Bachchoon Ko Phone Se Dour Rakhain - Article No. 2474

Bachchoon Ko Phone Se Dour Rakhain

بچوں کو فون سے دور رکھیں - تحریر نمبر 2474

بچے کھاتے کچھ نہیں اور ہر وقت موبائل کے ساتھ کھیلتے رہتے ہیں

جمعہ 27 نومبر 2020

آمنہ ماہم
آج کل جب بچوں کی ماؤں کو مل بیٹھنے کا موقع ملتا ہے تو اپنے بچوں کا ذکر کرتی ہیں جہاں وہ یہ گلہ کرتی ہیں کہ بچے کھاتے کچھ نہیں وہیں یہ بھی کہتی ہیں کہ بچے ہر وقت موبائل کے ساتھ کھیلتے رہتے ہیں۔ دراصل جدید دور کی یہ ایجاد ضرورت کے ساتھ ساتھ تفریح کا بھی بہت بڑا ذریعہ بن چکا ہے لیکن تکلیف دہ بات یہ ہے کہ چھوٹے بچوں کے لئے ڈھیروں نقصانات لئے ہوئے ہے۔
والدین تو یہ کھلونا بچوں کے ہاتھ میں تھما کر بے فکر ہو جاتے اور اس کے مضر صحت امکانات کو بالکل نظر انداز کر دیتے ہیں۔
MusicMagpie ادارے نے موبائل فون کے استعمال کے حوالے سے بچوں پر تحقیق کا آغاز اس وقت کیا جب انھوں نے دیکھا کہ ہر سال بچوں میں اس کا استعمال 300 فیصد تک بڑھ رہا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے جب والدین سے بچوں کو موبائل دینے کی آئیڈیل عمر پوچھی تو والدین کا کہنا تھا کہ 11 سال بالکل پرفیکٹ عمر ہے،تب تک بچے کو اس کے استعمال اور اچھے برے کے حوالے سے کافی کچھ پتا چل جاتا ہے لیکن MusicMagpie ادارے کی تحقیق کے نتائج تو اس کے برعکس ثابت ہوئے۔


ان کی ریسرچ کے نتائج کے مطابق ہر چار میں سے ایک چھ سال کے بچے کے پاس اپنا موبائل فون اور ہیڈ سیٹ ہے۔ 25 فیصد تک چھ سال کی عمر کے بچوں کے پاس اپنے ذاتی فون ہیں اور ان میں سے تقریباً آدھے بچے ایک ہفتے میں 21 گھنٹوں تک موبائل پر مختلف ایکٹیویٹیز میں مصروف رہتے ہیں۔
مزید برآں ہر 10 میں سے 8 والدین موبائل کے استعمال کا وقت مقرر نہیں کرتے بلکہ بچوں کو کھلی اجازت ہوتی وہ جب تک چاہیں اس کو چلائیں جبکہ 75 فیصد والدین انٹرنیٹ کو بند نہیں کرتے بلکہ خود آن کرکے دیتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق موبائل کا اس حد تک استعمال بچوں کی صحت کے لئے انتہائی مضر ہے۔ کیونکہ اس عمر میں ابھی ان کی جسمانی نشوونما ہو رہی ہوتی ہے۔ موبائل کو بلاوجہ چلانے اور دیکھنے سے بچوں میں آنکھوں،گردن،پٹھوں اور دماغی معذوری جیسے مسائل دیکھنے میں آرہے ہیں لہٰذا اس میں والدین احتیاط برتیں۔ لاک ڈاؤن کے دنوں میں بچوں کی اکثریت موبائل استعمال کرتی رہی ہے جس کے باعث بہت سے مسائل دیکھنے کو ملے والدین کیلئے ضروری ہے کہ اب جبکہ سکول کھلنے والے ہیں تو بچوں کو کتابوں کے قریب اور موبائل سے دور کر دیں۔

Browse More Myths About Parenthood - Bachon Ki Parwarish Aur Ghalat Nazriat

Special Myths About Parenthood - Bachon Ki Parwarish Aur Ghalat Nazriat article for women, read "Bachchoon Ko Phone Se Dour Rakhain" and dozens of other articles for women in Urdu to change the way they live life. Read interesting tips & Suggestions in UrduPoint women section.