Sardiyon Main Hath Or Peroon Ki Hifazat - Article No. 2303

Sardiyon Main Hath Or Peroon Ki Hifazat

سردیوں میں ہاتھوں اور پیروں کی حفاظت - تحریر نمبر 2303

خواتین اپنے چہرے کی آرائش پر بہت توجہ دیتی ہیں لیکن اپنے ہاتھوں اور پیروں کو نظر انداز کر دیتی ہیں حالانکہ آپ کے پاؤں بھی آپ کی اتنی ہی توجہ چاہتے ہیں جتنا کہ آپ کا چہرہ یا دوسرے اعضاء

منگل 3 مارچ 2020

رابعہ گل
موسم سرما ماہ نومبر کے آخر سے فروری کے آخر تک رہتاہے سردیوں میں ہمیں کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑتاہے اس کا سب سے پہلا اثر ہماری جلد پر پڑتاہے جو خشک ہو کر پریشانی کا باعث بنتی ہے ۔جلد کا پھٹنا ،ہونٹوں کی خشکی اور ہاتھ پیروں کی کھال اترنا وغیرہ اس موسم کے خاص مسائل ہیں۔ چہرے کی طرح ہاتھ پاؤں بھی ہماری شخصیت کا اہم حصہ ہیں عموماً دیکھا گیا ہے کہ خواتین اپنے چہرے کی آرائش پر بہت توجہ دیتی ہیں لیکن اپنے ہاتھوں اور پیروں کو نظر انداز کر دیتی ہیں حالانکہ آپ کے پاؤں بھی آپ کی اتنی ہی توجہ چاہتے ہیں جتنا کہ آپ کا چہرہ یا دوسرے اعضاء!اس میں کوئی شک نہیں کہ پیر خصوصی توجہ چاہتے ہیں کیونکہ ان پر ہمارے جسم کی عمارت کھڑی ہے۔

ہاتھوں کی حفاظت
ہاتھوں کو مصنوعی اجزاء اور کیمیکلز سے بچائیں ،اگر آپ زیادہ تر ایسے کاموں میں مصروف رہتی ہیں جن میں ہاتھوں کا بار بار پانی اور صابن میں ڈالنا مقصود ہوتو دستانے استعمال کریں اس کی وجہ یہ ہے کہ ناخنوں میں پانی جذب کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے یہ جلد کی طرح Water Repellent(پانی کے اندر جذب نہ کرنا)نہیں ہوتے ۔

(جاری ہے)

