Kiya Aap Maan Banne Wali Hain - Article No. 2836

Kiya Aap Maan Banne Wali Hain

کیا آپ ماں بننے والی ہیں - تحریر نمبر 2836

ماں بننے والی خواتین کے لئے چند خاص باتیں

بدھ 16 مارچ 2022

عورت کے لئے اپنے نئے ہونے والے بچے کا احساس بہت خوشگوار ہوتا ہے۔معصوم فرشتہ نو ماہ ماں کے وجود کا حصہ رہتا ہے۔ماں اس کی حرکتوں اور بے چینیوں کو محسوس کرتی ہے اور بچہ ماں کی تمام خوشی اور غموں کا امین بن جاتا ہے۔
دورانِ حمل حاملہ کو ہر چیز کے متعلق بے حد احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے حاملہ کی کوئی معمولی لاپرواہی بھی بچہ کی جان کے لئے خطرہ بن سکتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ جیسے ہی کسی عورت کا حمل ظاہر ہوتا ہے گھر کی بڑی بوڑھیاں مشوروں کے انبار لگا دیتی ہیں۔اکڑوں نہ بیٹھو،باسی نہ کھاؤ،زور زور سے مت بولو بچہ ڈر جائے گا،تیز مت چلو وغیرہ۔
حمل کے نو ماہ کو احتیاط و حفاظت کا عرصہ کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا۔حمل کا عرصہ بُری عادتوں کو رخصت کرنے اور اچھی عادات کو اپنانے کا عرصہ بھی ہے۔

(جاری ہے)

حاملہ خواتین کو چاہیے کہ بری عادتوں کو اچھی اور بھلی عادتوں سے بدل لیں کیونکہ یہاں ان کے بچے کی صحت اور اچھی زندگی کا معاملہ ہے۔

دورانِ حمل چند اہم بنیادی احتیاطیں درج ذیل ہیں۔
غیر ضروری ادویات کا استعمال
دورانِ حمل ہر غذا کا اثر بالواسطہ حاملہ کی اپنی صحت پر اور بلا واسطہ پیٹ میں پلنے والی ننھی جان پر مرتب ہو گا۔حاملہ خواتین کچھ بھی کھانے سے قبل ایک مرتبہ ضرور سوچیں کہ کہیں یہ غذا بچے کے لئے نقصان دہ تو نہیں ہو گی۔اگر حمل سے قبل کسی قسم کی ادویات یا ٹانک استعمال کر رہی ہیں تو اس کے متعلق ڈاکٹر کو ضرور مطلع کریں غیر ضروری ادویات کے استعمال سے دور رہیں۔
جسمانی کمزوری کو دواؤں کے بجائے پہلے غذا سے پوری کرنے کی کوشش کرنا چاہیے۔
خود کو منظم کیجیے
بچہ کی زندگی و صحت کی خاطر غیر ضروری کاموں کو بائے بائے کہہ دیں۔اپنے حمل کا خاص خیال رکھیں۔وقت پر کھانا اور پوری نیند لینا حاملہ کی صحت کے لئے بے حد اہم ہے۔ملازمت پیشہ خواتین کو کام کے ساتھ آرام کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔
روزمرہ امور کی فہرست بنائی جائے اور ان میں سے غیر ضروری یا کم اہمیت والے کاموں کو لسٹ سے نکال باہر کیا جائے۔یہ وقت اطمینان اور سکون سے رہنے کا ہے۔رات کو جلدی بستر پر چلی جائیں اور صبح سویرے اُٹھنے کی عادت ڈالیں۔
قبض
قبض کو بیماریوں کی جڑ کہا جاتا ہے۔عام آدمی کے لئے بھی قبض کی تکلیف نقصان دہ ہوتی ہے حاملہ کو اگر قبض ہو جائے تو فوری طور پر سدباب کرنا چاہیے۔
پانی کا زیادہ استعمال صحت کے لئے مفید ہے۔سادے پانی کے علاوہ تازہ پھلوں کے جوس،لسی اور دودھ کا خوب استعمال کرنا چاہیے۔حاملہ کو چوکر والی غذاؤں کا انتخاب کرنا چاہیے،ہری سبزیوں کو مینیو میں شامل کرنا چاہیے۔قبض سے بچنے کے لئے اسپغول کا روزانہ استعمال مفید ہے۔ایک چمچ اسپغول کو پانی کے ایک گلاس میں مکس کرکے دن میں دو مرتبہ پینے کی عادت ڈالیں۔
اگر قبض شدید صورت اختیار کر جائے تو فوراً اپنی ڈاکٹر کو مطلع کیجیے۔
پالتو جانوروں کو احتیاط سے رکھیں
کئی افراد گھر میں بلی،کتا،خرگوش یا پرندے پالتے ہیں۔دورانِ حمل جانوروں کے قریب جانے انہیں اُٹھانے،نہلانے یا ان کی صفائی کرنے میں خاص احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔کوشش کرنی چاہیے کہ پالتو جانور حاملہ سے دور رہیں لیکن اگر انہیں اُٹھانا پڑ جائے تو بعد میں اپنے ہاتھ دھونا ہر گز نہ بھولیں۔

