Shaadi Waldain Ki Raza Ya Apni Pasand - Article No. 2399

Shaadi Waldain Ki Raza Ya Apni Pasand

شادی والدین کی رضا یا اپنی پسند - تحریر نمبر 2399

ایک دوسرے کا خیال رکھیں زندگی کامیاب بنائیں

بدھ 12 اگست 2020

ڈاکٹر فوزیہ سعید
شادی ایک ایسا بندھن ہے جس کے بغیر زندگی ادھوری لگتی ہے۔شادی کے لئے ہر کوئی خوب سے خوب ترکی تلاش میں ہوتا ہے۔لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ شادی اپنی مرضی کی ہو یا والدین کی رضا کی۔ہمارے معاشرے میں زیادہ تر شادیاں والدین کی مرضی سے کی جاتی ہیں۔دراصل شادی کے بعد میاں بیوی کو ایک دوسرے کا خیال رکھنا ہوتا ہے اور ہر مشکل اور آسانی میں ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہوتا ہے ،ورنہ شادی ناکام ہو جاتی ہے۔
ناکام شادی ایک کمزور خاندان کو جنم دیتی ہے۔کیونکہ میاں بیوی کے آپس کے تعلقات کا اثر بچوں پہ پڑتا ہے۔وہ منفی یا مثبت ہو سکتا ہے۔شوہر کا ساتھ ہو تو بیوی مشکل حالات میں بھی نہیں گھبراتی۔اور اگر وہی ساتھ نہ دے تو عورت بہت جلد تھک جاتی ہے۔

(جاری ہے)

عورت کے چہرے پہ تمام رنگ مرد کی وجہ سے آتے ہیں۔چاہے وہ خوشی کے ہوں یا غم کے۔ان سب کا نفسیاتی اثر آنے والی نسل پہ پڑتا ہے۔


ایک عورت اگر مندرجہ ذیل پانچ خوبیاں سے مزبن ہو تو وہ صرف گھر نہیں پوری نسل سنوار دیتی ہے۔رشتوں اور مذہب سے ایمانداری۔ ٹھنڈا دماغ۔میٹھی زبان۔نرم دل۔برداشت۔اللہ پاک ہم سب کو ان خوبیوں سے نواز دے۔اللہ نے عورت کو اتنا خوبصورت بنایا ہے۔وہ مرد کے دل پہ حکمرانی کر سکتی ہے ،مگر آج کل کی لڑکیاں یہ سمجھتی ہیں۔اونچی آواز سے بات کرکے ،بد تمیزی کرکے خاوند پہ رعب ڈال لیں گی۔
ایسا ممکن نہیں۔مرد بھی پیار کی زبان سمجھتا ہے۔جو عورت عقلمند ہے وہ اپنے خاوند کی پسند کا خاص خیال رکھتی ہے اور وہی عورت راج کرتی ہے۔شوہر سے بیوی سے بڑھ کریا بیوی کے لئے شوہر سے بڑھ کر کوئی دوست نہیں۔ان کو چاہیے آپس میں مشورہ کرکے زندگی کے فیصلے مل کر کریں۔تو ان کی زندگی بہت پر سکون ہو گی۔
اپنے شریک حیات کے تمام عیب معلوم ہونے کے باوجود اس کے ساتھ بہترین زندگی گزارنا ہی اصل محبت ہے۔
بانو قدسیہ کہتی ہیں کہ مرد اگر معافیاں مانگ رہا ہے ۔تو اس کا مطلب یہ ہے۔وہ اس عورت سے سچی محبت کرتا ہے۔اور وہ اسے ہر چیز سے زیادہ چاہتا ہے۔اور یہ عورت بہت ہی خوش نصیب ہے۔ایسے مرد کو خوب محبت دو درنہ دنیا کی ظالم نگاہیں اسے تم سے چھین لیں گی۔اور تم زندگی بھر کے پچھتاوے میں چین سے سو بھی نہ پاؤ گی۔زندگی میں خود کو کسی انسان کا عادی مت بناؤ۔
کیونکہ انسان بہت خود غرض ہے۔جب آپ کو پسند کرتا ہے۔تو آپ کی برائی بھول جاتاہے۔جب آپ کو پسند نہیں کرتا تو آپ کی اچھائی بھول جاتا ہے۔
پسند کی شادی میں اکثر ہمارے معاشرے میں سننے کو ملتا ہے۔کہ ان دونوں کی مرضی کی شادی ہے۔اور یہ بات ساری زندگی ہمارا پیچھا کرتی ہے۔جبکہ والدین کی مرضی کی شادی میں تمام رشتے دار اور دوستوں کو کبھی یہ کہنے کا موقع نہیں ملتا۔
بلکہ وہ کبھی اس چیز کے بارے میں بات کرنے کی جرات نہیں کرتے۔لڑکا ہو یا لڑکی آج کل اپنی پسند کی شادی کرنا چاہتے ہیں۔پسند کی شادی میں کوئی برائی نہیں۔اگر والدین کی مرضی بھی شامل ہو جائے۔تو کوئی حرج کی بات نہیں۔ ویسے والدین کو بھی ضد نہیں لگا لینی چاہیے۔اکثر رکاوٹیں کبھی لڑکے کی ماں راضی نہیں تو کبھی لڑکے کا باپ ناراض ہے۔اگر آپس میں مل بیٹھ کے کوئی درمیانہ راستہ نکال لیا جائے تو زندگی آسان ہو سکتی ہے۔