بہت زیادہ پانی کے استعمال سے ناخن ملائم اور سوکھ جاتے ہیں جس کی وجہ سے جلد ٹوٹنے لگتے ہیں اسی طرح ڈرجنٹ اور لیکوئیڈ صابن بھی ناخنوں کی چمک،لچک اور طاقت کو ختم کرکے انہیں شدید نقصان پہنچانتے ہیں ۔ نیل پالش ریمور میں شامل ایک کیمیکل Acetonاور دیگر صاف کرنے والے اجزاء مل کرناخنوں کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں جس سے ناخن مزید کمزور ہو جاتے ہیں اور ٹوٹنے لگتے ہیں۔
برتن دھونے یا کپڑے دھونے یا کوئی بھی پانی اور صابن والا کام کرنے کے بعد ہمیشہ ہاتھوں کو دھو کر کوئی بھی اچھا موئسچرائزر لگالیں تاکہ ہاتھ ملائم رہیں اس سلسلے میں ماہر جلد Alpha hydroxy acidملا موئسچرائزر استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ جب جلد خشک ہونے لگتی ہے تو سخت ہو جاتی ہے جس کے نتیجے میں جلد کی نمی جذب کرنے والی صلاحیت نہ ہونے کے برابر ہوجاتی ہے ۔
Alpha hydroxy acidجلد کی خشک تہہ کو نرم کرکے نمی کو جذب کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں اور یوں ہاتھوں کی قدرتی نمی اور ملائمت بر قرار رہتی ہے ۔سردیوں کے دنوں میں اگر روزانہ یا ہفتے میں دو تین مرتبہ دس سے بیس منٹ بھر پور توجہ دیں تو ہاتھ اور ناخن نا صرف خوبصورت نظر آئیں گے بلکہ صحت اور جھریوں سے پاک نرم ملائم بھی رہیں گے۔ ہاتھوں اور ناخنوں کو ہلکے سے کھردرے برش کے ساتھ صابن لگا کر صاف کریں تاکہ مردہ کھال اور گرد وغیرہ صاف ہو جائے ۔
رات کو سونے سے قبل Night Creamجس میں وٹامن ای اور Lanolinشامل ہو اس کی ہاتھوں پر مالش کریں۔
پیروں کی حفاظت
اپنے پیروں کی حفاظت کیجئے کیونکہ پورے جسم کا بوجھ ہمارے پاؤں ہی اٹھاتے ہیں لہٰذا جسم کے دوسرے حصوں کی بہ نسبت پیروں کو زیادہ توجہ کی ضرورت ہوتی ہے لہٰذا پیروں کی جلد کو بھی حفاظت اور توجہ کی ضرورت ہوتی ہے کہ کہیں ایڑیاں نہ پھٹ جائیں،چھالے نہ پڑجائیں اس صورت حال میں اگر پھٹی ہوئی ایڑیوں کی حفاظت نہ کی جائے تو بہت تکلیف دہ ثابت ہو سکتی ہیں ۔
آپ یہ کر سکتی ہیں کہ پھٹی ایڑیوں پر ہلکے ہاتھ سے جھانواں(ایڑیوں کے لئے مخصوص پتھر جو بازار میں عام دستیاب ہے) رگڑیں یا اسکرب بھی استعمال کر سکتی ہیں اس کے علاوہ اپنے پیروں کو سیب،عرق صندل اور سرکہ ملے نیم گرم پانی میں ڈال کر رکھیں تاکہ پیروں کی قدرتی نجی(PH) بر قرار رہے۔
ہفتے میں ایک بار پیڈی کیور یعنی پیروں کی صفائی ضرور کریں سب سے پہلے پیروں کے تلووں سے مردہ جلد جھانواں یا اسکرب کی مدد سے اتارلیں ۔
اگر آپ کی جلد حساس ہے تو 1/4کپ گندم کا چوکر1/8کپ پانی میں ملا کر پیروں پر رگڑیں ،نیم گرم پانی سے بھرے ٹب میں پیروں کو ڈبو کر رکھیں اس پانی میں آپ نمک،جڑی بوٹیاں،عطری تیل مثلاً عرق گلاب یا پھر پودینے کا عرق وغیرہ شامل کر سکتی ہیں اس سے ورم اور انفیکشن وغیرہ نہ ہو گا ناخنوں کی جڑوں کو تراش لیں مگر خیال رہے کہ جڑوں کو نقصان نہ پہنچے ،مہینے میں کم از کم ایک مرتبہ پیڈی کیور اسٹک سے جڑوں کو ہلکے ہاتھ سے دبادیا کریں پھر جھانواں یا اسکرب سے ہلکا سا رگڑ لیا کریں۔
اگر آپ کے پاؤں میں سوجن اور تکلیف ہو رہی ہوتو ایک بوتل میں پانی بھر کے فریزر میں رکھ دیں ۔جب پانی جم جائے تو اس بوتل کو پیڑوں پر رگڑیں سوجن اور تکلیف ختم ہو جائے گی ان طریقوں پر عمل کرنے سے آپ کے پاؤں نہ صرف ملائم اور خوبصورت نظر آئیں گے بلکہ چھالنے پڑنے اور ایڑیاں پھٹنے وغیرہ کی تکلیف سے بھی نجات مل جائے گی۔
ایڑیوں کا پھٹنا خاص طور پر سردیوں کا تحفہ ہے اس سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ ایڑیوں کو دھونے کے بعد موئسچرائزر ضرور لگا یا جائے اور موزوں کا استعمال کیا جائے۔
جسم کے اور دیگر اعضاء کی طرح پیروں کو بھی مسلسل نمی حاصل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے خشک ،پھٹی ہوئی کھال نہ صرف پیروں کو اذیت دیتی ہے بلکہ دیکھنے میں بھی بدنما معلوم ہوتی ہے اس مسئلہ کا بہتر حل یہ ہے کہ روزانہ پیروں کو دھو کر کوئی اچھا سا موئسچرائزر یا باڈی لوشن لگایا جائے اور اگر پیروں کا کوئی حصہ خاص طور پر زیادہ خشک ہے تو اس پر لگانے کے لئے ایسی کریم کا انتخاب کریں جس میں ”لینولن“نامی اجزاء وافر مقدار میں موجود ہوں اس کے علاوہ پیٹرولیم جیلی یا کوئی میڈیکیٹڈ کریم لگانا بھی مفید ہے۔
پھٹی ہوئی ایڑیوں کے لئے دو بڑے چمچ موم اور دو بڑے چمچ زیتون کے تیل کو گرم پانی میں رکھ کر پگھلائیں اور پھر اچھی طرح مکس کرکے پھٹی ہوئی ایڑیوں پرمالش کریں ۔نیم گرم پانی میں نمک اور پیپر منٹ آئل کے چند قطرے ملائیں اور پندرہ بیس منٹ پیروں کو اس پانی میں بھگوئیں، پیروں کوپانی سے نکال کر انہیں کپڑے سے خشک کرلیں اور اچھی سی کریم لگا کر پیروں کو ہاتھ سے رگڑیں اس کے بعد پیروں کا کریم سے مساج کریں ،اس سے پیر نرم ہو جائیں گے۔

Browse More Special Articles for Women

Special Special Articles for Women article for women, read "Sardiyon Main Hath Or Peroon Ki Hifazat" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.