- Home
- Women
- Articles
- Bachon Ki Parwarish Aur Ghalat Nazriaat
- Bachoon K Dantoon Ki Hifazat Waldain Ki Zimedari Hai
Bachoon K Dantoon Ki Hifazat Waldain Ki Zimedari Hai - Article No. 2548
بچوں کے دانت کی حفاظت والدین کی ذمہ داری ہے - تحریر نمبر 2548
جب بچہ تین مہینے کا ہو جائے، تو ہرمرتبہ دودھ پلانے کے بعد خاص طور پر جب رات کو آخری بار آپ بچے کو دودھ پلائیں اور بچہ سونے والا ہو تو نہایت نرمی سے گیلے کپڑے کے ساتھ اس کے دانت اور مسوڑھوں کو صاف کریں
حکیم احمدحسین اتحادی - گولڈمیڈلسٹ منگل 16 مارچ 2021
(جاری ہے)
دو سال کی عمر تک ایسی ٹوتھ پیسٹ کا استعمال کرائیں جس میں فلورائڈ کی آمیزش نہ ہو۔دوسال کے بعدفلورائڈکو کم مقدار میں استعمال کیا جائے تو یہ دانتوں کی ساخت کو مضبوط بناتی ہے اور دانتوں کو کھوکھلا ہونے سے محفوظ رکھتی ہے۔فلورائڈ بچوں کے دانتوں کی مضبوط نشونما میں اہم کرداراداکرتاہے۔فلورا ئڈ کی زیادہ مقدار لینے سے بچے کے دانتوں پر نشان پڑ جاتے ہیں اس لئے بچے کو ٹوتھ پیسٹ کی محدود مقدار دی جائے برش سے دانتوں کی اچھی طرح صفائی کرنے میں آپ بچے کی مدد اورحوصلہ افزائی کریں۔دانتوں کو فلاس کرنا بھی بہت ضروری ہے۔ اپنے بچے کو تین سال کی عمر سے فلاسنگ کی عادت ڈالیں۔جب آپ کے بچے کے پچھلے دانت نکل کر ایک دوسرے کے ساتھ مل جائیں تو یہ فلاسنگ شروع کرنے کا صحیح وقت ہے۔ فلاسنگ کرنا ا س لئے بھی ضروری ہے کہ برش دانتوں کے بیچ پوری طرح نہیں پہنچ پاتا۔ فلاسنگ کرنے کے لئے آپ کے بچے کو آپ کی مدد درکارہو گی لیکن 10 یا 11 سال کی عمر میں بچہ خود فلاس کرنے کے قابل ہوجائے گا۔ جب آپ اپنے بچے کے ڈینٹسٹ کے پاس جائیں تو اس سے یا ڈینٹل ہائی جینسٹ سے درخواست کیجئے کہ وہ فلاسک کرنے میں بچے کی راہنمائی کریں۔
شروع سے ہی بچوں کی خوراک کے معاملے میں محتاط رویہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ مشروبات اور دیگر ایسی اشیاء جن میں شکر کی مقدار زیادہ ہو، کم سے کم استعمال کریں پھلوں کے جوس کو مزید میٹھا بنانے کے لئے اس میں شکر مت ڈالیں،مشروبات اور دیگر شکر کی زائد مقدار رکھنے والی غذاؤں کا عادی نہ ہونے دیں۔ سوتے وقت بیڈ پر جانے سے پہلے اپنے بچے کو دودھ، فارمولہ، جوس یا میٹھا شربت دینے سے پرہیز کریں۔بستر پر جا نے سے پہلے بچے کو بوتل میں ڈال کر سادہ پانی پلائیں۔بڑے بچوں کوجوس، میٹھی چیزیں یاٹافیاں کھانے کے بعدایک گلاس پانی پلائیں۔ اس طرح کرنے سے دانتوں سے چپکی چینی صاف ہوجائے گی اور دانت کیڑا لگنے سے محفوظ رہیں گے۔ اپنے بچے کو کبھی بھی میٹھے پانی، دودھ، یا جوس سے بھری بوتل یا ٹریننگ کپ بھر کے ادھر ادھر گھومنے مت دیں۔بچے کی چوسنی کو کبھی بھی شہد یا میٹھے میں ڈبو کر نہ دیں، اسکی بجائے پلین چوسنی دیں۔انہیں ٹافیاں، چاکلیٹ اور بسکٹ کی عادت نہ پڑنے دیں۔کھانے کی میز پر ایسی اشیاء رکھنے سے گریز کریں جو بچوں کے دانتوں کے لئے نقصان دہ ہوں۔ ایسے بچے جو بوتل کو پکڑنے کی صلاحیت حاصل کرچکے ہوں اور طویل عرصے تک بوتل کو ساتھ چمٹائے رکھتے ہوں، انہیں بوتل میں جوس نہ پلایا جائے۔بچوں کا مسلسل فیڈر استعمال کرنا ان کے دانتوں اور مسوڑھوں کو نقصان پہنچاسکتا ہے۔جو بچہ انگوٹھا چوستا ہو، اسے اس عادت سے نجات دلائیں۔ اگر بچہ دانت کے درد کی شکایت کرتا ہے تو اسے فوراً ماہر کے پاس لے جائیں۔دانتوں میں اگر کوئی خلا پیدا ہوجائے تو کسی ماہر سے فوراً پرکرائیں اور اسے بڑھنے نہ دیں۔ ہر سال کم از کم تین دفعہ دانتوں کا کسی ماہر ڈینٹسٹ سے معائنہ کروائیں۔ والدین اپنے دانتوں کا معائنہ بھی لازمی کروائیں اوربچوں کوترغیب دینے کے لئے انہیں اپنے ساتھ لے کر جائیں تاکہ وہ ڈینٹسٹ سے بے خوف ہوجائیں ۔یادرکھیں ، دانت قدرت کاانمول تحفہ ہیں۔چہرے کی خوبصورتی کے ساتھ دلکش اورحسین مسکراہٹ خوبصورت دانتوں کی مرہون منت ہے۔اس لئے دانتوں کی صفائی اورخوبصورتی کاخیال رکھیں۔
Browse More Myths About Parenthood - Bachon Ki Parwarish Aur Ghalat Nazriat
بچوں سے مت کہیے کہ
Bachon Se Mat Kahiye K
بچوں کا غصیلا رویہ اور بد مزاجی
Bachon Ka Ghuseela Rawaya Aur Bad Mizaji
بچے کی نشوونما میں کمی
Bache Ki Nashonuma Mein Kami
صحت مند عادات
Sehat Mand Aadaat
بچوں سے کسے پیار نہیں
Bachon Se Kise Pyar Nahi
بچوں کو موبائل سے بچائیں
Bachon Ko Mobile Se Bachayen
موسمِ سرما میں شیر خوار کا خیال رکھیں
Mausam E Sarma Mein Sher Khawar Ka Khayal Rakhain
اچھی تربیت کے لئے بچوں کا مزاج جانیے
Achi Tarbiyat Ke Liye Bachon Ka Mizaj Janiye
بچے اور غذائی حساسیت
Bache Aur Ghizai Hasasiyat
پُرسکون نیند بچوں کی نشوونما کے لئے ضروری ہے
Pursakoon Neend Bachon Ki Nashonuma Ke Liye Zaroori Hai
بچوں کو ذہین بنانے کے آسان مشورے
Bachon Ko Zaheen Banane Ke Aasan Mashwaray
بچوں میں بگاڑ کیوں
Bachon Mein Bigaar Kiyon