ گئے جن کے شور مچانے پر محلے دار اکھٹے ہو گئے۔ جب (ز) کو ہوش آیا تو اس کے کپڑے پھٹے ہوئے تھے۔ محلے دار وں نے ملزم ممتاز کو موقع سے پکڑ لیا۔ گھر کے باہر پہرہ دینے والے ملزم کے ساتھیوں نے ممتاز کے بھائیوں کو جا کر بتایا جو اسلحہ سے لیس ہو کر زیادتی کا نشانہ بننے والی (ز) کے گھر پہنچ گئے۔ انہوں نے متاثرہ افرزد کو فائرنگ کی تشدد کا نشانہ بنایا اور دھمکیاں دیں۔ اسی دوران محلہ داروں نے 15 پر کال کر دی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر 3 افراد کو گرفتار کر لیا اور ان کے پاس موجود 2 رائفلیں بھی قبضہ میں لے لیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا جس کا نمبر 325/14 ہے۔ ایس ایچ و تھانہ صدر ساہیوال نے ایک نامزد ملزم امانت علی کو چھوڑ دیا۔ میڈیکل رپورٹ میں بھی (ز) سے بداخلاقی کی تصدیق ہو گئی ہے۔ پولیس نے نامزد دس افراد میں سے ابھی تک موقع سے گرفتار 3افراد کو ہی اپنے پاس رکھا ہوا ہے اور کارروائی کو آگے نہیں بڑھا رہی۔ مدعی ممتاز کے مطابق ملزم بااثر ہیں جبکہ ہم غریب لوگ ہیں۔ وہ ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ہم نے اپنے بچوں کو بھی سکول سے نکلوا لیا ہے۔ مدعی نے وزیراعلیٰ پنجاب اور چیف جسٹس آف پاکستان سے انصاف کی اپیل کی ہے۔ترجمان پنجاب پولیس نبیلہ غضنفر کے مطابق دونوں کیسز میں متعلقہ ڈی پی اوز کاروائی کر رہے ہیں اور ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ آئی جی پنجاب بھی باقاعدہ رپورٹس منگوا رہے ہیں۔آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے کرائم سین بداخلاقی وغیرہ کی صورت میں ڈی پی اوز کوخود موقع پر پہنچے کی ہدایت کی ہے۔ٹیسٹ بھی فوراً ہونگے۔آئی جی نے ڈی پی او، ایس ایچ او اورمحرر کو ہدایت کی ہے وہ ہر صورت میں پبلک کال اٹینڈ کریں۔
Browse More Special Articles for Women
رنگِ حنا اور کھنکتی چوڑیاں
Rang E Hina Aur Khanakti Chooriyan
رمضان شاپنگ مہنگائی کا علاج سادگی
Ramadan Shopping Mehngai Ka Ilaj Saadgi
چھوٹے بچے روزہ رکھیں تو والدین کیا کریں
Chote Bache Roza Rakhain To Waldain Kya Karen
رمضان اور خواتین کے معمولاتِ زندگی
Ramzan Aur Khawateen Ke Mamolat E Zindagi
رمضان سے پہلے رمضان کی تیاری ہے بہت ضروری
Ramzan Se Pehle Ramzan Ki Tayari Hai Bahut Zaroori
ذہین بچے کی پیدائش کے لئے حمل کے دوران مخصوص غذائیں
Zaheen Bache Ki Paidaish Ke Liye Hamal Ke Douran Makhsoos Ghizain
جیولری کی ورائٹی سے جگمگاتی دنیا
Jewellery Ki Variety Se Jagmagati Duniya
زیورات بتائیں شخصیت کے راز
Zewrat Bataain Shakhsiyat Ke Raaz
ورسٹائل ٹرے ․․․ ہر گھر کی ضرورت
Versatile Tray - Har Ghar Ki Zaroorat
موسم کی تبدیلی پر الماری کی ترتیبِ نو
Mausam Ki Tabdeeli Par Almari Ki Tarteeb E Nau
دیدہ زیب ست رنگی چوڑیاں
Deeda Zaib Sat Rangi Choriyon
اِک قوسِ قزح ہے رقصاں
Ik Qaus E Qaza Hai Raqsaan