ڈپریشن سے بچیں
دورانِ حمل ڈپریشن یا کسی بھی قسم کا ٹینشن حاملہ کے قریب بھی نہ بھٹکے۔حاملہ خواتین خود کو ہر قسم کے ذہنی دباؤ سے آزاد رکھیں۔مشکل وقت کا ڈٹ کر ہمت کے ساتھ مقابلہ کیجیے۔زندگی میں درپیش مسائل کا حل ڈھونڈنے کی کوشش کیجیے۔اپنا حوصلہ بلند رکھیں۔اللہ سے مدد طلب کیجیے۔وہی مشکل کشا ہے۔ماں اگر ذہنی پریشانی میں مبتلا ہو گی تو اس کا اثر بچہ پر ضرور مرتب ہو گا لہٰذا حاملہ خواتین بہت زیادہ احتیاط برتیں۔
بچہ کی عمدہ صحت اور بہترین نشوونما و جسمانی نشوونما کے لئے حاملہ خواتین خود کو ہر قسم کے ذہنی و جسمانی دباؤ سے آزاد رکھنے کی کوشش کرتی رہیں۔
سگریٹ نوشی
عام حالات میں بھی سگریٹ نوشی صحت کے لئے بے حد نقصان دہ ہے لیکن دورانِ حمل سگریٹ کا دھواں حاملہ کے ساتھ ساتھ بچہ کے لئے بھی بہت زیادہ نقصان دہ ہے۔سگریٹ نوشی کے ماحول میں رہنے والی ماؤں کی اولاد لاغر پیدا ہوتی ہے۔
سگریٹ نوش اکثر خواتین کے ہاں بچوں کی قبل از وقت (Premature) ولادت ہو جاتی ہے۔اس کے علاوہ وقتِ زچگی بھی کئی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔سگریٹ پینے والی حاملہ خواتین کو حمل کا پورا عرصہ متلی و قے کی شکایت رہتی ہے تحقیق سے واضح ہوا ہے کہ سگریٹ نوشی بچے کے دماغ کی نشوونما پر اثر انداز ہوتی ہے۔والدین یا دونوں میں سے کوئی ایک سگریٹ نوشی کی عادت میں مبتلا ہوتا ان کے بچوں میں دمہ،سینہ کا انفیکشن یا کینسر کی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔
جو بچے سگریٹ نوش والدین کے ساتھ پلتے ہیں ان میں اموات کی شرح عمومی طور پر زیادہ ہوتی ہے۔سگریٹ نوشی کو الوداع کہنے کے لئے دوران حمل کا وقت بہت مناسب ہے۔
گہری نیند
گہری نیند دورانِ حمل بہت ضروری ہے۔سونے سے حاملہ خواتین کی دن بھر کی تھکان دور ہو جاتی ہے۔نیند بچے کی نشوونما کے لئے بھی ضروری ہے۔اگر کسی رات کو نیند نہیں آئے تو اسے اگلے روز سو کر جاگنے کی کمی کو پورا کر لینا چاہیے۔
نیند کی کمی پوری نہ ہونے سے جسم کی طاقت گھٹ جاتی ہے،چہرہ کمزور ہو جاتا ہے،سر خالی خالی سا معلوم ہوتا ہے،سر میں درد رہنے لگتا ہے،جسم نڈھال رہتا ہے اور کسی کام میں دل نہیں لگتا۔کیا دن کیا رات زندگی بری معلوم ہونے لگتی ہے۔ان کیفیات کا بچے پر بھی بُرا اثر پڑتا ہے لیکن نیند کے لئے سلیپنگ پلز (نیند کی گولی) استعمال نہیں کرنی چاہیے کیونکہ اس کی وجہ سے صحت پر انتہائی مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں،اور اگر ان گولیوں کی عادت ہو جائے تو ایک وقت ایسا آتا ہے کہ یہ گولیاں بھی بے اثر ثابت ہو جاتی ہیں۔لہٰذا ان کا عادی ہونے سے بچنا چاہیے۔نیند نہ آ رہی ہو تو اچھی با مقصد کتاب پڑھیں یا کوئی ٹی وی پروگرام دیکھیں۔نیم گرم دودھ پینے سے بھی اکثر اچھی نیند آتی ہے۔

Browse More Special Articles for Women

Special Special Articles for Women article for women, read "Kiya Aap Maan Banne Wali Hain" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.