ماں جب اپنے بیٹے کے ساتھ گاڑی میں سفر کرتی ہے۔تو گاڑی مڑنے۔بریک لگنے۔جمپ لگنے پر بسم اللہ۔بسم اللہ کہتی ہے۔گاڑی سنبھالنے کا اشارہ کرتی ہے۔اور بار بار رفتار کم کرنے کا اصرار کرتی ہے۔بیٹا ہیں۔بائیس سال کا ہویا پچاس سال کا۔وہ ماں ہونے کی وجہ سے ایسا کرتی ہے۔اسے کہتے ہیں خیال رکھنا۔اور یہی عورت جب اپنے خاوند کے ساتھ گاڑی میں بیٹھی ہوتی ہے۔
کہ بریک لگنے۔موڑ آنے۔اور جمپ آنے کے دوران چپ اور پر سکون بیٹھی ہوتی ہے۔چاہے اس کی شادی کو ایک ایک ہفتہ ہوا ہو یا پچاس سال۔اسے معلوم ہوتا ہے۔گاڑی چلانے والا اس کا شوہر ہے۔جو اس کی جان اور عزت کا رکھوالا ہے۔اور ایسا عمل کبھی نہیں کرے گا۔جو اس کے لئے باعث تکلیف ہو۔اسے کہتے ہیں۔اعتماد۔ایک عقلمند عورت کبھی بھی پیسوں کے لئے محبت نہیں کرتی۔
کیونکہ وہ جانتی ہے کہ اس کی محبت انمول ہے۔میاں بیوی کا رشتہ ایسا ہونا چاہیے۔جن میں میاں بیوی نے کبھی ایک دوسرے سے بے شک زبان سے اقرار نہ کیا ہو۔لیکن وہ بھی جب باہر سے گھر آتے ہیں تو شوہر کو بیوی اور بیوی کو شوہر نظر نہ آئے تو پورے گھر میں نظریں اس کی تلاش میں گھوم جاتی ہیں۔یہ دل میں چھپی محبت ہوتی ہے۔اگر چہ کبھی اس محبت کا اظہار نہ کیاگیا ہو۔

