Paranda Punjabi Tehzeeb Ka Singhar - Article No. 3389

Paranda Punjabi Tehzeeb Ka Singhar

پراندا پنجابی تہذیب کا سنگھار - تحریر نمبر 3389

یہ ایک روایتی رنگین دستکاری ہے، جسے پنجابی خواتین اپنے بالوں میں پہنتی ہیں

جمعہ 9 مئی 2025

عورت کا بناؤ سنگھار قدیم تہذیبوں سے جڑا ہے، یہ قریب سات ہزار برس پرانی تہذیبوں سے آثار ملتے ہیں جن میں رومی، یونانی، مصری تہذیبیں شامل ہیں، لیکن بالوں کے سنگھار میں کئی تہذیبوں میں چیزیں معدوم ہیں، چہرے کے سنگھار کے لئے بے شمار اشیاء موجود ہیں، ایسا نہیں ہے کہ بالوں کے سنگھار کو شامل نہیں رکھا گیا مگر کئی تہذیبوں میں بالوں کا خیال ضرور رکھا گیا مگر سنگھار شامل نہیں رہا۔

مسلم کیمیا دان ابو القاسم الزہروی نے طب پر اپنی معروف کتاب ”کتاب التصریف“ جو 24 جلدوں پر مشتمل ہے، اس کی انیسویں جلد میں نے خواتین کے بناؤ سنگھار کو بیان کیا ہے، ابو القاسم کے نزدیک عورت کا بناؤ سنگھار کو طب کی شاخ سمجھا جانا چاہئے اور یہ خوبصورتی کی دوا ہے۔اہل پنجاب کی تہذیب میں بناؤ سنگھار کا ایک مکمل سنگھار ”پراندا“ اپنی پوری تہذیبی روایتی شکل میں موجود ہے، پراندا ایک روایتی رنگین دستکاری ہے، جسے پنجابی خواتین اپنے بالوں میں پہنتی ہیں۔

(جاری ہے)


یہ نہ صرف سنگھار کا کام کرتا ہے، بلکہ خواتین کی معاشی طور پر ایک دستکاری بھی ہے، اسے مختلف کپڑوں کے ساتھ مختلف اقسام اور رنگوں میں بنایا جاتا ہے۔پنجاب کی دیہی خواتین چونگہ گھریلو ذمہ داریوں کے ساتھ کھیتوں میں کام کرنا اور دوسرے معاشی پیشوں میں بھی تعاون کرتی تھی، اس لئے وہ چٹیا باندھتی تھیں، چٹیا کو مزید نکھار اور آرائش کے لئے پراندا بالوں کی خوبصورتی کو بھی بڑھاتا ہے۔نہ صرف پراندا خوبصورتی و سنگھار ہے، بلکہ پنجابی گیتوں کا ایک مرکزی محور بھی رہا ہے جو اپنی پوری ایک روایت کے ساتھ سینکڑوں گیتوں میں شامل رہتا ہے۔

Browse More Special Articles for Women

Special Special Articles for Women article for women, read "Paranda Punjabi Tehzeeb Ka Singhar" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.