عورت وہ بستی ہے۔جو شوہر کے بیس سال تک ہر ظلم اور زیادتی ،نا انصافی،برداشت کرنے کے بعد شوہر کے ایک کپ کافی یا چائے بنا کر دے دینے سے پھر سے اس کی محبت میں گرفتار ہو جاتی ہے۔عورت کیسی ہونی چاہیے؟ہر مرد بتا سکتا ہے۔مگر کیا وہ مرد جانتا ہے کہ مرد کیسا ہونا چاہیے۔ایک اچھا مرد اور شوہر وہ ہے۔جو عورت کی بڑی سے بڑی خطاء معاف کر دیتاہے۔
جو حکمران بن کر نہیں۔محافظ اور ساتھی بن کر رہتا ہے۔جو روٹی کپڑا اور گھر دے کر احسان نہ جتلاتا ہو۔بلکہ شکر گزار نظر آتا ہو۔جو وحشت کے گھوڑے پر سوار ہو کر عورت کی انا کی دھجیاں نہیں اڑاتا۔جوبن مانگے عورت کو محبت کے ساتھ عزت بھی دیتا ہو۔جو اپنی انا کی تسکین کے لئے عورت کی عزت نفس کو کچلتا نہیں ۔جو اپنے گھرانے کی خدمت کو عورت کا فرض نہ سمجھتا ہو۔
جو عورت کے ہر غم دکھ درد میں شریک ہوتا ہو۔وہ ہی ایک اچھا مرد ہوتا ہے۔جو اچھا شوہر بھی ہوتاہے۔
بیوی کو نصیحت کرنی ہوتو تنہائی میں کرو۔اور تعریف کرنی ہوتو سب کے سامنے کرو۔جو لوگوں کے سامنے اس کا مذاق اڑاتے ہیں۔لوگوں کے سامنے اس کو بے عزت کرتے ہیں۔ڈانٹ دیتے ہیں۔اپنے طور پہ اچھے بن جاتے ہیں۔دوسروں کو تاثر دیتے ہیں۔کہ دیکھو ہمارا گھر میں کتنا کنٹرول ہے۔
کبھی بہن کے سامنے بیوی کو ڈانٹ دیا۔کبھی ماں کے سامنے۔خود اپنی ماں بہن کے سامنے اچھے بن جاتے ہیں اور بیوی کو مفت میں برا بنا دیتے ہیں۔جس کا اثر تا زندگی ساس بہو کے اور نند بھابی کے تعلقات ٹھیک نہیں ہوتے۔مردوں کو بھی معلوم ہونا چاہیے۔ہر کسی کی عزت نفس ہوتی ہے۔جب کسی کی عزت نفس مجروع ہوتی ہے تو دل ٹوٹ جاتا ہے۔اور یہ چیز گناہ میں شامل ہو جاتی ہے۔
لہٰذا خاوند کو اس چیز کا خیال رکھنا چاہیے۔ہاں کبھی ضرورت پڑے تو بیوی کو تنہائی میں سمجھا دے۔اس کا زیادہ اثر پڑتاہے۔
جب مرد کی زندگی میں صرف نیک عورت کی خواہش ہو جائے۔تو سمجھ لو اللہ اس سے راضی ہے۔جب عورت اپنے شوہر کو اپنا نصیب سمجھ کر قبول کرے تو آسانیاں اللہ کی طرف سے پیدا ہو جاتی ہیں۔قتصر یہ کہ میاں بیوی شادی والدین کی پسند سے کریں یا اپنی مرضی سے اگلی زندگی میں جب تک ایک دوسرے کا خیال نہیں رکھتے شادی کامیاب نہیں ہوتی۔
کامیابی کا راز ایک دوسرے کو خامیوں سمیت قبول کرنے میں ہے نہ کہ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں ہے۔باہمی محبت ہی کامیاب اور مثالی خاندان کو پروان چڑھاتی ہے۔ایک دوسرے سے وقتی ناراضگی میں کوئی حرج نہیں مگر ایک دوسرے سے محبت کرنا مت چھوڑیں۔اللہ نیک اولاد کی شکل میں انعام سے نوازے گا۔(انشاء اللہ)

Browse More Special Articles for Women

Special Special Articles for Women article for women, read "Shaadi Waldain Ki Raza Ya Apni Pasand" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.